ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
بھوکوں مرنے سے بچالیا تھا طالبان کا یہ کارنامہ ایسی زندہ حقیقت ہے کہ اس کا انکار سوائے ''بش'' اور '' بلئیر''کے کوئی نہیں کر سکتا۔ ان کی ان کامیابیوں نے ان غاصبوں کی نیندیں حرام کردی تھیں۔پاکستان کے صوبہ سرحد میں مجلسِ عمل کی حکومت وہاں کے وزیرِ اعلیٰ جناب اکرم دُرانی کی قیادت میں کامیابی کے ساتھ چل رہی ہے ۔روزِ اول ہی سے وہاں کے وزراء اور حکومتی عہدہ داروں نے کفایت شعاری کامظاہرہ کرتے ہوئے صوبائی اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے ۔اخباری اطلاع کے مطابق صوبائی حکومت نے اخراجات کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے پاکستان کی تاریخ میں شاید ہی ایسی کوئی مثال گزری ہو کہ کسی صوبہ نے عوام کے مال کو ایسی دیانت داری سے استعمال کیا ہو جیسے کہ کوئی اپنا مال استعمال کرتا ہے اسی طرح وزراء نے اپنے لیے نئی گاڑیوں کے بیڑے کو مسترد کرتے ہوئے پہلے سے مستعمل گاڑیوں کو ہی اپنے زیرِ استعمال رکھا ،اسی طرح کے اور بہت سے معاملات میں عوام اور ملک دوستی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے انہوںنے دیگر صوبوں کے لیے قابلِ تقلید مثالیں قائم کیں انہوں نے یہ ثابت کر دکھایا کہ سیاست ہویا حکمرانی امن ہویا جنگ ہر قسم کے حالات سے عہدہ برآہونے کی اعلیٰ صلاحیت علماء کرام ہی میں ہے۔ پنچاب و سندھ کے عوام اپنے گزشتہ چھپن سالہ طرزِ فکروعمل پر نظرِ ثانی کریں اور دیکھیں کہ نصف صدی بیت چکی مگر ان کے دُکھ کا کسی نے مداوا نہ کیا بلکہ ان کے مصائب میں دن بدن اضافہ ہی ہوتاگیا ۔ملک کی اس تباہی اور بربادی میں جیسے یہاں کے سیاسی مداری شریک رہے ہیں ویسے ہی یہاں کے عوام بھی قصور وار ہیں اپنے کو ظلم کی چکی سے نکالنے کے لیے انہی کو ازسرِ نو جدوجہد کرنا ہوگی اپنے سابقہ طرزِ عمل سے اللہ تعالیٰ کے دربار میں بھی معافی کے طلب گار ہوںاور آئندہ کے لیے ملک کی زمام اقتدار علماء کرام کے ہاتھوں میں دے کر ملک و قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔