Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

47 - 64
'' رسول اللہ  ۖ نے فرمایا (علاوہ ''لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ'' پر ایمان لانے کے) اللہ تعالیٰ نے اسلام میں چار چیزیں اور فرض کی ہیں پس جو شخص ان میں سے تین کو ادا کرے تو وہ اُس کو (پورا) کام نہ دیں گی جب تک سب کو ادانہ کرے، نمازَ زکوٰة اور رمضان کے روزے اور بیت اللہ کا حج ''۔
	فائدہ  :  اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر نماز، زکوٰة ، روزہ سب کرتا ہو مگر حج فرض نہ کیا ہو تو اُس کی نجات کے لیے کافی نہیں (''حیٰوة المسلمین'' از حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ) 
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ  فَقَالَ اَیُّھَا النَّاسُ قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ عَلَیْکُمُ الْحَجَّ فَحَجُّوْا۔ (مسلم، نسائی، مسند احمد) 
'' حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے ایک دن خطبہ دیا اور اُس میں فرمایا کہ اے لوگو! تم پر اللہ تعالیٰ نے حج فرض کردیا ہے لہٰذا اِس کو ادا کرنے کی فکر کرو۔''  
حج کس پر فرض ہے  ؟ 
	ہر مسلمان صاحب ِ استطاعت پر حج کرنا فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے  : 
وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا ط  وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیّ عَنِ الْعَالَمِیْنَ  ۔( سورہ آل عمران آیت ٩٧) 
'' اللہ تعالیٰ کی (رضا) کے واسطے بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے ان لوگوں پر جو اُس تک جانے کی استطاعت رکھتے ہوں اور جو شخص (اللہ تعالیٰ) کا حکم نہ مانے تو (اللہ تعالیٰ کا اِس میں کیا نقصان ہے) اللہ تعالیٰ تو تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ''۔ 
	تشریح  :  اس میں وہ شخص تو داخل ہے ہی جو صراحتًا حج کے فریضہ کا منکر ہو، حج کو فرض نہ سمجھے، اُس کا دائرۂ اسلام سے خارج اور کافر ہونا ظاہر ہے، اس لیے '' وَمَنْ کَفَرَ'' کا لفظ اس پر صراحتًا صادق ہے اور جو شخص عقیدہ کے طور پر فرض سمجھتا ہے لیکن باوجود استطاعت و قدرت کے حج نہیں کرتا وہ بھی ایک حیثیت سے منکر ہی ہے، اُس پر لفظ '' وَمَنْ کَفَرَ'' کا اطلاق تہدید وتاکید کے لیے ہے کہ یہ شخص کافروں جیسے عمل میں مبتلا ہے جیسے کافر و منکر حج نہیں کرتے یہ بھی ایسا ہی ہے۔ اسی لیے فقہائے کرام رحمہم اللہ نے فرمایا کہ آیت کے اس جملہ میں اُن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter