Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

513 - 645
٢   ولانہا معدة للاستنماء باعداد العبد فاشبہ المُعَدّ باعداد الشرع  ٣  ویشترط نیة التجارة لیثبت الاعدادٍ ثم  (٨٠٥) قال  یقومہا بما ہو انفع للمساکین )   ١  احتیاطا لحق الفقراء قال وہٰذا روایة عن ابی حنیفة

میں زکوة ہو گی ، اور یہ اثر بھی ہے ۔ عن ابن عمر  قال : لیس فی العروض زکاة الا ما کان للتجارة ۔ ( سنن بیہقی ، باب زکاة التجارة ، ج رابع ، ص ٢٤٩، نمبر ٧٦٠٥)  اس اثر میں ہے کہ سامان تجارت کے لئے ہو تب اس میں زکوة ہے ورنہ نہیں ۔
 ترجمہ:  ٢   اس لئے کہ بندے کے تیار کر نے سے بڑھنے کے لئے تیار ہو جا تا ہے ، تو ایسا ہو گیا کہ شریعت نے اس کو بڑھنے کے لئے تیار کیا ۔ 
تشریح  :  شریعت نے پیدائشی طور پر سو نا اور چاندی کو بڑھنے اور نمو کے لئے بنا یا ہے ، کہ اس میں تجارت کر نے کی نیت نہ بھی کرے تب بھی وہ بڑھتا رہتا ہے ۔ لیکن سا مان ایسی چیز ہے کہ انسان تجارت کی نیت کر کے بڑھانے کی نیت کرے تو وہ بڑھنے والا ہو جا تا ہے ۔ اور ایسے ہی بڑھنے والا ہو تا ہے جیسے شریعت نے سونے ،چاندی کو بڑھنے والا قرار دیا ہے ۔ اور جب سامان بڑھنے والا ہو گیا تو اسکی قیمت میں زکوة ہو گی
 ترجمہ:   ٣   پھر تجارت کی نیت کر نا شرط ہے ، تاکہ نامی ہو نا ثابت ہو جائے ۔ 
تشریح  :  جس وقت سامان خرید رہا ہو اس وقت یہ نیت ہو کہ اس کو تجارت کر نے لئے خرید رہا ہوں تب وہ چیز تجارت کی بنے گی ۔ اور اگر خریدتے وقت تجارت کی نیت نہیں تھی ، بعد میں تجارت کرنے کی نیت کی تو صرف نیت کر نے سے تجارت کی چیز نہیں بن جائے گی ، بلکہ  تجارت کی نیت کے ساتھ اس کو بیچے گا تب وہ تجارت کا سامان بنے گا ۔اس وقت سے تجارت پر ایک سال گزرنا ضروری ہو گا ۔ 
لغت : اعداد : کا معنی ہے تیار ہو نا ، مہیا ہو نا ۔ اسی سے ہے معد ة : تیار کیا ہوا ، مہیا کیا ہوا ۔ استنماء : مأخذ نمؤ ہے ، بڑھنے کے لئے ۔   
 ترجمہ: (٨٠٥)سامان تجارت کی قیمت لگائی جائے گی اس چیز سے جو فقراء اور مساکین کے لئے زیادہ نفع بخش ہو۔ 
ترجمہ:    ١   یہ قول فقراء کے حق کی وجہ سے احتیاط پر مبنی ہے ۔ اوریہ امام ابو حنیفہ  کی ایک روایت ہے ۔ 
تشریح:سامان تجارت کی قیمت لگائی جائے گی تو اس بارے میں چار اقوال ہیں کہ کس طرح قیمت لگائی جائے ۔ ]١[  امام ابو حنیفہ  کا پہلا قول یہ ہے کہ جس قیمت لگانے میں فقراء کا فائدہ ہو وہ قیمت لگائی جائے ، مثلا سامان کی قیمت درہم سے لگائی جائے تو دوسو درہم پورا ہو تا ہے اور سو نے سے قیمت لگائی جائے تو بیس٢٠ مثقال نہیں ہو تاتو درہم ہی سے قیمت لگائی جا ئے تاکہ غریب کا فائدہ ہو جائے ۔ اور اگر سونے سے قیمت لگانے میں نصاب پورا ہو تا ہو اور چاندی سے قیمت لگانے میں نصاب پورا نہیں ہو تا ہو تو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter