Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2006

اكستان

52 - 64
پتنگ بازی کی خرابیاں  :
	حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ' نے قرآن و سنت اور عقل سلیم کی روشنی میں اس کھیل کی جو خرابیاں بیان کی ہیں وہ ہم کچھ اضافہ، کمی اور ترمیم کے ساتھ اپنے الفاظ میں بیان کرتے ہیں  : 
	(١)  پتنگ کے پیچھے دوڑنا  :  اس کا وہی حکم ہے جو کبوتر کے پیچھے دوڑنے کا ہے ،جس میں رسول اللہ  ۖ نے دوڑنے والے کو شیطان فرمایا ہے (مسند احمد، ابوداو د، ابن ماجہ، مشکوٰة شریف ص ٣٨٦) 
	(٢)  دوسروں کی پتنگ لُوٹنا  :  رسول اللہ  ۖ  کا ارشاد ہے جسے بخاری و مسلم نے نقل کیا ''نہیں لُوٹتا کوئی شخص اِس طرح لُوٹنا کہ لوگ اُس کی طرف نگاہ اُٹھاکر دیکھتے ہوں اور وہ پھر بھی مومن رہے۔'' یعنی دوسروں کی چیز لُوٹنا ایمان کے منافی ہے۔ اگر کوئی شخص کہے کہ پتنگ لُوٹنے میں مالک کی اجازت ہوتی ہے اس لیے حدیث شریف کی وعید کا اِس سے تعلق نہیں تو اِس کا جواب یہ ہے کہ مالک کی اجازت ہرگز نہیں ہوتی چونکہ عام رواج اِس کا ہورہا ہے اس لیے خاموش ہوجاتا ہے دل سے ہرگز رضامند اور خوش نہیں۔ اگر اس کا بس چلے تو وہ خود دوڑے اور کسی کو اپنی پتنگ نہ لُوٹنے دے۔ یہی وجہ ہے کہ پتنگ کٹ جانے کے بعد آدمی جلدی جلدی ڈور کھینچتا ہے کہ جو ہاتھ لگ جائے غنیمت ہے۔ 
	(٣)  ڈور لُوٹ لینا  :  ڈور لُوٹنے میں پتنگ لُوٹنے سے زیادہ قباحت ہے کیونکہ پتنگ تو ایک ہی آدمی کے ہاتھ آتی ہے اور ڈور کئی لوگوں کے ہاتھ لگتی ہے۔ بہت سے آدمی گناہ میں شریک ہوتے ہیں اور ان تمام آدمیوں کے گناہ گار ہونے کا باعث وہی پتنگ اُڑانے والا ہوتا ہے اور مسلم شریف کی ایک حدیث کے مطابق اِن سب کے برابر اِس اکیلے اُڑانے والے کو گناہ ہوتا ہے۔
	(٤)  دوسرے کو نقصان پہنچانے کی نیت  :  اس پتنگ بازی میں ہر شخص کی یہ نیت اور کوشش ہوتی ہے کہ دوسرے کی پتنگ کاٹ دوں اور اُس کا نقصان کردوں، حالانکہ مسلمان کو نقصان پہنچانا حرام ہے اور اس حرام فعل کی نیت سے دونوں (یعنی کاٹنے والا اور کٹوانے والا) گناہ گار ہوتے ہیں۔ 
	(٥)  نماز اور خدا کی یاد سے غافل ہوجانا  :  یہ وہ بات ہے جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں شراب اور جوئے کے حرام ہونے کی علت بتائی ہے۔ (دیکھیں سورۂ  مائدہ آیت ٩١) 
	(٦) بے پردگی ہونا  :  بالعموم پتنگ بازی چھتوں پر چڑھ کر کی جاتی ہے جس سے قرب و جوار کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت حفصہ کا اشکال : 6 3
5 اشکال کا جواب : 6 3
6 جہنم کی آگ کی مثال : 6 3
7 مثال سے وضاحت : 7 3
8 مومن کا اثر آگ پر پڑے گا : 7 3
9 اندازِ بیان : 8 3
10 بیعت ِرضوان کی وجہ اور حضرت عثمان پر اعتراض کا جواب : 8 3
11 سکینہ ایک بہت بڑی دولت ہے : 9 3
12 حضرت عثمان کی خصوصی فضیلت 9 3
13 وفیات 10 1
14 انسانی عادات اور اللہ کا عذاب 11 1
15 افتتاحی خطاب 16 1
16 شہید کی پیشی : 16 15
17 اللہ کی طرف سے سوال : 17 15
18 شہید کا جواب : 17 15
19 اللہ کی طرف سے نامنظوری : 18 15
20 ملک و قوم سے پہلے اِسلام کا درجہ ہے : 19 15
21 شہید کی نیت کی خرابی اور جہنم کا حکم : 19 15
22 اللہ کے دربار میں عالِم کی پیشی : 20 15
23 نعمتوں کی کیا قدر دانی کی ؟ 21 15
24 اللہ تعالیٰ عالم کو جھٹلادیں گے : 21 15
25 عالِم کے لیے جہنم کا حکم : 23 15
26 نیت کی اصلاح کی ضرورت ہے : 23 15
27 بزرگوں کا عمل : 24 15
28 ترغیب .......... طلباء کے لیے مختصر معمولات : 25 15
29 فجر کے وقت : 26 15
30 ظہر کے وقت : 26 29
31 عصر کے وقت : 27 29
32 مغرب کے وقت : 27 29
33 عشاء کے وقت : 28 29
34 جمعہ کے دِن کاخاص عمل : 29 29
35 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و احکام 32 1
36 ماہ ِذی الحجہ کی لفظی و معنوی تحقیق : 32 35
37 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 32 35
38 تشریح : 33 35
39 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 36 35
40 پہلے عشرہ میں بال اور ناخن نہ کاٹنا : 39 35
41 ٩ ذی الحجہ کے روزہ کے فضائل و احکام : 40 35
42 تکبیر تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 41 35
43 تکبیر تشریق کی حکمت : 42 35
44 تکبیر تشریق کے احکام : 42 35
45 عید الاضحی کی رات کے فضائل : 43 35
46 حج و قربانی ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 45 35
47 حج کے فضائل : 46 35
48 ''حج'' اسلام کا اہم رُکن اور فریضہ : 46 35
49 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 35
50 قربانی کے فضائل : 49 35
51 بسنت کا تہوار 51 1
52 عید بسنت 51 51
53 پتنگ بازی کی خرابیاں : 52 51
54 بیان کرتے ہیں : 52 51
55 شریعت کیا کہتی ہے ؟ 53 51
56 گلدستہ ٔ احادیث 56 1
57 دو آنکھیں 56 56
58 دو قدم 57 56
59 دو گھونٹ 57 56
60 بقیہ : بسنت کا تہوار 57 51
61 نبوی لیل ونہار 58 1
62 دینی مسائل 60 1
63 ( نفل نماز کے احکام ) 60 62
64 بعض خاص نفل نمازیں : 61 62
65 (١) تحیة الوضو : 61 62
66 ) تحیة المسجد : 62 62
67 (٣) اشراق کی نماز : 62 62
68 (٤) چاشت کی نماز : 62 62
69 (٥) اوابین کی نماز : 63 62
70 (٦) تہجد کی نماز : 63 62
Flag Counter