Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 2

313 - 645
٣   واخذ بقول ابن مسعوداخذًا بالاقل لان الجہر بالتکبیر بدعة   ٤   والتکبیر ان یقول مرة واحدة ،اﷲ اکبر اﷲ اکبر لا الٰہ الااﷲ  واﷲ اکبر اﷲ اکبر وللّٰہ الحمد، ہذا ہو الماثور عن الخلیل صلوات اﷲ علیہ   

مسلک یہ ہے کہ دسویں کے عصر تک پڑھے ، اور حضرت علی  کا مسلک یہ ہے کہ تیرھویں کے عصر تک پڑھے ، اسلئے حضرت امام ابو حنیفہ  نے کم سے کم کو اختیار کر تے ہوئے حضرت عبد اللہ ابن مسعود کے قول کو لیا ، اور صاحبین نے احتیاط کو اختیار کر تے ہوئے اکثر تکبیر کو لیا اور حضرت علی  کے قول پر عمل کیا ۔ (٢) حضرت علی  کا قول یہ ہے ۔عن علی  أنہ کان یکبر من صلاة الفجر یوم عرفة الی صلاة العصر من آخر أیام التشریق ۔( مصنف بن ابی شیبة ٤١٤لتکبیر من ای یوم ھو الی ای ساعة ج اول، ص ٤٨٨ نمبر٥٦٣١)اس اثر میں ہے کہ حضرت علی  تیرھویں کی شام تک تکبیر پڑھتے تھے ۔(٣) یہ حدیث بھی ہے دلیل ہے ۔  عن جابربن عبد اللہ قال کان رسول اللہ ۖ یکبر فی صلوة الفجر یوم عرفة الی صلوة العصر من آخر ایام التشریق حین یسلم من المکتوبات ۔ (دار قطنی ،کتاب العیدین ج ثانی ص ٣٧ نمبر ١٧١٩ سنن للبیھقی ، باب من استحب ان یبتدیٔ بالتکبیر خلف صلوة الصبح من یوم عرفة ج ثالث ص ٤٤٠،نمبر٦٢٧٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نویں کی صبح سے تیرہویں کی عصر تک تکبیر تشریق ہر فرض نماز کے بعد کہی جائے گی۔ آج کل اسی پر فتوی ہے۔ 
ترجمہ:  ٣  اور عبد اللہ بن مسعود  کے قول کوحضرت  امام ابو حنیفہ  نے لیا  ، کم کو اختیار کر تے ہوئے اسلئے کہ زور سے تکبیر کہنا بدعت ہے ۔ 
تشریح : حضرت امام ابو حنیفہ  نے حضرت عبد اللہ بن مسعود  کے قول کو لیا ، اسکی ایک وجہ تو یہ ہے کہ تکبیر ایک قسم کی دعاء ہے اور پہلے گزر چکا ہے کہ دعاء میں اصل یہ ہے کہ آہستہ ہو اسلئے زور سے تکبیر پڑھنا ایک قسم کی بدعت ہے اسلئے کم سے کم دن پڑھنے میں احتیاط ہے ، اسی لئے امام ابو حنیفہ  نے کم سے کم دن کو اختیار کیا ۔ ۔ اسکے لئے اثر اوپر گزر چکا ہے ۔ 
 ترجمہ:  ٤   تکبیر یہ ہے کہ فرض کے بعد ایک مرتبہ کہے :(   اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد۔)یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے منقول ہے   
تشریح : اس کلمے کا تاریخی پس منظر یہ ہے کہ حضرت ابراہیم  علیہ السلام جب اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو ذبح فر ما رہے تھے اور ذبح  نہیں ہو رہا تھا توحضرت جبریل علیہ السلام نے کہا : اللہ اکبر اللہ اکبر ۔ تو حضرت ابراہیم ۖ نے گر دن اٹھائی اور فر ما یا ۔   لا الہ الا اللہ واللہ اکبر۔ حضرت اسماعیل ۖ نے ان دونوں کے کلمات سنے تو انکی زبان سے شکرانہ کلمات نکلے۔  اللہ اکبر وللہ الحمد۔ تو گو یا کہ یہ تین بڑے بڑے بزرگوں کے کلمات کا مجموعہ ہے جسکو تکبیر تشریق میں بلند آواز سے کہا جا تا ہے۔ (٢) اثر میں 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 فصل ما یکرہ فی ا لصلوة 13 1
3 فصل فی آداب الخلاء 35 2
4 باب صلوة الوتر 42 3
5 وتر کا بیان 42 4
7 باب النوافل 56 3
8 فصل فی القرأة 66 3
9 فصل فی قیام رمضان 94 3
10 فصل فی التراویح 94 3
11 باب ادراک الفریضة 104 3
12 باب قضاء الفوائت 127 3
13 باب سجود السہو 144 3
14 باب صلوٰة المریض 178 3
15 باب سجود التلاوة 197 3
16 باب صلوة المسافر 218 3
17 میل شرعی،میل انگریزی اور کیلو میٹر میں فرق 222 16
18 بحری میل 228 16
19 باب صلوة الجمعة 254 2
20 باب صلوة العیدین 290 19
21 فصل فی تکبیرات تشریق 312 20
23 باب صلوة الکسوف 318 19
24 باب صلوة الاستسقاء 326 19
25 باب صلوة الخوف 332 19
26 باب الجنائز 339 2
27 فصل فی الغسل 342 26
28 فصل فی التکفین 352 26
29 کفن کا بیان 352 26
30 کفن بچھانے اور لپیٹنے کا طریقہ 355 26
31 فصل فی الصلوة علی ا لمیت 361 26
32 فصل فی حمل الجنازة 384 26
33 فصل فی الدفن 389 26
34 باب الشہید 397 2
35 باب الصلوٰة فی الکعبة 413 2
36 کتاب الزکوٰة 419 1
38 باب صدقة الصوائم 419 36
39 باب زکوة الابل 451 38
40 فصل فی البقر 458 38
41 فصل فی الغنم 464 38
43 فصل فی الخیل 469 38
44 فصل فی مالا صدقة فیہ 473 38
45 جانور کے بچوں کا فصل 473 38
46 باب زکوٰة المال 498 36
47 فصل فی الفضة 498 46
48 فصل فی الذہب 505 46
49 درہم کا وزن 509 46
50 دینار کا وزن 509 46
51 نصاب اور اوزان ایک نظر میں 510 46
52 چاندی کا نصاب 510 46
53 سونے کا نصاب 510 46
54 رتی اور ماشہ کا حساب 511 46
55 فصل فی العروض 512 46
56 باب فی من یمرّ علی العاشر 520 36
57 باب فی المعادن والرکاز 541 56
58 باب زکوٰة الزّروع والثمار 556 56
59 باب من یجوز دفع الصّدقات الیہ ومن لا یجوز 584 56
61 باب مصارف الزکوة 584 56
62 باب صدقة الفطر 618 36
63 فصل فی مقدار الواجب و وقتہ 634 62
64 صدقة الفطر کی مقدار 641 62
65 صاع کا وزن 641 62
Flag Counter