Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

387 - 645
  ١ لانہ قد تقع الحاجة الی التعاون والقیام امکن منہ   ٢ وکیفیة الحمل ان تضع مقدم الجنازة علی یمینک، ثم مؤخرہا علی یمینک، ثم مقدمہا  علی یسارک ،ثم مؤخرہا علی یسارک ایثاراللتیا من وہذا  فی حالة التناوب۔

توضع دوسری روایت میں ہے۔ حتی توضع بالارض  ۔ ( ابو داود شریف ، باب القیام للجنازة ، ص ٤٦٤، نمبر ٣١٧٣ بخاری شریف ، باب من تبع جنازة فلا یقعد حتی توضع عن مناکب الرجال ، فان قعد أمر بالقیام ، ص ٢١٠، نمبر ١٣١٠) اس حدیث میں ہے کہ زمین پر رکھنے سے پہلے نہ بیٹھے ۔ (٢)  اس کی دلیل یہ اثر ہے  عن ابی ھریرة انہ لم یکن یقعد حتی یوضع السریر ،و عن ابی سعید قال اذا کنتم فی جنازة فلا تجلسوا حتی یوضع السریر۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ٩٩ ،فی الرجل یکون مع الجنازة من قال لا یجلس حتی یوضع ج ثالث، ص ٣،نمبر ١١٥١١١١٥١٠) اس سے معلوم ہوا کہ جنازہ کے رکھنے سے پہلے نہیں بیٹھنا چاہئے۔(٣)یہ میت کی شان کے خلاف ہے ۔
 ترجمہ:   ١  اور اس لئے کہ مدد کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور کھڑے رہنے میں اسکی زیادہ قدرت ہو تی ہے ]اس لئے کھڑا رہے [
تشریح :   اٹھانے والوں کو ضرورت پڑ سکتی ہے کہ چار پائی کو پکڑے، اور کھڑا رہے گا تو جلدی سے مدد کر سکتا ہے اس لئے میت کو رکھنے سے پہلے عام لوگوں کو نہیں بیٹھنا چاہئے ۔البتہ مجبوری ہوتو بیٹھ سکتا ہے۔ 
ترجمہ:  ٢  جنازہ اٹھانے کی کیفیت یہ ہے کہ جنازے کا اگلا سرا اپنے دائیں کندھے پر رکھے ]٢[ پھر اس کا پچھلا سرا اپنے دائیں کندھے پر رکھے ]٣[ پھر جنازے کا اگلا سرا اپنے بائیں کندھے پر رکھے ]٤[ پھر اس کا پچھلا سرا اپنے بائی کندھے پر رکھے ۔ دائیں جانب کو ترجیح دینے کے لئے ۔ اور یہ باری باری کی صورت میں ہے ۔ 
تشریح :  حدیث سے ثابت ہوا ہے کہ دائیں جانب سے شروع کر نا چاہئے ، اس لئے آدمی اپنے دائیں کندھے سے شروع کرے ، اور میت کا اگلے سرے سے شروع کرے ۔ اور کیفیت یہ ہو گی ۔ ]١[پہلی مرتبہ آدمی کا دایاں کندھا ہو اور میت کا بایاں ہو اور اگلا سرا ہو ]٢[ دوسری مرتبہ آدمی کا دایاں کندھا ہو اور میت کا با یاں ہو اور اسکا پاؤں کا حصہ ہو ]٣[ تیسری مرتبہ آدمی کا بایاں کندھا ہو اور میت کا دایاں ہو اور اگلا حصہ ہو ]٤[ اور چوتھی مرتبہ آدمی کا با یاں کندھا ہو اور میت کا دایاں ہو اور پاؤں والا حصہ ہو ۔ 
وجہ : اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ (١)  أن أبا سعید الخدری قال لعلی  ....فان بدالک أن تحمل فانظر الی مقدم السریر ، و انظر الی جانب الأیسر ، و اجعلہ علی منکبک الایمن ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب صفة حمل النعش ، ج ثالث ، ص ٣٣٣، نمبر ٦٥٤٦) اس اثر میں ہے کہ جنازہ میں کندھا لگا نا شروع کرے تو  اپنے دائیں کندھے سے شروع کرے ، اور چار پائی کا اگلا حصہ ہو (٢)اس اثر میں بھی دائیں جانب کا ثبوت ہے ۔  رأیت ابن عمر فی جنازة فحملوا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter