Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

385 - 645
٣ وقال الشافعی السنة ان یحملہا رجلان یضعہا السابق علی اصل عنقہ والثانی علی صدرہ لان جنازة سعد بن معاذ ہکذا حملت 

تشریح : امام شافعی  فر ما تے ہیں کہ دو آدمی چار پا ئی پکڑے تو اس صورت میں یہ تین فائدے نہیں ہیں اور چار آدمی چاروں پایوں کو پکڑ کر اٹھائے]١[  تو تین آدمی میں جماعت ہو جاتی ہے ، اور یہاں چار آدمی ہیں اسلئے جماعت بڑی ہو گئی ، ]٢[ چار آدمی پکڑے تو دو آدمی کے مقابلے پر میت کا اکرام بھی زیادہ ہو گا ]٣[ اور میت کے گر نے کا خطرہ بھی کم ہے ، کیونکہ اگر دو آدمی پکڑے اور ایک آدمی کے ہاتھ سے میت چھوٹ جا ئے تو میت زمین پر گر جائے گی، اور اگر چار آدمی پکڑے اور ایک آدمی کے ہاتھ سے چھوٹ جائے تو ابھی تین آدمیوں کے ہاتھ میں میت ہے اسلئے زمین پر نہیں گرے گی ، اسلئے چار آدمی کے پکڑنے سے میت کے گر نے کا خطرہ کم ہے ، اور دو کے پکڑنے سے میت کے گر نے کا خطرہ زیادہ ہے اسلئے یہ بہتر ہے۔  صیانة کا ترجمہ ہے حفاظت ، یعنی زمین پر گر نے سے حفاظت۔ 
ترجمہ:  ٣  امام شافعی  نے فر ما یا کہ سنت یہ ہے کہ جنازے کو دو آدمی اٹھائے اور اگلا شخص اسکو اپنی گردن کی جڑ پر رکھے ،پچھلا شخص اپنے سینے پر ، اس لئے کہ حضرے سعد ابن معاذ کا جنازہ اسی طرح اٹھا یا گیا تھا ۔ 
تشریح :  امام شافعی  کے یہاں چار آدمی اٹھائے تو یہ بھی ٹھیک ہے ، لیکن انکے یہاںسنت طریقہ یہ ہے کہ دو آدمی اٹھائیں ، اگلا آدمی چار پائی کی لکڑی کو اپنی گردن کی جڑ پر رکھے ، او رپچھلا آدمی چار پا ئی کی لکڑی کو اپنے سینے پر رکھے ، اور اس طرح لیکر قبرستان تک جا ئے ۔ مو سوعہ میں عبارت یہ ہے  ۔قال الشافعی  و یستحب للذی یحمل الجنازة أن یضع السریر علی کاھلہ بین العمودین المقدمین و یحمل بالجوانب الأربع ۔ ( موسوعة امام شافعی  ، باب حمل الجنازة ، ج ثالث ،ص ٣٧٦، نمبر ٣٠٨٣) اس عبارت میں ہے کہ دونوں پایوں کے درمیان کی لکڑی اپنے کندھے پر رکھے ۔ 
وجہ :  (١) انکی دلیل یہ اثرہے ۔انبأ ابراھیم بن سعد عن ابیہ عن جدہ قال رأیت سعد بن أبی وقاص فی جنازة عبد الرحمن بن عوف قائما بین العمودین المقدمین واضعا السریر علی کاھلہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب من حمل الجنازة فوضع السریر علی کاھلہ بین العمودین المقدمین ، ج رابع، ص ٣٠، نمبر ٦٨٣٥) اس اثر میں ہے کہ حضرت سعد ابن وقاص اگلے دو نوں پایوں کے درمیان کھڑے تھے اور چار پائی کی لکڑی اپنے کندھے پر رکھے ہو ئے تھے ۔ اس لئے یہ طریقہ سنت ہے ۔ (٢) صاحب ھدایہ کا اثر یہ ہے ۔  رأیت ابا ھریرة یحمل بین عمودی سریر سعد بن وقاص ۔ ( سنن بیہقی ، باب من حمل الجنازة فوضع السریر علی کاھلہ بین العمودین المقدمین ، ج رابع، ص ٣٠، نمبر ٦٨٣٨)  اثر میں ہے کہ حضرت ابو ھریرہ سعد ابن وقاص کے جنازے کی لکڑی اٹھائے ہو ئے تھے    
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter