]٤٦٩[(٧) وفی مائة تبیعتان و مسنة]٤٧٠[ (٨) وعلی ھذا یتغیر الفرض فی کل عشرة من تبیع الی مسنة]٤٧١[(٩) والجوامیس والبقر سوائ۔
وجہ نوے میں تین مرتبہ تیس تیس ہوتے ہیں اور تیس میں ایک بچھڑا ہے اس لئے نوے میں تین بچھڑے لاز مہوںگے۔
]٤٦٩[(٧) اور ایک سو گائے میں دو بچھڑے اور ایک مسنہ لازم ہوںگے۔
وجہ ایک سو دو مرتبہ تیس تیس ہوتے ہیں یعنی ساٹھ اور ایک مرتبہ چالیس ہوتا ہے۔مجموعہ سو ہوا اس لئے دو بچھڑے اور ایک مسنہ لازم ہوںگے۔
]٤٧٠[(٨) اسی طرح حساب بدلتا رہے گا ہر دس میں بچھڑا سے مسنہ کی طرف۔
تشریح تیس اور چالیس کے درمیان دس عدد کا فرق ہے اس لئے ہر دس عدد بڑھنے پر مسنہ لازم ہوتا تھا تو بچھڑا لازم ہو جائے گا۔ اور بچھڑا لازم ہوتا تھا تو مسنہ لازم ہو جائے گا۔ اس طرح ہر دس میں بچھڑا سے مسنہ اور مسنہ سے بچھڑا کی طرف تبدیل ہوتا رہے گا۔
نوٹ تبیع : بچھڑاکو کہتے ہیں۔
]٤٧١[(٩) مسئلہ میں بھینس اور گائے برابر ہیں۔
تشریح جو حساب گائے کی زکوة کے بارے میں پیش کیا وہی حساب بھینس کی زکوة کے سلسلے میں ہے۔کیونکہ دونوں کی جنس قریب قریب ہی ہے۔
( گائے اور بھینس کی زکوة ایک نظر میں )
گائے
کتنی زکوة
مسنہ یا تبیعہ
گائے
کتنی زکوة
مسنہ
یا تبیعہ
30
1
تبیعہ
60
2
تبیعہ
40
1
مسنہ
70
1
مسنہ
ایک تبیعہ
41
1.025
مسنہ
80
2
مسنہ
42
1.050
مسنہ
90
3
تبیعہ
43
1.075
مسنہ
100
2
تبیعہ
ایک مسنہ
44
1.1
مسنہ
110
2
مسنہ
ایک تبیعہ
45
1.125
مسنہ
120
3
مسنہ
46
1.15
مسنہ
130
3
تبیعہ
ایک مسنہ