Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

506 - 645
(٨٠٢)  ولیس فیما دون اربعة مثاقیل صدقة )   ١  عند ابی حنیفة وعندہما تجب بحساب ذلک وہی مسألة الکسور۔  ٢   وکل دینار عشرة دراہم فی الشرع فیکون اربعة مثاقیل فی ہٰذا کاربعین درہما

تشریح  :  عرب میں قیراط چلتا تھا اس اعتبار سے ایک مثقال ، یا ایک دینار کا وزن بیس ٢٠قیراط ہو تا ہے، تو چار مثقال کا وزن اسی ٨٠ قیراط ہوا ، اور چالیسواں حصہ یعنی چالیس قیراط میں ایک قیراط زکوة واجب ہے ، اس اعتبار سے اسی ٨٠ قیراط میں دو قیراط زکوة واجب ہو گی۔ یہی بات مصنف نے کہی ہے ۔   
  ترجمہ: (٨٠٢) اور چار مثقال سے کم میں زکوة نہیں ہے۔
 ترجمہ:   ١   امام ابو حنیفہ کے نزدیک،اور صاحبین  کے نزدیک اس کی زکوة اس کے حساب سے ہے۔اور یہ مسئلہ کسر کا ہے ۔
تشریح  :  مسئلہ نمبر ٧٩٨ میں گزر چکا ہے کہ دو سو درہم کے بعد جب تک چالیس درہم نہ ہو جائے اس سے پہلے امام ابو حنیفہ  کے یہاں کچھ نہیں ہے ، اور صاحبین  کے یہاں دو سو درہم کے بعد ہر درہم میں چالیسواں حصہ زکوة ہے ، یعنی کسر میں زکوة ہے ۔ اسی طرح سونے کی زکوة میں بھی یہ اختلاف ہے ۔ کہ بیس دینار ، یا بیس ٢٠ مثقال سونے کے بعد ہر دینار میں صاحبین  کے یہاں چالیسواں حصہ زکوة واجب ہو گی ، اور امام ابو حنیفہ  کے یہاں جب تک چار دینار ، یاچار مثقال سونا زیادہ نہ ہو جائے تب تک مزید کوئی زکوة نہیں ہو گی۔ جب چار مثقال ہو جائے تو اس میں دو قیراط زکوة ہو گی ،یعنی چوبیس مثقال سو نا ہو تو آدھا مثقال اور دو قیراط سونا زکوة واجب ہو گی ۔ شریعت میں ایک دینار ، ایک مثقال سو نا کو دس درہم کے برابر قیمت مانتے ہیں اس حساب سے دو قیراط سو نے کی قیمت ایک درہم ہو گی ، اس لئے دو قیراط کے بدلے ایک درہم دے دے تب بھی صحیح ہے ۔ 
وجہ  :  (١) مسئلہ نمبر ٧٩٨میں دو نوں کے دلائل گزر چکے ہیں مزید اثر یہ ہے (٢) قال عطاء : لا یکون فی مال صدقة حتی یبلغ عشرین دینار ا فاذا بلغت عشرین دینار ففیھا دینار و فی کل أربعة دنانیر یزیدھا من المال درھم حتی تبلغ أربعین دینارا و فی کل أربعین دینار ا دینار و فی کل أربعة و عشرین دینار ا نصف دینار و درھم ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب ٧، ما قالوا فی الدنانیر ما یؤخذ منھا فی الزکوة ، ج ثانی ، ص ٣٥٨، نمبر ٩٨٨٣)  اس اثر میں ہے کہ ہر چار دینار میں ایک درہم ہے ۔ 
 ترجمہ:   ٢   ایک دینار شریعت میں دس درہم ہے ، اس لئے چار مثقال سونے میںچالیس درہم کی طرح ہو نگے ۔
تشریح  :  شریعت میں ایک دینار کی قیمت دس درہم مقرر ہے ، اس اعتبار سے چار دینار کی قیمت چالیس درہم ہو ئے ۔ اور پہلے گزر چکا ہے کہ امام ابو حنیفہ  کے یہاں دو سو درہم پر جب تک چالیس درہم کا اضافہ نہ ہو جائے مزید کوئی زکوة نہیں ہے ، اسی حساب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter