ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
عالم دین کی خدمت کو نہیں چھوڑ سکتا : تو آپ دین کورزق کے حصول کی خاطر نہیںچھوڑ سکتے ۔دین کے راستہ پر آپ کو جمے رہنا پڑے گا یہ فرضوں میں سے ایک فرض ہوگیا آپ پر، شروع کرنے کے بعد اب آپ اسے نہیں چھوڑ سکتے ۔لہٰذا یہ آپ کا مرتے وقت تک ایک مشن ہے ،کوئی بہانہ اس سے نکلنے کا اب نہیں چل سکتا ،یہ کرنا پڑے گا ۔ فتنہ کا دور، دجال کی آمد : اور یہ جودور چل رہا ہے اس وقت ،یہ ہے بہت فتنے کا دور اور یہ دور ایسا چل رہا ہے کہ دجال کے آنے کی جو نشانیاں حدیث شریف میں بیان کی گئی ہیں اُس سے لگتا ہے کہ وہ وقت قریب آرہاہے ۔پتانہیں پچاس سال ہیں معلوم نہیں سوسال ہیںڈیڑھ سو سال ہیں دوسو سال ہیں ۔ پورے عالم کے اعتبار سے صدیاں دنوں کی طرح ہوتی ہیں : دوسوتین سو سال کی پورے عالم کے اعتبار سے کوئی لمبی حیثیت نہیں ہوتی دنوں کی حیثیت رکھتاہے ،سُن کر تو یوں لگتاہے کہ اچھا دوسوسال ہیں لیکن دوسو سال ہماری محدود اپنی زندگی میںسوچیں تو ہمیں بڑے لگتے ہیں ۔اس پورے عالم کے اعتبار سے سوچیں گے تو دوسو تین سو سال کی کوئی حیثیت نہیں۔ اس لیے کہ آج سے چودہ سو سا ل پہلے نبی علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا تھا کہ قیا مت ایسے ہے اتنا قریب جیسے یہ میرا ہاتھ سر کے قریب ہے تمہارے ،تو چودہ سو سال تو گزر گئے اس کو قریب فرمارہے ہیںنبی علیہ السلام، کیونکہ وہ پورے عالم کے لیے پیغمبر تھے کسی گلی محلہ کے لیے نہیں تھے، دوچار آدمیوں کے لیے نہیں تھے۔ دوچار آدمیوں کے لیے گلی محلے کے لیے تو انسان کی حد دس سال بیس سال تیس سال پچاس سال تک جاتی ہے اُسی کی منصوبہ بندی کرتا ہے اُسی کے بارے میں ہدایات دیتاہے اُس سے آگے سوچنے کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ لیکن جب پورے عالم کا مقصد پیشِ نظر ہوتو پھر اُسی اعتبارسے دیگر چیزوں کا حجم بڑھتا چلا جاتاہے۔ دجال کی آمد سے پہلے چھوٹے چھوٹے دجال پیدا ہوں گے : تویہ دور ہے فتنہ کا ، دجال کی آمد سے پہلے دجال کے چھوٹے چھوٹے فتنوں کا ظہور شروع ہوجائیگا چھوٹے چھوٹے دجال پیدا ہونے شروع ہوجائیں گے جیسے جب آگ کہیں جلتی ہے تو آگ میںآپ جائیں یا نہ جائیں اس کے قریب جائیں گے سینک لگنا شروع ہو جاتاہے جتنا قریب جائیں گے سینک بڑھتاچلا جائے گا بڑھتاچلا جا ئے گا حتی کہ اس میں کوئی چلا جائے گا تو جل ہی جائے گا بھسم ہوجا ئے گا ۔اسی طرح بارش ہونے کی صورت میں پہلے بادل آتاہے ابھی