ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006 |
اكستان |
|
ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام ( حضرت مولانا مفتی محمد رضوان صاحب ) ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : ''ذی الحجہ'' عربی زبان کا جملہ ہے، اور یہ در اصل دو لفظوں کا مجموعہ ہے، ایک ''ذی'' اور دوسرا ''الحجہ''۔ ذی کے معنی ہیں ''والا'' اور الحجہ کے معنی ''حج کرنے'' کے آتے ہیں، تو ذی الحجہ کے معنی ہوئے ''حج کرنے والا مہینہ'' اس مہینہ میں کیونکہ حج کی ادائیگی کی جاتی ہے اور حج اسلام کا ایک عظیم رکن ہے، لہٰذا اِس مہینہ کے ساتھ حج کی ادائیگی کا تعلق ہونے کی وجہ سے اِس کو ذی الحجہ یعنی حج والا مہینہ قرار دیا گیا ہے۔ ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : اِس مبارک مہینے میں اسلام کا ایک اہم رُکن ''حج'' ادا ہوتا ہے اس لیے اس مہینے کو ذی الحجہ (یعنی حج والا مہینہ) کہتے ہیں اور حج کے علاوہ اِس مبارک مہینے میں اسلامی تہوار ''عید الاضحی'' کی شکل میں ادا کیا جاتا ہے جس میں لاکھوں بندگان ِخدا بارگاہِ خداوندی میں قربانی کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہ مہینہ عظمت و فضیلت والے مہینوں میں سے ہے جس میں عبادت کا خاص مقام ہے اور اس مہینہ کا پہلا عشرہ تو بہت ہی فضیلت رکھتا ہے اور عرفہ (یعنی ٩و ذی الحجہ) کے دن کی فضیلت کا تو ٹھکانا ہی نہیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللّٰہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْھَا اَرْبَعَة حُرُم ط ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ'' (سُورہ توبہ آیت ٣٦ ) '' یقینا شمار مہینوں کا (جوکہ) کتابِ الٰہی (یعنی احکام شرعیہ) میں اللہ کے نزدیک (معتبر ہیں) بارہ مہینے (قمری) ہیں (اور کچھ آج سے نہیں بلکہ) جس روز اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین پیدا کیے تھے (اُسی روز سے اور )اِن میں چار خاص مہینے ادب کے ہیں (ذی قعدہ، ذی الحجہ، محرم، رجب) یہی (امرِ مذکور) دین مستقیم ہے (یعنی اِن مہینوں کا بارہ ہونا اور چار کا