Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

261 - 493
یجھر ]٣٨٨[(٣) ثم یدعوبعدھا حتی تنجلی الشمس]٣٨٩[ (٤) ویصلی بالناس الامام الذی یصلی بھم الجمعة فان لم یحضر الامام صلّٰیھاالناس فرادی]٣٩٠[ (٥) ولیس فی خسوف القمر جماعة وانما یصلی کل واحد بنفسہ]٣٩١[ (٦) ولیس فی الکسوف 

آپۖ نے سورۂ بقرہ پڑھی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صلوة کسوف میں قرأت سری تھی۔  
فائدہ  صاحبین فرماتے ہیں کہ قرأت زور سے پڑھی جائے گی۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے۔  عن عائشة قالت جھر النبی ۖ فی صلوة الخسوف بقراء تہ (بخاری شریف ، باب الجھر بالقراء ة فی الکسوف ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٥  ابو داؤد شریف ، باب القراء ة فی صلوة الکسوف ص ١٧٥ نمبر ١١٨٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ نے قرأت جہری کی تھی۔اس لئے سورج گرہن کی نماز میں جہری قرأت سنت ہے۔
]٣٨٨[(٣)پھر دعا کریںگے یہاں تک کہ سورج کھل جائے۔  
تشریح  سورج گرہن کی نماز لمبی پڑھی جائے گی۔لیکن لمبی نماز پڑھنے کے بعد بھی گرہن ختم نہ ہو تو دعا کرتے رہیںگے۔یہاں تک کہ گرہن ختم ہو جائے۔اس کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابی ھریرة ...... فقال ان الشمس والقمر آیتان من آیت اللہ وانھما لایخسفان لموت احد فاذا کان ذلک فصلوا وادعوا حتی یکشف ما بکم (الف) (بخاری شریف ، باب الصلوة فی کسوف القمر ص ١٤٥ نمبر ١٠٦٣) اس حدیث میں ہے کہ نماز پڑھو اور اس وقت تک دعا کرتے رہو جب تک گرہن ختم نہ ہو جائے۔
]٣٨٩[(٤) لوگوں کو وہ امام نماز پڑھائے جو لوگوں کو جمعہ پڑھاتے ہیں ،پس اگر امام حاضر نہ ہو تو لوگ تنہا تنہا نماز پڑھیںگے۔  
وجہ  امام نہیں ہونگے تو لوگ انتشار پھیلائیںگے اور شور کریںگے اس لئے امام ہو تو جماعت کے ساتھ نماز پڑھائے اور امام نہ ہو تو پھر الگ الگ نماز پڑھے (٢) سورج گرہن کے وقت حضورۖ نے نماز پڑھائی اس کا مطلب یہ ہے کہ امام نماز پڑھائیںگے۔
]٣٩٠[(٥)اور چاند گرہن میں جماعت نہیں ہے۔صرف ہر آدمی الگ الگ نماز پڑھے گا۔  
وجہ  چاند گرہن رات میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے اور زیادہ اندھیرا ہو جائے گا۔اس لئے اگر چاند گرہن میں جماعت کا التزام کرے تو لوگوں کو پریشانی ہوگی۔اور انتشار ہوگا۔اس لئے چاند گرہن کے موقع پر لوگ تنہا تنہا نماز پڑھیںگے(٢) ضروری نوٹ میں حدیث بخاری گزری  فاذا کان ذلک فصلوا وادعوا حتی یکشف بکم (بخاری شریف ص ١٤٥ نمبر ١٠٤٠ ) اس میں یہ ترغیب دی کہ اس قسم کی اللہ کی آیتیں ظاہر ہوں توخود بخود نماز پڑھو اور دعا کرو۔اس لئے چاند گرہن میں لاگ الگ الگ نماز پڑھیںگے۔ 
]٣٩١[(٦)اور نماز کسوف میں خطبہ نہیں ہے۔  

حاشیہ  (الف) آپۖ نے فرمایا سورج اور چاند اللہ کی آیتوں میں سے نشانیاں ہیں۔ وہ کسی کے مرنے کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے،پس جب ہو تو نماز پڑھو اور دعا کرتے رہو یہاں تک کہ یہ کھل جائیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter