ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
ایک اور ناپاک مقصد : اوریہ بات یاد رکھیں کہ درپردہ این جی اوز کا اصل مقصد یہ ہے کہ طبقہ علماء کو ختم کرکے رکھ دیں کیونکہ یہ قوم العیاذ باللہ اگر کافر بن گئی عیسائی بن گئی اوراُنکی دُنیاوی ضرورتیں پوری ہوتی رہیں تویہی ہماری آپ کی کمرمیں آکر خنجر گھونپیں گی اور مسلمانوں کاقتل ِعام ہوگا ۔ان کے مقاصد ہی یہی ہیں کہ قتلِ عام خانہ جنگی کی صورت میں کروادو کیونکہ خانہ جنگی میں راتوں رات لاکھوں لوگ مرجاتے ہیں اورجنگ میں دودوسال بمباری کروتواتنے نہیں مرتے جتنے خانہ جنگی میں مرجاتے ہیں ۔ایک مہینہ کی خانہ جنگی بھرپور ہوجائے تووہاںصفایا ہوجاتاہے اورکسی پر الزام بھی نہیں آتا امریکہ بھی کہے گا کہ ہم بھی مددکے لیے جہاز بھیج رہے ہیں اوروہ (یورپ) بھی کہے گا کہ ہم بھی مدد کے لیے بھیج رہے ہیں حالانکہ سب فساد اندرسے وہی کروا رہے ہوتے ہیں اور بظاہر مسیحابن جاتے ہیں ۔یہ کھیل ہورہا ہے اور اس کھیل کے لیے میدان تیار کیا جارہاہے اور ہم اور آپ غفلت میں بیٹھے ہوئے ہیں لہٰذا آپ کی اور ہماری جو ذمہ داریاںہیں وہ بہت بڑی بڑی ہم پر آنے والی ہیںاور آنے والی نہیں بلکہ آگئی ہیں ۔ان کی فکر کرنی چاہیے تعلیم وتعلم میں بھی مشغول رہیں اپنے علاقے کے لوگوں کواپنے خاندان اور اپنے قبیلے والوں کو اِن حالات سے بھی آگاہ کریں اور ان کاموں کے لیے اُنھیں مستعدکریںآپ خود نہیں کرسکتے تو جس میں یہ صلاحیت ہے اُس کو کہیں اُس کو آگے کریں ۔یہ دینی مدارس جو مراکز اور قلعے ہیں اسلام کے ان کے خلاف کفر سازش کررہاہے یہ ساری منصوبہ بندیاں اس لیے ہیں کہ جتنے دینی مراکز ہیں ان کو ختم کردیا جائے لہٰذا اس کی فکر کرنی چاہیے اور اس میں بہت بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ ہماری اپنی مسلمان تنظیمیں اُن کے آلہ کاربنی ہوئی ہیں ۔اسی طرح دنیاوی اور کالجوں کی تعلیم یافتہ فوج ہے جو ایچی سن کی تعلیم یافتہ ہے اور فلاں کی تعلیم یافتہ ہے یہ اُ ن کے آلہ کار بنتے ہیں اُن سے متاثر ہوتے ہیں ان کی وجہ سے بھی حالات بہت خراب ہوجاتے ہیں اس لیے بہت زیادہ فکر آپ کو اورہمیں کرنی ہے۔ علماء اور طلباء کے اہم اہداف : اب ا پ کا جو مقصد ہونا چاہیے وہ تعلیم وتعلم اور اس کے ساتھ ساتھ مخلوقِ خدا کی خدمت ہے اور مخلوقِ خدا کی خدمت میں سب سے اچھی اور افضل مخلوق انسان ہے اور انسان کی خدمت سب سے بڑی یہ ہے کہ کفر سے بچا کر اُس کو فلاح کی طرف لے آئیں باقی خدمتیں بعد کی ہیں تو تعلیم وتعلم اور کفر سے بچاکر مخلوق کو فلاح کی طرف لانا اور اس ساری چیز سے مقصد صرف اللہ کی رضا ہو اور کچھ نہ ہو ۔