ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006 |
اكستان |
|
جمعہ کے دِن کاخاص عمل : اور ایک عمل ہے آخری وہ یہ عرض کرنا ہے کہ یہ تو آپ کو پتا ہے کہ یہ دور فتنوں کا ہے۔ فتنہ کِسے کہتے ہیں یہ معلوم ہے آپ کو؟ فتنہ اِسے کہتے ہیں کہ حق اور باطل کا فرق مِٹ جائے، انسان کو سمجھ میں نہ آئے کہ صحیح کیا ہے غلط کیا ہے، عقل کام نہ کرے۔ سمجھدار سے سمجھدار آدمی کی عقل جواب دے جائے ،وہ کہے مجھے تو پتا نہیں چل رہا کہ کدھر جائوں اِدھر جائوں یا اُدھر جائوں۔ یعنی اس میں یہ ہوتا ہے کہ باطل حق کا رُوپ اختیار کرکے سامنے آتا ہے تو آدمی بعض دفعہ اس کے دھوکہ میں آکر اُس پر چل پڑتا ہے اور گمراہ ہوجاتا ہے۔ تو جب حق اور باطل میں تمیز ختم ہوجاتی ہے تو پھر سوائے اللہ کے کوئی نہیں بچاسکتا۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ سور ہ کہف جو ہے یہ سورة پندرھویں پارے میں جاکر ختم ہوتی ہے۔ یہ اگر کوئی شخص ہر جمعہ کو پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اُس کو دجال کے فتنے سے بچالیں گے، اور حدیث شریف میں یہ بھی آتا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک دجال کے فتنہ سے بڑا کوئی اور فتنہ نہیں آئے گا۔ سارے فتنوں سے بڑا خطرناک فتنہ یہی ہے۔ اور بعض احادیث میں تو آتا ہے کہ قبر میں بھی دجال کا فتنہ پیش آئے گا تو اس لیے دُنیا کا فتنہ ہو یا قبر کا فتنہ ہو دونوں کی نیت سے پڑھ لیں کہ اللہ تعالیٰ دونوں سے بچائے۔ تو حضرت سے بعض لوگ کہتے تھے کہ دجال تو بعد میں آئے گا ابھی تو ہمارے دَور میں نہیں ہے تو وہ فرماتے تھے کہ جب دجال کے فتنے سے اِس کی برکت سے اللہ بچائیں گے جو سب سے خطرناک فتنہ ہے تو چھوٹے موٹے فتنوں سے تو بطریق ِاولیٰ بچائیں گے۔ چھوٹے موٹے دجال کئی یہاں پھر رہے ہیں۔ حضرت رحمة اللہ علیہ کے پاس ایک دفعہ عراقی وفد آیا جب ایران اور عراق کی بڑی زوردار جنگ ہورہی تھی۔ عراق کے سفیر بھی تھے اور لوگ بھی تھے۔ ایرانی بھی آتے تھے بڑے سفیر آتے تھے ،یہ تو ایسے آتے تھے جیسے مچھروں کی کھٹملوں کی بھیڑ ہوجاتی ہے یہ برساتی کیڑے ایسے آتے تھے، بڑے تیز لوگ ہیں۔ خیر وہ وفد آتے رہتے تھے یہ اُس زمانے کی بات ہے جب خمینی کا انقلاب نیا نیا تھا تو عراقی وفد بھی یہاں آیا تھا تو اُس موقع پر حضرت رحمة اللہ علیہ نے تقریر کی تھی عربی میں بڑی عمدہ تقریر۔ اس میں اُن کا ایک جملہ مجھے آج تک یاد ہے کہ خمینی کے بارے میں انہوں نے فرمایا کہ ھُوَ دَجَّال مِّنَ الدَّجَاجِلَةِ یہ دجالوں میں سے ایک دجال ہے۔ ان تمام چھوٹے بڑے دجالوں کی نیت کرلیا کریں۔ شیطان کے فتنوں سے بچائے نفس کی خیانتوں سے