Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

330 - 493
 رتی    ایک ماشہ        اور        12 ماشہ    ایک تولہ،     یعنی 96 رتی کا ایک تولہ ہوتا ہے۔
ایک درہم کا وزن ایک مثقال سے تھوڑا کم ہے ۔دس درہم ملائیں تو سات مثقال ہوتا ہے۔اس کو وزن سبعہ کہتے ہیں۔ کلکیولیٹر میں اس طرح لکھتے ہیں( 0.70 مثقال)چونکہ 200 درہم میں زکوة لازم ہے اس لئے 200 کو 0.70 سے ضرب دیں تو 140 مثقال ہوتے ہیں۔ یعنی 140 مثقال چاندی ہوتو زکوة لازم ہوگی۔
ایک درہم کا وزن 25.20 رتی ہوتا ہے یا 3.15 ماشہ یا 0.26 تولہ یا 3.061 گرام ہوتا ہے۔
200 درہم جو نصاب زکوة ہے اس کا وزن 5040 رتی ہوتا ہے یا 630 ماشہ یا 52.50 تولہ یا 612.36 گرام ہوتا ہے۔ 
قیراط کے اعتبار سے ایک درہم کا وزن 14 قیراط ہوتا ہے۔اور 200 درہم کا وزن 2800 قیراط ہوگا۔
(دینار کا وزن)
ایک دینارایک مثقال کا ہوتاہے اس لئے ایک دینار 36 رتی کا ہوگا یا 4.50 ماشہ یا 0.375 تولہ یا 4.374 گرام وزن کا ہوگا۔ 
20 مثقال یعنی 20 دینار سونے میں زکوة واجب ہوتی ہے اس کا وزن 720 رتی یا90 ماشہ یا 7.50 تولہ یا 87.48 گرام ہوگا۔
قیراط کے اعتبار سے ایک دینار کا وزن 20 قیراط ہوتا ہے۔اور 20 دینار کا وزن 400 قیراط ہوتا ہے۔
نوٹ  1000 گرام کا ایک کیلو گرام ہوتا ہے۔
(  صاع کا وزن  )
امام ابو حنیفہ  کے نزدیک ایک صاع8 رطل کا ہوتا ہے۔ لیکن یہ رطل چھوٹا ہے،یہ 20 استار کا ہے۔اور صاحبین کے نزدیک 5.33 یعنی پانچ رطل اور ایک تہائی رطل کا ایک صاع ہوتا ہے،لیکن یہ رطل بڑا ہے یعنی 30 استار کا ایک رطل ہے۔ اس لئے دونوں کو استار سے ضرب دیں تو حاصل 160 استار ہوتے ہیں ۔ اس لئے دونوں رطلوں کے صا میں کوئی فرق نہیں ہے۔
وجہ  در مختار میں عبارت یوں ہے۔فقال الطرفان : ثمانیة ارطال بالعراقی وقال الثانی خمسة ارطال وثلث، وقیل لاخلاف لان الثانی قدرہ برطل المدینة، لانہ ثلاثون استاروالعراقی عشرون۔واذا قابلت ثمانیة بالعراقی بخمسة وثلث بالمدینی وجدتھما سواء (رد المحتار علی الدر المختار ،مطلب فی تحریر الصاع والمد والمن والرطل،ج ثالچ ، ص ٣٧٣) اس عبارت میں ہے کہ امام ابو حنیفہ کا عراقی رطل بیس استار کا ہے اور صاحبین کا مدینی رطل تیس استار کا ہے۔اس لئے دونوں کا حاصل ایک قسم کا صاع ہے۔
نوٹ  رطل عراقی 442.25گرام اور رطل مدینی 663.41 گرام کا ہوتا ہے۔
ساٹھ صاع کا ایک وسق ہوتا ہے۔ اور صاحبین کے نزدیک پانچ وسق میں عشر یعنی دسواں حصہ لازم ہے۔جس کا حاصل یہ ہے کہ پانچ وسق میں 30 صاع اور بیسواں حصہ ہو تو 15 صاع لازم ہوگا۔
احسن الفتاوی میں ہے کہ ایک صاع 3.538 کیلو اور آدھا صاع 1.769کیلو ہوگا یعنی ایک کیلو اور 769 گرام ہوگا۔ یہی آدھا صاع صدقة الفطر میں لازم ہوتا ہے۔ اس کو لیٹر سے ناپیں تو 2.94 لیٹر ہوگا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter