Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

229 - 493
]٣٢٩[(٢)وفرض المسافر عندنا فی کل صلوة رباعیة رکعتان ولا یجوز لہ الزیادة 

]٣٢٩[(٢)مسافر کا فرض ہمارے نزدیک ہر چار رکعت والی نماز دو رکعت ہو جاتی ہے۔اور ان دونوں پر زیادتی کرنا جائز نہیں ہے۔  
وجہ  (١)کئی احادیث سے ثابت ہے کہ آپۖ نے اور صحابہ نے سفر میں چار رکعت والی نماز دو رکعت ہی پڑھی ہے۔اس لئے سفر کی نماز دو رکعت ہی ہے اس سے زیادہ پڑھنا جائز نہیں ہے(٢) حدیث میں ہے  عن ابن عباس قال ان اللہ فرض الصلوة علی لسان نبیکم علی المسافر رکعتین و علی المقیم اربعا (الف) (مسلم شریف ، کتاب صلوة المسافرین و قصرھا ص ٢٤١ نمبر ٦٨٧  ابو داؤد شریف ، باب صلوة المسافر ص ١٧٦ نمبر ١١٩٨ بخاری شریف نمبر ١١٠٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفر میں فرض نماز دو رکعت ہی ہے۔اس لئے اس سے زیادہ پڑھنا جائز نہیں ہے (٣)سمعت انسا یقول خرجنا مع النبی ۖ من المدینة الی مکة فکان یصلی رکعتین رکعتین حتی رجعنا الی المدینة قلت اقمتم بمکة شیئا قال اقمنا بھا عشرا (ب) (بخاری شریف ، باب ماجاء فی التقصیر وکم یقیم حتی یقصر ص ١٤٧ نمبر ١٠٨١) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ حضورۖ سفر میں دو رکعت ہی نماز پڑھا کرتے تھے۔اور نوٹ میں ایک حدیث گزری  سمع ابن عمر یقول صحبت رسول اللہ فکان لایزید فی السفر علی رکعتین وابا بکر و عمر و عثمان کذلک (ج) (بخاری شریف ، باب من یتطوع فی السفر دبر الصلوات ص ١٤٩ نمبر ١١٠٢)مسلم شریف میں ہے  یا ابن اخی انی صحبت رسول اللہ ۖ فی السفر فلم یزد علی رکعتین حتی قبضہ اللہ وصحبت ابا بکر فلم یزد علی رکعتین حتی قبضہ اللہ وصحبت عمر فلم یزد علی رکعتین حتی قبضہ اللہ ثم صحبت عثمان فلم یزد علی رکعتین حتی قبضہ اللہ وقد قال اللہ تعالی لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوة حسنة (مسلم شریف ، کتاب صلوة المسافرین وقصرھا ص ٢٤٢ نمبر ٦٨٩)اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ حضورۖ دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے۔اس لئے سفر میں دو رکعت ہی نماز ہوگی۔ اس سے زیادہ کرنا جائز نہیں ہے۔  
فائدہ  امام شافعی کے نزدیک دو رکعت پڑھنا رخصت ہے یعنی اگر پڑھ لیا تو جائز ہے لیکن چار رکعت پڑھنا عزیمت اور افضل ہے۔انکی دلیل وہ احادیث ہیں جن میں صحابہ نے سفر میں چار رکعت نماز پڑھی ہے ۔مثلا عن عبد اللہ قال صلیت مع النبی ۖ بمنی رکعتین وابی بکر وعمر و مع عثمان صدرا من امارتہ ثم اتمھا (د)(بخاری شریف ، باب ماجاء فی التقصیر ص ١٤٧ نمبر ١٠٨٢) اس حدیث میں حضرت عثمان نے سفر میں اتمام فرمایا ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اتمام کرنا بھی جائز ہے۔آیت میں بھی اس کا اشارہ موجود ہے  واذا

حاشیہ  :  (الف) اللہ نے نماز فرض کی نبی کی زبان پر مسافر پر دو رکعت اور مقیم پر چار رکعت (ب)حضرت انس سے سنا وہ کہا کرتے تھے ہم حضورۖ کے ساتھ مدینہ سے مکہ کے لئے نکلے تو دو دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔یہاں تکہ مدینہ واپس آئے۔میں نے پوچھا کہ کیا مکہ میں کچھ ٹھہرے ؟ حضرت انس نے فرمایا ہم وہاں دس دن ٹھہرے (ج) حضرت ابن عمر کہا کرتے تھے میں حضورۖ کے ساتھ رہا تو وہ سفر مین نہیں زیادہ کرتے تھے دو رکعت پر،اور ابو بکر ، عمر اور حضرت عثمان بھی ایسا ہی کرتے تھے (د) حضرت عبد اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورۖ کے ساتھ منی میں نماز پڑھی دو رکعت اور ابو بکر اور عمر اور عثمان کی شروع امارت کے زمانے میںبھی۔پھر انہوں نے اتمام کیا یعنی منی میں چار رکعت نماز پڑھی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter