]٤٢٠[(١٩) ولا یقص ظفرہ ولا یعقص شعرہ]٤٢١[ (٢٠) وتجمر الاکفان قبل ان یدرج فیھا وترا فاذا فرغوا منہ صلوا علیہ]٤٢٢[ (٢١) واولی الناس بالامامة علیہ
،نمبر١٢٦٣ ابو داؤد شریف ، باب کیف غسل ا لمیت ج ثانی ص ٩٢ نمبر ٣١٤٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کے بال کو تین حصے کرکے اس کے پیچھے ڈال دے۔ بال میں کنگی اس لئے نہیں کی جائے گی کہ یہ انتہائی زینت کی چیز ہے اور میت اب بکھرنے کے لئے تیار ہے۔ اس لئے بال میں نہ کنگی کرنا مستحب ہے۔ اس کی دلیل یہ اثر ہے ان عائشة رأت امرأة یکدون رأسھا فقالت علام لتنصون میتکم (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب شعر ا لمیت واظفارہ ج ثالث ص ٤٣٧ نمبر ٦٢٣٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ میت کو کنگی کرکے بال سنوارنے کی اب ضرورت نہیں رہی۔
]٤٢٠[(١٩)میت کے ناخن نہیں کاٹے جائیںگے اور نہ اس کے بال کاٹے جائیںگے۔
وجہ ناخن اور بال کاٹنا یہ بھی زینت میں سے ہے جس کی اب اس کو ضرورت نہیں رہی۔اس لئے بال اور ناخن نہیں کاٹے جائیںگے۔البتہ بہت زیادہ بڑھے ہوئے ہوں کہ دیکھنے میں بدنما معلوم ہوتے ہوں تو کاٹے بھی جا سکتے ہیں(٢) اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔ایک اثر تو حضرت عائشہ کا مسئلہ نمبر ١٨ میں گزر چکا ہے نمبر ٦٢٣٢(٣) سئل حماد عن تقلیم اظفار المیت قال ارأیت ان کان اقلف اتختنہ وقال الحسن ان کان فاحشا اخذ منہ (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب شعر ا لمیت و اظفارہ ج ثالث ص ٤٣٧ نمبر ٦٢٣٣)اس اثر سے معلوم ہوا کہ زینت کے طور پر تو کاٹے نہیں جائیںگے لیکن بہت زیادہ بدنما معلوم ہوتے ہوں تو کاٹے بھی جا سکتے ہیں۔
اصول میت کو بہت زیادی زینت نہیں کرائی جائے گی۔
]٤٢١[(٢٠) کفن میں لپیٹنے سے پہلے طاق مرتبہ دھونی دی جائے گی۔پس جب اس سے فارغ ہو تو اس پر نماز پڑھی جائے گی۔
تشریح جن کپڑوں میں کفن دینا ہے میت کو اس میں لپیٹنے سے پہلے اس کو لبان سے تین مرتبہ دھونی دے تاکہ کپڑا خوشبودار رہے۔اور جلدی کیڑے نہ لگے ۔
وجہ اس کی دلیل یہ حدیث ہے عن جابرقال قال رسول اللہ ۖ اذا اجمر تم المیت فاوتروا وروی اجمروا کفن المیت ثلاثا (ج) (سنن للبیھقی ، باب الحنوط للمیت ج ثالث ص ٥٦٨،نمبر٦٧٠٢ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تین مرتبہ کفن کو دھونی دینا چاہئے۔
]٤٢٢[(٢١)میت پر نماز پڑھانے کا سب سے زیادہ حقدار بادشاہ ہے۔اگر وہ حاضر نہ ہو تو گاؤں کے امام کو آگے بڑھانا بہتر ہے پھر ولی کو۔
حاشیہ : (الف) حضرت عائشہ نے ایک عورت کو دیکھا کہ وہ میت کے سر کو کنگھی کر رہی ہے تو انہوں نے فرمایا کہ اپنے میت کے بال کو کیوں سنوارتے ہو؟(ب) حماد کو میت کے ناخن کاٹنے کے بارے میں پوچھا تو فرمایا تمہاری کیا رائے ہے کہ اگر وہ بغیر ختنہ کے ہو تو ختنہ کروگے؟ (مطلب یہ ہے کہ ختنہ نہیں کروگے تو ناخن بھی نہ کاٹو) حسن نے فرمایا اگر بہت زیادہ بڑھے ہوئے ہوتو کاٹنا چاہئے(ج) آپۖ نے فرمایا اگر تم میت کو دھونی دو تو طاق مرتبہ دو۔ ایک روایت یہ بھی ہے کہ میت کے کفن کو تین مرتبہ دھونی دو۔