Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

334 - 493
]٥٠٨[(٧) وقال محمد یجب العشر اذا بلغ الخارج خمسة امثال من اعلی ما یقدر بہ نوعہ فاعتبر فی القطن خمسة احمال وفی الزعفران خمسة امنائ]٥٠٩[ (٨) وفی العسل 
العشر اذا اخذ من ارض العشر قل او کثر۔

تشریح  ادنی درجہ کا غلہ جیسے جوار ، باجرہ جنکی قیمت بہت کم ہوتی ہے اور یہ وسق کے ذریعہ ناپے جاتے ہیں۔ اب زعفران اور روئی جو وسق میں نہیں ناپے جاتے کیونکہ زعفران بہت کم پیدا ہوتا ہے اور قیمتی ہوتا ہے۔ پوری کھیت میں دو چار کیلو ہی ہوگا۔ پانچ وسق ،دس کوینٹل تو ہوگا ہی نہیں ،اسی طرح روئی کی گانٹھ بناتے ہیں وسق میں وزن نہیں کرتے۔ لیکن لیکن پیدا شدہ زعفران کی قیمت پانچ وسق جوار یا باجرے کی قیمت کے برابر ہو جائے تو اب زعفران پر عشر لازم ہوگا۔اسی طرح پیدا شدہ روئی کی قیمت پانچ وسق جوار یا باجرے کی قیمت کے برابر ہو جائے تو اب روئی میں عشر لازم ہوگا۔  
وجہ  امام ابو یوسف نے معنی اور قیمت کا اعتبار کیا ہے کہ ادنی درجہ کے غلہ کی قیمت کے برابر ہو جائے تو گویاکہ معنوی اعتبار سے پانچ وسق ہو گیا۔ اور اتنا ہی کافی سمجھا گیا ۔
]٥٠٨[(٧) امام محمد نے فرمایا جب نکلنے والا غلہ پانچ مثل پہنچ جائے اعلی پیمانہ سے جس کے ذریعہ سے اس قسم کا غلہ ناپا جاتا ہے تو اعتبار کیا جائے گا روئی میں پانچ گانٹھ کا اور زعفران میں پانچ من کا۔  
تشریح  امام محمد کی رائے یہ ہے کہ وہ غلہ جو وسق میں نہیں ناپا جاتا ہو تو یہ دیکھا جائے کہ اس کے ناپنے کا بڑے سے بڑا پیمانہ کیا ہے۔ اس بڑے سے بڑے پیمانے سے پانچ پیمانہ وہ غلہ ہوجائے تو گویا کہ پانچ وسق کی طرح ہو گیا۔ اس لئے اب اس میں عشر لازم ہوگا۔مثلا زعفران کے ناپنے کا بڑے سے بڑا پیمانہ من ہے جو795.86گرام کاہوتا ہے۔اس لئے پانچ کیلو زعفران ہو جائے تو گویا کہ پانچ وسق گیہوں کی طرح ہو گیا۔اس لئے اب اس میں عشر واجب ہے۔یا روئی کو گانٹھ سے ناپتے ہیں اس کا بڑا پیمانہ وہی ہے اس لئے پانچ گانٹھ روئی ہو جائے تو اس میں عشر واجب ہوگا ۔
 اصول  امام محمد نے ایسے غلے کے بڑے پیمانے کا اعتبار کیا۔  
لغت  احمال  :  حمل کی جمع ہے بوجھ، گانٹھ۔  امناء  :  جمع ہے من کی،ایک وزن ہے جو 795.86 گرام کا ہوتا ہے۔رد المحتار میں ہے۔ والمن بالدراھم مائتان وستون درہما(رد المحتار علی الدر المختار،با صدقة الفطر،مطلب فی تحریر الصاع والمد وامن والرطل،ج ثالچ،نمبر ٣٧٣) اس عبارت میں دوسو ساٹھ درہم کا ایک من بتایا۔اور ایک درہم کا وزن 3.061 گرام ہے۔اس لئے 260 درہم کو 3.061 سے ضرب دیں تو 795.86 گرام من کا وزن ہوگا۔
]٥٠٩[(٨)اور شہد میں عشر ہے جب کہ عشری زمین سے حاصل کیا جائے،کم شہد ہو یا زیادہ شہد ہو۔  
تشریح  امام ابو حنیفہ کے نزدیک کم شہد ہو یا زیادہ شہد ہو ہر حال میں اس میں عشر ہوگاجب کہ عشری زمین سے شہدحاصل کیا جائے ،چاہے وہ دس 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter