ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003 |
اكستان |
|
ذکر فکر کی طرف توجہ اور ا س کا فائدہ : اس کے لیے میں نے پہلے بھی ذکر کیا کہ علماء کوخاص طورپر جو ذکر ہے اس کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے ذکر اللہ جوہے یہ ایسی چیز ہے کہ اس کی برکت سے جو دین آپ پڑھ رہے ہیں اس سے آپ خود متاثر ہونا شروع ہوجائیں گے اس کے بغیر عموماً انسان اپنی تعلیم سے جو اُس نے پڑھی ہے متاثر نہیں ہوتا جب خود کسی چیز سے متاثر نہیں ہوتا تو دوسرے کوبھی متاثر نہیں کرسکتا۔ مثال سے و ضاحت : آپ دیکھتے ہیں کہیں موت ہو جاتی ہے آپ اُس جگہ جاتے ہیں اُس کے باپ سے ملتے ہیں جس کی موت ہوئی ہے اُس سے مل کر آپ کی طبیعت پر اور طرح کا اثر پڑرہا ہے حالانکہ وہ آدمی آ پ کو زبان سے کچھ بھی نہیں کہہ رہا مگر کیونکہ وہ اس صدمہ سے خودسچ مچ متاثر ہے اس لیے آپ کو متاثر کر رہاہے آپ جب اس کے ماموں سے ملتے ہیںتو اُس کی طبیعت دیکھ کر بھی آپ متاثر ہو رہے ہیں لیکن اس میں کم متاثر ہوئے باپ سے جب ملے تھے تو زیادہ متاثر ہوئے تھے اس کی کیا وجہ ہے وہ بھی دو ہاتھ پائوں والا انسان ہے اسی طرح آنکھ ناک کان اس کے بھی ہیں ،فرق یہ ہے کہ اُس صدمہ سے وہ زیادہ متاثر تھا اس لیے آپ کو اس نے زیادہ متاثر کیا ۔وہ کم متاثر تھا اُس نے آپ کو کم متاثر کیا۔ زبان سے کچھ بھی نہیںکہہ رہا،چہرے کے اُتار چڑھائو اوروضع قطع وہ متأثر کرتے ہیں تو جب آپ اپنے دین سے اور جو چیز پڑھ رہے ہیں اُس سے جب خود متاثر ہوجائیں گے تو پھر قدرتی طور پر آپ کے اثرات دوسروں پر پڑنے شروع ہوجائیں گے اور جب تک آپ متاثر خود نہیں ہوں گے تومیں نے پہلے بھی عرض کیا ہے کہ یہ ادا کاری تو ہوگی ،دکھاوے کی ایک ظاہری دعوت اور تبلیغ تو ہوگی جس کو ادا کاری کا نام دیا جائے گا ،ادا کاری کرنے والاخود متاثر نہیں ہوتا ایک جھوٹا تاثر چھوڑتا ہے اداکاری کرکے ،جو بے اثر ہوتا ہے اس لیے ان چیزوں کاخیال رکھیے کہ تعلیم وتعلم میں مشغول رہیے مخلوقِ خدا کی فکر کریں جیسے جہاں حالات ہوں اس طرح پر انتظام وہاں کرنے کی فکر کریں ۔خود نہیںکرسکتے توجو اس کی صلاحیت رکھتے ہیں اُن سے کروائیں اور اللہ تعالیٰ کو راضی رکھیں ۔ ایک طالب علم کا اشکال اور اُس کا جواب : اس کے ساتھ ہی ایک چیز کا مجھے اور خیا ل آیا کہ یہاں ہفتہ وا ر جو درس ہوتا ہے اس میں ایک واقعہ آیا تھا تو اس پر کسی طالب علم نے حضرت شیخ العرب والعجم سیّد حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ کے بارے میںایک سوال کیا تھا مجھے خیال آیا کہ اب ضمناً وہ بات بھی ہوجائے کیونکہ شاید اب آپ سے ملاقات نہ ہو، تو اُس نے مجھے اخبار کا ایک حوالہ بھیجا تھا جو کہ