مریض ولا صبی ولا عبد ولا اعمی]٣٥٥[ (١٠) فان حضروا و صلوا مع الناس اجزاھم عن فرض الوقت ]٣٥٦[(١١) ویجوز للعبد والمسافر والمریض ان یؤموا فی الجمعة ]٣٥٧[(١٢) ومن صلی الظھر فی منزلہ یام الجمعة قبل صلوة الامام ولا عذر لہ کرہ لہ
وجہ حدیث میں ہے عن طارق بن شہاب عن النبی ۖ قال الجمعة حق واجب علی کل مسلم فی جماعة الا اربعة عبد مملوک او امرأة او صبی او مریض (الف) (ابو داؤد شریف ، باب الجمعة للملوک والمرأة ص ١٦٠ نمبر ١٠٦٧ ) دار قطنی میں او مسافر کا لفظ بھی ہے (دار قطنی ، باب من تجب علیہ الجمعة ج ثانی ص ٣ نمبر ١٥٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مذکورہ لوگوں پر جمعہ واجب نہیں ہے۔ کیونکہ جمعہ کے لئے بعض مرتبہ دور جانا پڑتا ہے جس کے لئے مذکورہ لوگوں کو جانے میں حرج ہوتا ہے۔نابینا کوبھی جانے میں حرج ہے اس لئے اس پر بھی جمعہ واجب نہیں ہے۔
]٣٥٥[(١٠) اگر یہ لوگ حاضر ہوئے اور لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی تو ان کو وقتی فرض سے کافی ہو جائے گا۔
تشریح ان لوگوں پر جمعہ واجب نہیں ہے لیکن اگر ان لوگوں نے جمعہ پڑھ لیا تو ظہر ان سے ساقط ہو جائے گی۔
وجہ کیونکہ جمعہ اگر چہ واجب نہیں ہے لیکن ظہر اور جمعہ میں سے ایک ان پر واجب ہے۔ اس لئے اگر جمعہ پڑھ لیا تو ظہر کے بدلے میں ادا ہو جائے گا۔یہ اثر ان کی دلیل ہے عن الحسن قال ان جمعن مع الامام اجزأھن من صلوة الامام (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ،٣٤٠المرأة تشھد الجمعة اتجزیٔھا صلوة الامام،ص ٤٤٦،نمبر١٥٥٦) عن الزھری قال سألتہ عن المسافر یمر بقریة فینزل فیھا یوم الجمعة قال اذا سمع الاذان فلیشھد الجمعة (ج) (مصنف عبد الرزاق ، باب من تجب علیہ الجمعة ص ١٧٤ نمبر ٥٢٠٥ ٥١٧٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ یو لوگ جمعہ میں حاضر ہو جائے تو ظہر کی ادائیگی ہوجائے گی۔
]٣٥٦[(١١)غلام ،مسافر اور مریض کے لئے جائز ہے کہ وہ جمعہ میں امامت کرے۔
وجہ یہ لوگ عاقل بالغ ہیں اور امامت کے قابل ہیں ۔البتہ ان لوگوں کی سہولت کے لئے ان لوگوں پر جمعہ واجب نہیں کیا گیا ہے۔لیکن مشقت برداشت کرکے جمعہ میں آ گئے اور جمعہ کی امامت بھی کر لی تو امامت صحیح ہو جائے گی۔البتہ عورت اور بچہ عام نمازوں میں امامت کے قابل نہیں ہیں اس لئے جمعہ کی بھی امامت نہیں کر سکتے۔
]٣٥٧[(١٢) اگر کسی نے جمعہ کے دن امام کی نماز سے پہلے گھر میں ظہر کی نماز پڑھ لی حالانکہ اس کو کوئی عذر نہیں تھا تو یہ اس کے لئے مکروہ ہے۔لیکن ظہر کی نماز جائز ہو جائے گی۔
وجہ مکروہ ہونے کی وجہ یہ حدیث ہے عن طارق بن شھاب عن النبی ۖ قال الجمعة حق واجب علی کل مسلم فی
حاشیہ : (الف) آپۖ نے فرمایا جمعہ ہر مسلمان پر واجب ہے جماعت میں مگر چار آدمی پر غلام ، عورت ،بچہ اور بیمار پر (ب)حسن نے فرمایا اگر عورتیں امام کے ساتھ جمعہ پڑھ لیں تو ان کو کافی ہو جائے گا امام کی نماز کے ساتھ (ج) زہری سے منقول ہے کہ میں نے مسافر کے بارے میں پوچھا جو کسی گاؤں سے گزرے اور اس میں جمعہ کے دن اترے تو فرمایا جب مسافر اذان سنے تو جمعہ میں حاضر ہو جائے۔