Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

329 - 493
یوسف و محمد رحمھما اللہ لا یجب العشر الا فیما لہ ثمرة باقیة اذا بلغت خمسة اوسق ]٥٠٤[(٣) والوسق ستون صاعا بصاع النبی علیہ السلام۔

ھی البقول فقال لیس فیھا شیء (الف) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی زکوة الخضروات ص ١٣٨ نمبر ٦٣٨ سنن للبیھقی ، باب الصدقة فیما یزرعہ الآدمیون ج رابع ص ٢١٦،نمبر٧٤٧٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سبزیوں میں عشر نہیں ہے۔اور پانچ وثق ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابی سعید الخدری عن النبی ۖ قال لیس فیما اقل من خمسة اوسق صدقة (ب) (بخاری شریف، باب لیس فیما دون خمسة اوسق صدقة ص ٢٠١ نمبر ١٤٨٤ مسل شریف ، باب الزکوة ص ٣١٦ نمبر ٩٧٩  ابو داؤد شریف ، باب ما تجب فیہ الزکوة ص ٢٢٤ نمبر ١٥٥٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پانچ وسق سے کم میں زکوة نہیں ہے۔ یہ حدیث کئی مرتبہ پہلے گزر چکی ہے۔
]٥٠٤[(٣)وسق ساٹھ صاع ہے حضورۖ کے صاع سے۔  
تشریح  ایک وسق ساٹھ صاع کا ہواتو پانچ وسق کے تین سو (300)صاع ہوئے۔صاع سے وزن کا طریقہ یہ ہے کہ ایک برتن میں جو یا گیہوں یا ماش ڈال دیں جو ایک صاع کی مقدار ہو اس کو صاع کہتے ہیں۔ جیسے آج کل دودھ وغیرہ برتن میں ناپ کر دیتے ہیں۔لیکن اب اس زمانے میں یہ ساری چیزیں کیلو سے وزن کرنے لگے ہیں ۔ چونکہ گیہوں ،جو اور ماش مختلف قسم کے بھاری ہوتے ہیں اس لئے وزن کے اعتبار سے ہر غلہ الگ الگ وزن کا ہوگا۔ تاہم ایک صاع جو 3.538 کیلو کا ہوتا ہے۔اور گیہوں 4.498کیلو اور ماش 4.9726کیلو ہوتا ہے۔ یعنی چار کیلو نوسو بہتر گرام ہوتا ہے۔اس اعتبار سے تین سو صاع جو 1061.40کیلو ہوگا۔ یعنی دس کوینٹل،اکسٹھ کیلو اور چالیس گرام ہوگا۔اور تمام کا لیٹر 2.94ہوتا ہے۔
 وجہ  عن ابی سعید قال الوسق ستون صاعا (مصنف ابن ابی شیبة،٢٨ فی الوسق کم ھو؟ ،ج ثانی ، ص ٣٧٠، نمبر ١٠٠١١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے۔ 
(  جدید اور قدیم اوزان کی تفصیل  )
پرانے زمانے میں عرب میں سونا اور چاندی ناپنے کے لئے مثقال ،استار اور قیراط رائج تھے ۔اور غلوں کو ناپنے کے لئے برتن رائج تھا جس میں ڈال کر لوگ غلہ ناپتے تھے۔اس کو رطل،مد،صاع اور وسق کہتے تھے۔آج کل کی طرح غلوں کو وزن کرکے نہیں ناپتے تھے۔اس لئے جب سے ان غلوں کو کیلو گرام سے وزن کرنے لگے ہیں رطل،مد ،صاع اور وسق کو کیلو سے موازنہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔تاہم علماء کے اقوال کی روشنی میں عرب کے پرانے اوزان کو ہندوستانی نئے اوزان میں منتقل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ عوام کو سہولت ہو۔
(درہم کا وزن) 
ہندوستان میں سونا اور چاندی کے وزن کے لئے رتی،ماشہ اور تولہ چلتے تھے اس لئے ان کا حساب اس طرح ہے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت معاذ نے حضور کو لکھا  اور سبزیوں کے بارے میں پوچھا تو آپۖ نے فرمایا اس میں کچھ نہیں ہے(ب) آپۖ نے فرمایا پانچ وسق سے کم میں زکوة نہیں ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter