ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
کمزورہیں جو اس وقت مسلم اور اسلامی معاشرہ کی کریم ہے جِسے کہا جائے علماء او رطلباء کا طبقہ ، ہم بھی دعوٰی نہیںکرسکتے کہ ہمارے ایمان جیسے پہلے لوگوں کے مضبوط تھے ویسے ہیں تو اُن بے چارون کی بات تو اور نیچے کی ہوجاتی ہے تو ایسا ایمان تو ہے نہیں ،لہٰذا ہم پر لازم ہے کہ اُن کے ایمان کی حفاظت کریں کیونکہ کفر کی یلغار مالی تعاون کی شکل میں ان کی ہمدرد بن کر آرہی ہے لیکن مقصد اُن کا یہ ہے کہ ان کو اسلام سے نکال دیا جائے اور کافر بنادیا جائے۔چنانچہ بنگلہ دیش میں بہت بڑی تعداد ایسی ہے لاکھوں کی بلکہ لاکھوں سے بڑھ رہی ہے جو عیسائی ہو چکی ہے العیاذ باللہ ،بنگلہ دیش میں کیونکہ غربت ہے تو وہاں وہ اس کام میں لگے ہوئے ہیں ۔ کفر کا طریقۂ واردات : اور امداد دینے کے بعد جب وہ دیکھتے ہیں کہ کچھ دن دس دن پندرہ دن بیس دن امداد لے لی تو پھر بندکردیں گے پھر وہ جاتا ہے او خوشامد کرتاہے جب وہ خوشامد کرتا ہے تو پھردیدیں گے کچھ ، اور وہاں پر کمانے کے وسائل پیدا نہیں ہونے دیتے پلانٹ لگانے نہیں دیں گے کارخانے اور فیکٹریاں لگانے نہیں دیں گے زرعی ترقی نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اگر یہ ترقی شروع ہوگئی تو وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کماناخود شروع کردیں گے محنت مزدوری کرنی شروع کردیں گے جب محنت مزدوری خود کریں گے تو ہم پر سے اُن کا انحصار ختم ہو جائے گا پھر یہ ہمارے پاس نہیں آئیں گے لہٰذا وہاں پر مصنوعی قحط پیداکرتے ہیں وہاں پر حالات ایسے پیدا کرتے ہیں کہ قحط کی شکل ہوجائے پانی کی قلت ہوجائے زرعی آلات کی کمی ہوجائے اور جو اس قسم کے دسیوں حیلے بہانے اور اُن کے بہت بہت طریقے ہیں وہ سارے استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم پر اُن کا انحصار رہے۔ ان کے ایمان بچانے کی ترکیب : تو اب اس میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی جو مادی اور بنیادی ضرورت ہے جس کو اسلام نے بھی ضروری قراردیاہے روٹی ہے کپڑا ہے رہائش ہے یہ بنیادی چیزیں ہیں پہلے ان کو یہ فراہم کی جائیں یہ جو بھٹو نے نعرہ لگایا تھا یہ اُس نے اسلام ہی کی چیز لی تھی اور چالاک انسان تھا ہوشیارتھا اُس نے کہا ''روٹی کپڑا اور مکان''ساری قوم بے وقوف بن گئی پیچھے لگ گئی انھوں نے کہا بس یہ سچا (ہمدرد)آگیا ہمارا لیکن اُس نے دیا کچھ بھی نہیں کسی کو ۔ تویہ جوضرورتیں ہیں یہ بنیادی ہیں چنانچہ اس کے لیے بھی آپ کو اپنے اپنے علاقے میں محنت کرنی پڑے گی ۔یہ باتیں اس لیے عرض کر رہا ہوں کہ آپ لوگوں کا تعلق چاروں صوبوںسے ہے آپ ملک کے چاروں صوبوں سے آئے ہوئے ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن کا تعلق پسماندہ علاقوں سے ہے غریب علاقوں سے ہے گائوں دیہاتوں سے ہے وہاں یہ چیزیں آپ کے سامنے آئیں گی