Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

335 - 493
]٥١٠[(٩) وقال ابو یوسف لا شیء فیہ حتی تبلغ عشرة ازقاق ]٥١١[(١٠) وقال محمد خمسة افراق والفرق ستة و ثلثون رطلا بالعراقی ]٥١٢[(١١) ولیس فی الخارج 

مشک ہوںیا کم ہو۔  
وجہ  قال جاء ھلال احد بنی متعان الی رسول اللہ بعشور نحل لہ وکان سألہ ان یحمی وادیا یقال لہ سبلة فحمی رسول اللہ ذلک الوادی فلما ولی عمر ابن الخطاب کتب سفیان بن وھب الی عمر بن خطاب یسألہ عن ذلک فکتب عمر ان ادی الیک ما کان یودی الی رسول اللہ من عشور نحلہ فاحم لہ سلبہ والا فانما ھو ذباب غیث یأکلہ من یشاء (الف) (ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل ص ٢٣٣ نمبر ١٦٠٠ سنن للبیھقی ، باب ما ورد فی العسل ج رابع ص ٢١٢،نمبر ٧٤٦٠) اس حدیث میں شہد کی زکوة دینے کا تذکرہ ہے اور مطلق ہے ۔اس میں دس مشک شہد ہونے کی قید نہیں ہے۔ اس لئے جتنا بھی شہد حاصل ہو اس میں دسواں حصہ لازم ہوگا۔  
اصول  شہد کے بارے میں بھی وہی اصول ہے جو اوپر غلوں کے بارے میں گزرا کہ کم و بیش تمام میں عشر ہے۔
]٥١٠[(٩) امام ابو یوسف  نے فرمایا یہاں تک کہ دس مشک پہنچ جائے۔  
تشریح  یعنی دس مشک یا اس سے زیادہ شہد وصول ہوگا تو اس میں عشر لازم ہوگا اور اس سے کم ہوا تو اس میں عشر نہیں ہے۔  
وجہ  ان کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ فی العسل فی کل عشرة ازقاق زق (ب) (ترمذی شریف، باب ماجاء فی زکوة العسل ص ١٣٧ نمبر ٦٢٩ ابو داؤد شریف ، باب زکوة العسل ص ٢٣٣ نمبر ١٦٠١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دس مشک ہو تب ایک مشک لازم ہوگا ۔
 لغت  ازقاق  :  زق کی جمع ہے مشک۔
]٥١١[(١٠) امام محمد نے فرمایا یہاں تک کہ شہد پانچ فرق کو پہنچے اور ایک فرق چھتیس رطل کا ہوگا عراقی رطل کے ساتھ ۔
 تشریح  امام محمد فرماتے ہیں کہ شہد کم سے کم پانچ فرق نکلے تو اس میں عشر لازم ہے اور اگر اس سے کم وصول ہوتو عشر لازم نہیں۔اور ایک فرق چھتیس (63) رطل کا ہوتا ہے۔ اب اگر ایک رطل 442.25گرام کا لیں تو ایک فرق 15.921کیلو کا ہوگا۔ اور پانچ فرق 79.605کیلو کے ہوںگے۔ اور اگر ایک رطل 663.41گرام کا لیں تو ایک فرق 23.882کیلو کا ہوگا۔اور پانچ فرق119.413کیلو کے ہوںگے ۔

حاشیہ  :  (الف)منی متعان کا ایک آدمی ہلال حضورۖ کے پاس ؤئے شہد کا عشر لے کر اور یہ سوال کیا کہ ایک وادی جس کا نام سلبہ ہے اس کو ان کے لئے محفوظ کر دیا جائے۔تو حضورۖ نے اس وادی کو ہلال کے لئے محفوظ کر دیا۔ پس جب عمر بن خطاب امیر المؤمنین بنے تو سفیان بن وہب نے ان کو اس بارے میں پوچھنے کے لئے خط لکھا تو حضرت عمر نے جواب دیا کہ شہد کا جتنا عشر حضورکو ادا کیا کرتے تھے اتنا ہی ادا کریں۔ اور حضرت ہلال کے لئے سلبہ وادی محفوظ کردیں۔ورنہ تو وہ بارش کا گھاس ہے جو چاہے اس کو کھائے(ب) آپۖ نے فرمایا شہد کے بارے میں کہ ہر دس مشک میں ایک مشک ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter