Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

26 - 64
لیے ہے خود طلباء کے لیے بھی اور ہمارے لیے بھی ہے اور مدرسہ کے لیے بھی ہے سب کے لیے اس میں فائدہ ہے انشاء اللہ، وہ یہ ہے کہ  :
فجر کے وقت  :
	صبح کو فجر سے پہلے یا فجر کے بعد ہر طالب علم ''سورہ یٰسین شریف'' پڑھ لیا کرے ایک بار۔ ہماری خواہش ہوتی ہے کہ یہ عمل جاری رہنا چاہیے اور اس کی بڑی برکات ہیں، اس کے بڑے منافع ہیں۔ اِس لیے کہ یہ دور ہے فتنے کا اور اس وقت اہل ِحق کے لیے اور خاص کر دینی مدارس اور خانقاہوں کے لیے بہت خطرناک حالات ہیں۔ دُشمن یعنی سُپر پاور اِس وقت جو دُنیا کی ہیں اُن کی نظروں میں مدارس کھٹک رہے ہیں، اِس وقت ان کا بس نہیں چلتا کہ انہیںمَلیا میٹ کردیں ختم کردیں۔ یہ داڑھی والے کیوں نظر آرہے ہیں، مولوی کیوں نظر آرہے ہیں، یہ مدرس، اساتذہ کیوں نظر آرہے ہیں، یہ طلباء کیوں نظر آرہے ہیں حالانکہ آپ کے پاس چاقو نہیں ہے، خنجر نہیں ہے، ہتھیار نہیں ہے کچھ نہیں ہے، کوئی یہاں فوجی تربیت نہیں ہے اِس کے باوجود اُن کو آپ کا وجود برداشت نہیں ہے اور ان کے پاس مادی طاقت بے انتہاء ہے۔ اگر اللہ کی مددو نصرت ہمارے ساتھ رہی تو اُن کے شر سے انشاء اللہ بچے رہیں گے ورنہ بچنے کی کوئی صورت نہیں ہے۔ کیونکہ ہم تو اُن کا مقابلہ کرہی نہیں سکتے مادی اعتبار سے۔ اِس لیے سورہ یٰسین شریف ضرور پڑھاکریں اور اس میں اہل ِ حق کے لیے ہمارے اس مدرسے کے لیے مسجد حامدکے لیے خانقاہ کے لیے اور جہاں جہاں دُنیا بھر میں اہل ِ حق کے دینی مراکز ہیں مساجد ہیں مدارس خانقاہیں ہیں سب کے لیے دُعا کیا کریں۔ اپنے باقی مسائل کے لیے بھی دُعا کیا کریں اپنے گھریلو مسائل کے لیے دُعا کیا کریں۔ تو صبح فجر سے پہلے یا فجر کے بعدضرور کرلیا کریں۔ حافظ تو چلتے پھرتے بھی کرسکتے ہیں غیر حافظ دیکھ کر کرلیا کریں ،اور سورہ یٰسین تو ایسی سورت ہے کہ جو غیر حافظ کو بھی یاد ہونی چاہیے۔ حفظ کرلینی چاہیے یہ کام آتی ہے۔ 
ظہر کے وقت  :
	دُوسرا ہم یہ چاہتے ہیں کہ ظہر سے پہلے یا ظہر کے بعد ''سورہ فتح'' کی تلاوت کرلیا کریں ،  اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًا  سورہ فتح کی بھی بہت فضیلت آتی ہے۔  نصرت و کامیابی ، دُشمن کا غلبہ اور دُشمن کی ناکامی میں اِس کے بڑے اثرات ہیں ،تو سورہ فتح کی تلاوت کا معمول بھی بنالیں۔ حافظ کے لیے کوئی مشکل نہیں، غیرحافظ دیکھ کرپڑھ لیا کریں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter