]٥١٠[(٩) وقال ابو یوسف لا شیء فیہ حتی تبلغ عشرة ازقاق ]٥١١[(١٠) وقال محمد خمسة افراق والفرق ستة و ثلثون رطلا بالعراقی ]٥١٢[(١١) ولیس فی الخارج
مشک ہوںیا کم ہو۔
وجہ قال جاء ھلال احد بنی متعان الی رسول اللہ بعشور نحل لہ وکان سألہ ان یحمی وادیا یقال لہ سبلة فحمی رسول اللہ ذلک الوادی فلما ولی عمر ابن الخطاب کتب سفیان بن وھب الی عمر بن خطاب یسألہ عن ذلک فکتب عمر ان ادی الیک ما کان یودی الی رسول اللہ من عشور نحلہ فاحم لہ سلبہ والا فانما ھو ذباب غیث یأکلہ من یشاء (الف) (ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل ص ٢٣٣ نمبر ١٦٠٠ سنن للبیھقی ، باب ما ورد فی العسل ج رابع ص ٢١٢،نمبر ٧٤٦٠) اس حدیث میں شہد کی زکوة دینے کا تذکرہ ہے اور مطلق ہے ۔اس میں دس مشک شہد ہونے کی قید نہیں ہے۔ اس لئے جتنا بھی شہد حاصل ہو اس میں دسواں حصہ لازم ہوگا۔
اصول شہد کے بارے میں بھی وہی اصول ہے جو اوپر غلوں کے بارے میں گزرا کہ کم و بیش تمام میں عشر ہے۔
]٥١٠[(٩) امام ابو یوسف نے فرمایا یہاں تک کہ دس مشک پہنچ جائے۔
تشریح یعنی دس مشک یا اس سے زیادہ شہد وصول ہوگا تو اس میں عشر لازم ہوگا اور اس سے کم ہوا تو اس میں عشر نہیں ہے۔
وجہ ان کی دلیل یہ حدیث ہے عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ فی العسل فی کل عشرة ازقاق زق (ب) (ترمذی شریف، باب ماجاء فی زکوة العسل ص ١٣٧ نمبر ٦٢٩ ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل ص ٢٣٣ نمبر ١٦٠١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دس مشک ہو تب ایک مشک لازم ہوگا ۔
لغت ازقاق : زق کی جمع ہے مشک۔
]٥١١[(١٠) امام محمد نے فرمایا یہاں تک کہ شہد پانچ فرق کو پہنچے اور ایک فرق چھتیس رطل کا ہوگا عراقی رطل کے ساتھ ۔
تشریح امام محمد فرماتے ہیں کہ شہد کم سے کم پانچ فرق نکلے تو اس میں عشر لازم ہے اور اگر اس سے کم وصول ہوتو عشر لازم نہیں۔اور ایک فرق چھتیس (63) رطل کا ہوتا ہے۔ اب اگر ایک رطل 442.25گرام کا لیں تو ایک فرق 15.921کیلو کا ہوگا۔ اور پانچ فرق 79.605کیلو کے ہوںگے۔ اور اگر ایک رطل 663.41گرام کا لیں تو ایک فرق 23.882کیلو کا ہوگا۔اور پانچ فرق119.413کیلو کے ہوںگے ۔
حاشیہ : (الف)منی متعان کا ایک آدمی ہلال حضورۖ کے پاس ؤئے شہد کا عشر لے کر اور یہ سوال کیا کہ ایک وادی جس کا نام سلبہ ہے اس کو ان کے لئے محفوظ کر دیا جائے۔تو حضورۖ نے اس وادی کو ہلال کے لئے محفوظ کر دیا۔ پس جب عمر بن خطاب امیر المؤمنین بنے تو سفیان بن وہب نے ان کو اس بارے میں پوچھنے کے لئے خط لکھا تو حضرت عمر نے جواب دیا کہ شہد کا جتنا عشر حضورکو ادا کیا کرتے تھے اتنا ہی ادا کریں۔ اور حضرت ہلال کے لئے سلبہ وادی محفوظ کردیں۔ورنہ تو وہ بارش کا گھاس ہے جو چاہے اس کو کھائے(ب) آپۖ نے فرمایا شہد کے بارے میں کہ ہر دس مشک میں ایک مشک ہے۔