Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

218 - 493
الی القبلة واومیٔ جاز]٣١٣[ (٥) فان لم یستطع الایماء برأسہ اخر الصلوة ولا یومیٔ بعینیہ ولا بقلبہ ولا بحاجبیہ ]٣١٤[(٦) فان قدر علی القیام ولم یقدر علی الرکوع والسجود لم یلزمہ القیام وجاز ان یصلی قاعدا یومیٔ ایماء ]٣١٥[(٧) فان صلی الصحیح بعض صلوتہ قائما ثم حدث بہ مرض اتمھا قاعدا یرکع ویسجد ویومیٔ ایماء ان 

پاؤں کرے۔  
فائدہ   امام شافعی کے نزدیک یہی ہے کہ دائیں پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھے اور وہ نہ کر سکتا ہو تو لیٹ کر قبلہ رخ پاؤں کرے۔ ان کی دلیل یہی دونوں احادیث ہیں۔  لغت  استلقی  :  چت لیٹا،  قفا  :  گدی۔
]٣١٣(٥)پس اگر سر سے اشارہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو نماز مؤخر ہو جائے گی ،اور نہ اشارہ کرے اپنی آنکھوں سے اور نہ دل سے اور نہ بھؤوں سے  تشریح  اگر سر سے بھی اشارہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو نماز مؤخر ہوگی ۔چونکہ عقل دماغ موجود ہے اس لئے شریعت کا خطاب اس پر موجود ہے اس لئے نماز لازم ہوگی ۔البتہ مؤخر کرکے نماز پڑھے گا۔  
وجہ  مسئلہ نمبر ٤ کی حدیث سے معلوم ہوا کہ سر سے اشارہ کرے گا۔اور سر سے اشارہ نہ کر سکے تو نماز مؤخر ہو جائے گی۔  
لغت  بحاجبیہ  :  دونوں بھؤوں سے۔
]٣١٤[(٦) اگر کھڑے ہونے پر قدرت رکھتا ہو لیکن رکوع اور سجدے پر قدرت نہ رکھتا ہو تو اس کو کھڑا ہونا لازم نہیں ہے۔اور اس کے لئے جائز ہے کہ بیٹھ کر اشارہ سے نماز پڑھے۔  
تشریح  ایک آدمی کھڑا تو ہو سکتا ہے لیکن پیٹھ میں درد کی وجہ سے رکوع سجدہ نہیں کر سکتا تو اس کے لئے کھڑا ہونا ضروری نہیں ہے۔ وہ بیٹھ کر رکوع اور سجدے کا اشارہ کرکے نماز پڑھے۔  
وجہ  اس کی وجہ یہ ہے کہ کھڑا ہونا اس لئے تھا تا کہ صحیح طور پر رکوع اور سجدہ کر سکے۔لیکن جب رکوع اور سجدہ ہی نہیں کر سکا تو کھڑا ہونا جو فرض تھا اس سے ساقط ہو جائے گا۔اب چاہے تو کھڑا ہو چاہے تو بیٹھ کر اشارہ سے نماز پڑھے۔ 
]٣١٥[(٧)پس اگر تندرست آدمی نے بعض نماز کھڑے ہو کر پڑھی پھر اس کو مرض پیدا ہوا تو اس کو پوری کرے گا بیٹھ کرکے،رکوع کریگا اور سجدہ کریگا،اور اشارہ کرے گا اگر رکوع اور سجدے پر طاقت نہ رکھتا ہو۔یا چت لیٹے گا اگر بیٹھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو۔  
وجہ  مسئلہ نمبر ١ میں بخاری کی حدیث گزر چکی ہے کہ کھڑے ہونے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھے۔اور یہ بھی گزرا کہ رکوع اور سجدہ نہ کر سکتا ہو تو اشارہ سے نماز پڑھے گا (٢) آیت میں گزرا کہ مریض پر کوئی حرج نہیں ہے۔جتنے پر قدرت ہوگی اتنا ہی کرے گا۔ اس لئے کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہا تھا اور درمیان میں زیادہ بیمار ہو گیا اور بیٹھ گیا تو ادنی کو اعلی پر بنا کیا اس لئے جائز ہے۔اور رکوع سجدہ نہ کر سکا تو اشارہ سے نماز پڑھے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter