ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
جارہے ہیں اس میں ،اُن میں وہیں کی لڑکیاں ہوتی ہیں اُنہی کو وہ ٹرینڈ کرتے ہیں اُنہی سے وہ ڈانس کراتے ہیں اور شراب پیتے پلاتے ہیں اور پھر تمام رات سب کچھ ہوتا ہے تو یہ این جی اوز اس طرح کرتی ہیں جہاں جیسا موقع ہو اُس طرح وہ وارداتیں اور اپنی کارروائیاں کر رہی ہیں ۔ غریبوں کی مدد - نبیوں کی ترجیحات : اور یہ فلاحی کام اور غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا یہ کوئی غیر ضروری چیز نہیں ہے یہ اہم چیزوں میں شامل ہے یہ ایسی چیزوں میں سے ہے کہ جن پر نبیوں نے اولاً زور دیا ۔آپ دیکھیں حدیث شریف میں واقعہ آتا ہے کہ جب نبی علیہ الصلوة والسلام پر پہلی دفعہ وحی آئی اور اس کا تحمل آپ پر بہت دشوار ہوا اور تکلیف ہوئی تو گھر میں تشریف لائے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا اور لوگ بھی ہوں گے زملونی زملونی مجھے اوڑھا دو مجھے اوڑھادو کیفیت ایسی ہو رہی تھی کہ کوئی چیز اوڑھنے کو دل چاہ رہا ہوگا کہ اوڑھائیں مجھے سکون ہو اور فرمایا لقد خشیت علی نفسی اوکما قال علیہ السلام اس قسم کے کلمات فرمائے کہ جس کا مطلب یہ بھی نکلتا ہے کہ مجھے تو اپنی جان کا خدشہ ہو گیا یعنی ایسا کہ کہیں میرا ذہنی توازن نہ بگڑ جائے یا کوئی اور ایسی ویسی چیز نہ ہو جائے ،مجھے یہ اندیشہ ہے اپنے پر۔ تو حضرت خدیجة الکبرٰی رضی اللہ عنہا جو اُس وقت آپ کی سب سے پہلی اور بہت وفادار جانثار بیوی تھیں انھوں نے عجیب وغریب کلمات کہے انھوںنے فرمایا لاکلاواللّٰہ لا یخزیک اللّٰہ ابدا یہ فرمایا حضرت خدیجة الکبرٰی رضی اللہ عنہانے اپنے شوہر کو تسلی دینے کے لیے یہ ارشاد فرمایا اُس وقت تک نبی تو نہیں بنے تھے ظہور اب ہونے لگا تھا لیکن آپ کی عزت بہت تھی آپ کے صالح ہونے کی وجہ سے اور آپ کے اچھے کاموں کی وجہ سے ہر ایک آپ کا معتقد اور گرویدہ تھا۔ تو وہ نبی نہیں تھے اُس وقت تک لیکن انھوں نے قسم کھا کر کہہ دیا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی بھی رُسوا نہیں کریں گے یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اللہ آپ کو رُسوا کریں اور پھر انھوں_ نے وجہ بتائی چیزیں گنوائیں ان چیزوں میں یہ نہیں ملے گا کہ (حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے یہ فرمایا ہو کہ )آپ ساری رات عبادت کرتے ہیں حالانکہ آپ عبادت کرتے تھے اُس دور میں ،وحی سے پہلے عبادت میں گزرتی تھی ساری ساری رات، کئی کئی دن چلہ کشی کرتے تھے اور غار میں تشریف لے جاتے تھے عبادت میں وقت گزرتا تھا مگر اس کا ذکر نہیں فرمارہیں کہ آپ روزے رکھتے ہیں آپ یہ کرتے ہیں وہ کرتے ہیں بے شمار خوبیاں تھیں جو آپ کی شخصی خوبیاں تھیں اور جو آپ کی (صرف)ذات کے لیے تھیں مگروہ نہیں گنوائیں۔ نبی علیہ السلام کی معاشرتی فلاحی سرگرمیاں : بلکہ معاشرتی سرگرمیاں جسے آج کی زبان میں این جی اوز کی سرگرمیاں کہا جاتاہے وہ گنوائیں سب سے پہلے