Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

242 - 493
علی غیر طھارة جاز ویکرہ ]٣٥٢[(٧) ومن شرائطھا الجماعة واقلھم عند ابی حنیفة ثلثة سوی الامام وقالا اثنان سوی الامام]٣٥٣[ (٨) ویجھر الامام بقرائتہ فی الرکعتین ولیس فیھما قراء ة سورة بعینھا ]٣٥٤[(٩) ولا تجب الجمعة علی مسافر ولا امرأة ولا 

ہے اس لئے کہ اصل خطبہ ذکر ہے اور وہ ہوگیا چاہے کھڑے ہو کر ہو یا بیٹھ کر ہو۔ بیٹھ کر خطبہ دینے کا ثبوت اثر میں ہے  فلما کان معاویة استأذن الناس فی الجلوس فی احدی الخطبتین وقال انی قد کبرت وقد اردت اجلس احدی الخطبتین  فجلس فی الخطبة الاولی (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب الخطبة قائما ج ثالث ص ١٨٨ نمبر ٥٢٦٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ اگر خطبہ بیٹھ کر دے تو خطبہ ہو جائے گا۔
اسی طرح چونکہ خطبہ حقیقت میں نماز نہیں ہے بلکہ ذکر ہے اس لئے بغیر وضو کے خطبہ دے دیا تو خطبہ ہو جائے گا۔البتہ مکروہ ہوگا۔کیونکہ ذکر بغیر وضو کے جائز ہے۔پہلے احادیث سے ثابت کیا جا چکا ہے۔
]٣٥٢[(٧)جمعہ کے شرائط میں سے جماعت ہے اور کم سے کم ابو حنیفہ کے نزدیک تین آدمی ہوں امام کے علاوہ اور صاحبین فرماتے ہیں کہ دو آدمی ہوں امام کے علاوہ ۔
 وجہ  امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ام عبد اللہ الدوسیة قالت سمعت رسول اللہ ۖ یقول الجمعة واجبة علی اھل کل قریة وان لم یکونوا الا ثلثة ورابعھم امامھم  (ب) (دار قطنی ، باب الجمعة علی اہل قریة ج ثانی ص ٧ نمبر ١٥٧٨) اس حدیث سے معلوم ہو کہ امام کے علاوہ تین آدمی ہوں تب جمعہ ہوگا۔  
فائدہ  صاحبین نے دو آدمی اس لئے کہا کہ دو آدمی بھی جماعت ہوتے ہیںاور تیسرا امام ہے اس لئے جماعت تو ہوگی۔
]٣٥٣[(٨)امام دونوں رکعتوں میں قرأت زور سے پڑھے گا ۔البتہ اس میں کسی متعین سورة کا پڑھنا ضروری نہیں۔  
وجہ  حدیث میں ہے  قال استخلف مروان ابا ھریرة علی المدینة ... قال ابو ھریرة انی سمعت رسول اللہ یقرأ بھما یوم الجمعة یعنی سورة الجمعة واذا جائک المنافقون (ج) ( مسلم شریف ، فصل فی قراء ة سورة الجمعة...فی صلوة الجمعة ص ٢٨٧ نمر ٨٧٧  ابو داؤد شریف ، باب ما یقرأ بہ فی الجمعة، ص ١٦٧ ،نمبر ١١٢٤) اس حدیث میںہے کہ میں نے جمعہ کی نماز میںان دونوں سورتوں کو سنا جس کا مطلب یہ ہے کہ جمعہ کی دونوں رکعتوں میں قرأت آپۖ جہری کرتے تھے۔البتہ جن سورتوں کو حضورۖ نے پڑھا انہیں سورتوں کا جمعہ کی نماز میں پڑھنا ضروری نہیں ہے،صرف مستحب ہے۔
]٣٥٤[(٩)جمعہ واجب نہیں ہے مسافر پر ، نہ عورت پر ، نہ مریض پر ، نہ بچے پر ، نہ غلام پر ، نہ اندھے پر۔  

حاشیہ  :  (الف)جب حضرت معاویہ  نے لوگوں سے دو خطبوں میں سے ایک میں بیٹھنے کے بارے میں اجازت مانگی اور کہا میں بوڑھا ہو گیا ہوں اور میں نے ارادہ کیا ہے کہ دو خطبوں میں سے ایک میں بیٹھوں،تو پہلے خطبہ میں بیٹھے(ب) حضور فرمایا کرتے تھے کہ جمعہ واجب ہے ہر گاؤں والوں پر چاہے نہ ہو وہاں مگر تین آدمی اور چوتھا ان کا امام(ج) ابو ہریرة نے فرمایا کہ میں نے سنا کہ حضورۖ سورۂ جمعہ اور سورۂ منافقون کو جمعہ کے دن پڑھا کرتے تھے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter