ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد ! ٢٢ دسمبر کے بعد سے اخبارات میں یہ خبریں نمایاں سرخیوں کے ساتھ آرہی ہیں کہ سکولوں کی دینیات کے نصاب سے حکومت نماز یا طریقۂ نماز کو خارج کررہی ہے۔ نماز کی اہمیت سے کوئی مسلمان انکار نہیں کرسکتا۔ اس کی فرضیت قرآن پاک سے ثابت ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اِنَّ الصَّلٰوةَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا (سورة النساء آیت ١٠٣) یعنی بیشک نماز مسلمانوں پر فرض ہے اپنے مقرر وقتوں میں ۔ دُوسری جگہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے مُنِیْبِیْنَ اِلَیْہِ وَاتَّقُوْہُ وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَلَاتَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ (سورہ رُوم آیت ٣١) یعنی سب رجوع ہو کر اُس کی طرف ، اور اُس سے ڈرتے رہو اور قائم رکھو نماز اور مت ہو شرک کرنے والوں میں۔حدیث شریف میں آتا ہے کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے، سب سے پہلی چیز اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور حضرت محمد ۖ کی رسالت کا اقرار ہے اور اس کے بعد پانچ نمازوں کو قائم کرنا ہے۔نبی علیہ الصلوٰة والسلام کو معراج کی شب آسمانوں کی سیر کرائی گئی اور جنت و دوزخ بھی دکھلائی گئی، اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے اُمت ِمحمدیہ علی صاحبہا الصلوة والتحیة کو نماز کا تحفہ عنایت فرمایا اور دن ورات