Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

333 - 493
]٥٠٥[(٤) ولیس فی الخضروات عندھما عشر ]٥٠٦[(٥) وما سقی بغرب او دالیة او سانیة ففیہ نصف العشر علی القولین ]٥٠٧[(٦) وقال ابو یوسف فیما لا یوسق کالزعفران والقطن یجب فیہ العشر اذا بلغت قیمتہ قیمة خمسة اوسق من ادنی ما یدخل تحت الوسق۔

حسابات کو اسی پر سیٹ کیا ہوں۔
نوٹ  اگر آٹھ رطل کا ایک صاع ہو تو رطل چھوٹا ہوگااور 442.25گرام کا ایک رطل ہوگا۔اور اگر پانچ رطل اور تہائی رطل کا صاع ہو تو کا صاع ہو تو رطل بڑا ہوگا اور 663.37  گرام کا رطل ہوگا۔ اور دونوں رطلوں کا مجموعی صاع  3.538  کیلو ہوگا۔
]٥٠٥[(٤) سبزیوں میں صاحبین کے نزدیک عشر نہیں ہے۔  
وجہ  اس کی دلیل مسئلہ نمبر ٢ میں گزر چکی ہے (٢) عن علی قال لیس فی الخضر صدقہ البقل ، والتفاح والقثاء (الف) (مصنف عبد الرزاق،باب الخضر ج رابع ص ١٢٠ نمبر٧١٨٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ سبزیوں میں عشر نہیں ہے۔
]٥٠٦[(٥) جس زمین کو بڑے ڈول ، رہٹ اور اونٹنی کے ذریعہ سیراب کیا جائے اس میں بیسواں حصہ ہے دونوں قولوں پر۔  
تشریح  جو زمین قدرتی پانی مثلا بارش ، نہر اور چشموں کے ذریعہ سیراب نہ ہوئی ہو بلکہ زیادہ تر اس کو ذاتی آلات کے ذریعہ سیراب کیا ہو مثلا بڑے ڈول یا رہٹ یا اونٹنی یا مشین کے ذریعہ سیراب کیا ہو تو اس زمین کی پیداوار میں بیسواں حصہ لازم ہوگا۔ یعنی بیس کیلو میں ایک کیلو غلہ لازم ہوگا۔  
وجہ  چونکہ اس میں مشقت اور خرچ زیادہ ہوا ہے اس لئے شریعت نے عشر کم کرکے آدھا کر دیا(٢)عن عبد اللہ عن ابیہ عن النبی ۖ قال فیما سقت السماء والعیون او کان عثر یا العشر وما سقی بالنضح نصف العشر(ب) (بخاری شریف ، باب العشر فیما یسقی من ماء السماء والماء الجاری ص ٢٠١ نمبر ١٤٨٣  ابو داأد شریف ، باب صدقة الزرع ص ٢٣٢ نمبر ١٥٩٦ مسلم شریف ، کتاب الزکوة ، باب ما فیہ العشر او نصف العشر ص ٣١٦ نمبر ٩٨١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مشین وغیرہ سے زمین کو سیراب کیا ہو تو بیسواں حصہ لازم ہوگا۔ یہ مسئلہ بالاتفاق ہے۔  
لغت  نصف العشر  :  دسویں حصہ کا آدھا یعنی بیسواں حصہ۔
]٥٠٧[(٦) امام ابو یوسف نے فرمایاان چیزوں میں جو وسق میں نہ آتی ہوں جیسے زعفران اور روئی کہ ان میں عشر واجب ہوگا جب کہ اس کی قیمت ادنی درجہ کے غلہ کے وسق کی قیمت پہنچ جائے جو وسق میں داخل ہوتا ہو۔  

حاشیہ  :  (الف)حضرت علی نے فرمایا سبزی میں زکوة نہیں ہے۔یعنی سبزی ، سیب ککڑی میں(ب)آپۖ نے فرمایا آسمان یا چشمہ سیراب کرے یا سیربی زمین ہو تو اس میں عشر ہے۔ اور جو اونٹنی کے ذریعہ سیراب کی گئی ہو اس میں بیسواں حصہ ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter