Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

233 - 493
بقی علی ذلک سنین صلی رکعتین ]٣٣٥[(٨) واذا دخل العسکر ارض الحرب فنووا الاقامة خمسة عشر یوما لم یتموا الصلوة ]٣٣٦[(٩) واذا دخل المسافر فی صلوة المقیم مع بقاء الوقت اتم الصلوة ]٣٣٧[(١٠) وان دخل معہ فی فائتة لم تجز صلوتہ 

اور پندرہ دن ٹھہرنے کا پختہ ارادہ نہیں کیا تھا اس لئے انیس دن تک رہے اور قصر ہی کرتے رہیں(٤) عن جابر بن عبد اللہ قال اقام رسول اللہ ۖ بتبوک عشرین یوما یقصر الصلوة (الف) (ابو داؤد شریف، باب اذااقام بارض العدو یقصر ص ١٨١ نمبر ١٢٣٥)فی حدیث آخر ان ابن عمر اقام  بآذر بیجان ستة اشھر یقصر الصلوة وکان یقول اذا ازمعت اقامة فاتم (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب الرجل یخرج فی وقت الصلوة ج ثانی ص ٥٣٢ نمبر ٤٣٣٩) اس اثر سے پتہ چلا کہ جب تک پختہ ارادہ نہ ہو پندرہ دن ٹھہرنے کا قصر کرتا رہے گا۔ کیونکہ صحابہ آذر بیجان میں چھ ماہ ٹھہرے رہے اور ٹھہرنے کا پختہ ارادہ نہیں کیا  تو قصر کرتے رہے۔
]٣٣٥[(٨)جب لشکر کے لوگ دار الحرب کی زمین میں داخل ہوں اور پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت کی تب بھی اتمام نہیں کریں گے۔  
وجہ  دار الحرب میں لشکر ہے تو یہ یقینی بات ہے کہ کسی وقت شکست ہوگی اور بھاگنا پڑے گا۔ اس لئے پندرہ دن کی نیت بھی کی ہے تو پختہ ارادہ نہیں ہو سکتا اس لئے پندرہ دن کی نیت کا اعتبار نہیں رہا۔ اس لئے وہ قصر ہی کرتا رہے گا(٢) مسئلہ نمبر ٧ میں ابو داؤد شریف نمبر ١٢٣٥ کی حدیث گزری جس میں حضورۖ تبوک میں تھے اور قصر کرتے رہے۔حضرت ابن عمر اذربیجان دار الحرب میں چھ ماہ تھے اور قصر کرتے رہے۔
]٣٣٦[(٩) مسافر مقیم کی نماز میں داخل ہو وقت کے باقی رہنے کے ساتھ تو نماز پوری پڑھے گا۔  
وجہ  (١) چونکہ وقت سبب ہے اور وہ باقی ہے اس لئے مسافر کی نماز مقیم امام کی وجہ سے تبدیل ہو کر چار رکعت ہو جائے گی۔ کیونکہ اس کی اقتدا میں امام کی مخالفت نہیں کر سکتا اور پہلے سلام نہیں پھیر سکتا ہے۔ اس لئے اگر وقت باقی ہو اور مقیم امام کی اقتدا کر لے تو چار رکعت پڑھے گا (٢)اس کے لئے اثر موجود ہے  ان عبد اللہ بن عمر کان یصلی وراء الامام بمنی اربعا فاذا صلی لنفسہ صلی رکعتین (ج) (مؤطا امام مالک ، باب صلوة المسافر اذا کان اماما او کان وراء امام ص ١٣٣  مصنف عبد الرزاق ، باب المسافر یدخل فی صلوة المقیمین ج ثانی نمبر ٤٣٨١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ وقت کے اندر مقیم کی اقتدا میں مسافر کی نماز چار رکعت ہو جاتی ہے۔
]٣٣٧[(١٠)اور اگر مسافر مقیم کی اقتدا میں فائتہ نماز میں داخل ہوا تو مسافر کی نماز مقیم کے پیچھے جائز نہیں ہے۔  
تشریح  وقت ختم ہو چکا ہے اور نماز فوت ہو چکی ہے ۔اس کی قضا کرتے وقت مسافر مقیم کی اقتدا کرے تو اقتدا ہی جائز نہیں ہے۔کیونکہ مسافر پر اب دو رکعت ہی لازم ہے۔اس کی تبدیلی ہو کر عصر ، ظہر اور عشا کی نماز چار رکعت نہیں ہو سکتی۔اس لئے اب مقیم امام کی اقتدا میں نماز نہیں پڑھے گا۔ کیونکہ یا تو دو رکعت پر سلام پھیرے گا اس صورت میں امام کی مخالفت لازم آئے گی ،یا چار رکعت پڑھے گا تو فرض کے ساتھ دو رکعت

حاشیہ  :  (الف) حضورۖ تبوک میں بیس دن ٹھہرے نماز کو قصر کرتے رہے(اس لئے کہ ٹھہرنے کا پختہ ارادہ نہیں کیا تھا) (ب) حضرت ابن عمر آذر بیجان میں چھ ماہ تک ٹھہرے رہے اور قصر کرتے رہے۔اور کہا کرتے تھے جب اقامت کا پختہ ارادہ کرو تو اتمام کرو(ج) عبد اللہ ابن عمرمنی میں امام کے پیچھے چار رکعت پڑھتے۔پس جب اپنے طور پر پڑھتے تو دو رکعت پڑھتے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter