Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

36 - 64
س طریقے کے مطابق روزے رکھے بلکہ جس طرح اور جتنے روزے بھی کوئی ان مہینوں میں رکھ لے تو بہت فضیلت کا باعث ہیں۔ حضور  ۖ نے اُن صحابی کے لیے یہی طریقہ مناسب سمجھا تھا اس لیے اُن کی شان اور حالت کے مطابق یہ طریقہ تجویز فرمایا۔ 
	وضاحت  :  سال میں پانچ دن ایسے ہیں جن میں روزے رکھنا حرام ہے۔ اِن میں سے ایک عید کا دن ہے اور باقی چار دن ذی الحجہ کی دسویں، گیارہویں، بارہویں اور تیرھویں تاریخوں کے دن ہیں ۔ (شامی) 
ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت  :
	ویسے تو ذی الحجہ کا پورا مہینہ ہی اپنی ذات میں خیر و برکت والا مہینہ ہے لیکن اس مہینہ کا پہلا عشرہ خصوصیت کے ساتھ مزید فضیلت کا حامل ہے۔ قرآن پاک میں ہے  : 
وَالْفَجْرِ o وَلَیَالٍ عَشْرٍo وَّالشَّفْعِ وَالْوَتْرِo  (سورہ فجر) 
''قسم ہے فجر (کے وقت) کی اور (ذی الحجہ کی) دس راتوں (یعنی دس تاریخوں) کی (کہ وہ نہایت فضیلت والی ہیں کَذَا فُسِّرَ فِیْ الْحَدِیْثِ) اور جفت کی اور طاق کی (جفت سے مراد دسویں تاریخ ذی الحجہ کی اور طاق سے نویں تاریخ کذا فی الحدیث) ۔''(بیان القرآن) 
	تشریح  :  اِس آیت میں اللہ تعالیٰ نے کئی چیزوں کی قسمیں کھائی ہیںاور اللہ تعالیٰ کا کسی چیز کی قسم کھانے سے یقینی طور پر اُس چیز کا عظمت و فضیلت والی چیز ہونا ثابت ہوتا ہے۔
	 پہلی چیز جس کی قسم کھائی گئی ''فَجْر'' یعنی صبح صادق کا وقت ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اس سے مراد ہر روز کی صبح ہو کہ وہ عالم میں ایک عظیم انقلاب لاتی ہے اور حق تعالیٰ شانہ کی قدرت کاملہ کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ اِس سے کسی خاص دن کی فجر مراد ہو ۔ بعض مفسرین حضرات نے اس سے خاص دس ذی الحجہ کی صبح مراد لی ہے۔ حضرت مجاہد اور حضرت عکرمہ رحمہما اللہ کا یہی قول ہے۔ اور حضرت ابن عباس سے بھی ایک روایت میں یہ قول منقول ہے۔ حضرت امام قرطبی رحمہ اللہ نے اس تاریخ کے خاص ہونے کی ایک علمی وجہ بھی لکھی ہے جس کے مطابق دس ذی الحجہ کی صبح دُنیا کے تمام دنوں میں ایک خاص شان رکھتی ہے۔ (معارف القرآن بتغیر) 
	دوسری چیز جس کی قسم کھائی گئی ہے وہ''  وَلَیَالٍ عَشْرٍ'' دس راتیں ہیں۔ جمہور مفسرین ِائمہ، حضرت ابن عباس، حضرت قتادہ، حضرت مجاہد، حضرت سُدّی، حضرت ضحاک، حضرت کلبی رحمہم اللہ کے نزدیک اِن دس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter