٢ ولنا اطلاق النصوص ٣ ولان نفس السفر لیس بمعصیة وانما المعصیة ما یکون بعدہ اویجاورہ فصلح متعلق الرخصة واللّٰہ اعلم.
مسافر کو دو رکعت نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔
اصول : ان کے یہاں معصیت نعمت کا سبب نہیں بن سکتی ہے۔اور چونکہ سفر معصیت کا ہے اس لئے سہولت کا سبب نہیں بنے گا۔
ترجمہ : ٢ اور ہماری دلیل نص کا مطلق ہو نا ہے ۔
تشریح : ہماری دلیل یہ ہے کہ احادیث اور آیت میں یہ فرق نہیں ہے کہ فر ماں بردار کو سہولت ملے گی اور نافرمان کو سہولت نہیں ملے گی اسلئے نص کے مطلق ہو نے کی وجہ سے سب کو سہولت ملے گی ۔
ترجمہ: ٣ نفس سفر میں معصیت نہیں ہے ، معصیت تو اسکے بعد ہے ، یا معصیت سفر کے ساتھ ہی ملا ہو تا ہے اسلئے رخصت کے متعلق ہو نے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
تشریح : فرماتے ہیں کہ خود سفر میں کوئی گناہ نہیں ہے ، گناہ تو سفر کے ختم ہو نے کے بعدکر تا ہے جیسے ڈاکہ زنی سفر کر نے کے بعد کر تا ہے ، اور کبھی ایسا ہو تا ہے کہ سفر کے ساتھ ہی گناہ ہو تا رہتا ہے ، جیسے کوئی غلام بھاگ رہا ہو تو سفر کے ساتھ ہی بھاگنے کا گناہ ہو تا رہتا ہے ، تا ہم خود سفر میں کو ئی گناہ نہیں ہے گناہ کر نا سفر سے الگ چیز ہے ، اور سہولت خود سفرسے ملتی ہے اسلئے گناہگار اور غیر گنہگار دونوںکو سفر کی سہولت ملے گی۔