Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

294 - 493
والارتثاث ان یأکل او یشرب او یداوی او یبقی حیا حتی یمضی علیہ وقت صلوة وھو یعقل وینقل من المعرکة حیا]٤٤٤[ (٦) ومن قتل فی حد او قصاص غسل و صلی علیہ ]٤٤٥[(٧) ومن قتل من البغاة او قطاع الطریق لم یصل علیہ۔

باب الرتث الخ ج رابع ص ٢٥،نمبر٦٨٢٠) اس اثر میں حضرت عمر کو زخم لگنے کے بعد انہوں نے کھایا پیا ہے،اس لئے ان کو غسل دیا گیا۔جس سے معلوم ہوا کہ زخم لگنے کے بعد جس نے دنیا سے فائدہ اٹھایا اس کو غسل دیا جائے گا۔
]٤٤٤[(٦)جو حد قصاص میں قتل کیا گیا اس کو غسل دیا جائے گا اور اس پر نماز پڑھی جائے گی۔  
وجہ  غسل تو اس لئے دیا جائے گا کہ وہ شہید نہیں ہے بلکہ عام میت کی طرح ہے۔اور نماز اس لئے پڑھی جائے گی کہ یہ مؤمن ہے (٢) حضرت ماعز اسلمی جو حد میں قتل ہوئے تھے ان پر نماز جنازہ پڑھی گئی تھی(ابو داؤد شریف، باب الصلوة علی من قتلہ الحدود ج ثانی ص ٩٨ نمبر ٣١٨٦) (٣)جہینہ کی عورت زنا کی حد میں رجم کی گئی تو آپۖ نے اس پر نماز جنازہ پڑھی  عن عبد اللہ بن بریدة عن ابیہ فی قصة الغامدیة التی رجمت فی الزنا قال النبی ۖ فوالذی نفسی بیدہ لقد تابت توبة لو تابھا صاحب مکس لغفر لہ ثم امر لھا فصلی علیھا و دفنت (الف) (سنن للبیھقی ، باب الصلوة علی من قتلہ الحدود ج رابع ص٢٥،نمبر٦٨٢٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حد میں قتل ہونے پر نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔
]٤٤٥[(٧)اگر باغیوں میں سے قتل کیا گیا ہو یا ڈاکؤوں سے قتل کیا گیا ہوتو اس پر نماز نہیں پڑھی جائے گی۔  
وجہ  تا کہ لوگوں کو تنبیہ ہو کہ ایسا کرنے سے نماز جنازہ سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔حدیث میں ہے  عن جابربن سمرة قال اتی النبی ۖ برجل قتل نفسہ بمشاقص فلم یصل علیہ (ب) (سنن للبیھقی ، باب الصلوة علی من قتل نفسہ غیر مستحل لقتلھا ج رابع ص ٢٩،نمبر٦٨٣٣) اس حدیث میں اپنے کو قتل کرنے والے پر حضورۖ نے نماز نہیں پڑھی تو اسی طرح ڈاکؤوں اور باغیوں پر نماز نہیں پڑھی جائے گی۔  
نوٹ  چونکہ میت مومن ہے اس لئے اور لوگ نماز پڑھ لیں ۔

حاشیہ  :  (الف) غامدیہ کے سلسلے میں روایت ہے جو زنا کے سلسلے میں رجم کی گئی۔آپۖ نے فرمایا قسم اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے ایسی توبہ کی کہ اگر چنگی وصول کرنے والا ایسی توبہ کرے تو اللہ اس کو معاف کردے۔پھر حکم دیا گیا اور اس پر نماز پڑھی گئی اور دفن کی گئی(ب) حضورۖ کے سامنے ایسا آدمی لایا گیا کہ اس نے اپنے آپ کو چھری سے قتل کیا تھا تو آپۖ نے اس پر نماز نہیں پڑھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter