٢ ولان الطاعة بحسب الطاقة (٥٤٨) قال فان لم یستطع الرکوع والسجود اومی ایماء )
١ یعنی قاعدالانہ وسع مثلہ (٥٤٩) وجعل سجودہ اخفض من رکوعہ ) ١ لانہ قائم مقامہما فاخذحکمہما۔
ترجمہ: ٢ اور اسلئے کہ عبادت طاقت کے اعتبار سے ہے ۔
تشریح : یہ دلیل عقلی ہے ۔ کہ جتنی طاقت ہو عبادت اتنی ہی لا زم ہو تی ہے ۔ اب اسکو کھڑے ہو نے کی طاقت نہیں ہے تو بیٹھ کر ہی نماز لا زم ہو گی ۔ اسی لئے اوپر کی حدیث میں ہے بیٹھنے کی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھواس آیت میں اسکی صراحت ہے ۔ لایکلف اللہ نفسا الا وسعھا (آیت ٢٨٦ سورة البقرة ٢)اس آیت سے ثابت ہوا کہ وسعت سے زیادہ اللہ تعالی مکلف نہیں بناتے۔
ترجمہ: (٥٤٨)پس اگر رکوع سجدہ نہ کر سکتا ہو تو اشارہ کرے گا ۔
ترجمہ : ١ یعنی بیٹھ کر اشارہ کرے گا اسلئے کہ اس قسم کے آدمی کو گنجائش دی گئی ہے ۔
تشریح : ۔ اگر کوئی آدمی بیٹھ کر بھی رکوع سجدہ نہ کر سکتا ہو تو بیٹھ کر رکوع سجدے کا اشارہ کرے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ایسا آدمی جو رکوع سجدہ نہ کر سکتا ہو تو اسکو بیٹھ کر رکوع اور سجدے کا اشارہ کرنے کی گنجائش دی گئی ہے ۔۔ اوپر کی حدیث میں تھا کہ بیٹھ کر نماز پڑھے ۔
وجہ: (١) اور بیٹھ کر اشارہ کر نے کے لئے حدیث یہ ہے ۔عن جابر بن عبد اللہ أن رسول اللہ ۖ عاد مریضا فرأہ یصلی علی وسادة فأخذ فرمی بھا فأخذ عودا لیصلی علیہ فأخذ ہ فرمی بہ و قال صل علی الأرض ان استطعت و الا فأوم ایماء و اجعل سجودک أخفض من رکوعک( سنن للبیھقی ، باب الایماء بالرکوع والسجود اذا عجز عنھما ج ثانی، ص ٤٣٥،نمبر٣٦٦٩ ،ابواب المریض )اس حدیث میں ہے کہ با ضابطہ رکوع سجدہ نہ کر سکتا ہو تو رکوع سجدے کا اشارہ کرے گا ۔ (٢)ااثر یہ ہے ۔ قال علی کل حال مستلقیا ومنحرفا فاذا استقبل القبلة وکان لایستطیع الا ذلک فیومیٔ ایماء ویجعل سجودہ اخفض من رکوعہ ( مصنف عبد الرزاق ، باب صلوة المریض ج ثانی ص٣١٤ نمبر٤١٤٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ رکوع اور سجدے کا اشارہ کرے ۔ اور یہ بھی ہے کہ سجدہ کے لئے سر زیادہ جھکائے۔
لغت: اومی : اشارہ کرے۔
ترجمہ: (٥٤٩) اور سجدے کو رکوع سے زیادہ جھکائے ۔
ترجمہ : ١ اسلئے کہ اشارہ رکوع اور سجدے کے قائم مقام ہے اسلئے اشارہ دونوں کا حکم لیگا ۔