Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2003

اكستان

11 - 66
 الوداعی خطاب
جامعہ مدنیہ جدید میں ٢٥ شعبان المعظم کو صبح گیارہ بجے حضرت مولانا سیّد محمود میاںصاحب نے دورہ ٔ صرف ونحو کے تقریباً ٥٠٠ طلباء سے الوداعی خطاب کیا، اس کی افادیت کے پیش ِ نظراسے شائع کیا جا رہا ہے، قارئین ِکرام یہ خطاب ملاحظہ فرمائیں ۔ (ادارہ)
 الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین اما بعد! ان الذین فتنوا المؤمنین والمؤمنٰت ثم لم یتوبوا فلہم عذاب جہنم ولھم عذاب الحریق o  ان الذین اٰمنوا وعملوا الصلحٰت لہم جنت تجری من تحتھا الانہٰر ذٰلک الفوز الکبیر۔(سورہ بروج آیت ١٠۔١١)
ترجمہ  :  بے شک جو دین سے پھسلائے ایمان والے مردوں کو اور عورتوں کو پھر تو بہ نہ کی توان  کے لیے عذاب ہے دوزخ کا اور ان کے لیے عذاب ہے جلنے کا ،بے شک جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں ،یہ بڑی کامیابی ہے۔
	علمائے کرام اور میرے عزیز طلباء کرام! کل جمعرات کو آپ کا جامعہ مدنیہ جدید میں دورہ صَرف ونحو کا اختتامی دن ہے ۔شعبان کے مہینے میں آپ حضرات نے تعلیم میں مشغول ر ہ کر گزارا،اور بہت سے طلباء کی طرح یہ وقت سیرو تفریح اور کھیل کود میں بھی آپ گزار سکتے تھے لیکن یہ اللہ کی توفیق سمجھنی چاہیے اور اس کاخصوصی انعام سمجھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے پڑھانے والوں کوپڑھانے کی اور پڑھنے والوں کو پڑھنے کی توفیق عطا فرمائی اللہ تعالیٰ اس کو قبول فرمائے ۔آپ حضرات کا دینی تعلیم حاصل کرنا اور اس کے لیے گھر بار کو چھوڑنا یہ بہت بڑی سعادت ہے اس پر اللہ تعالیٰ کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے سای ترقی اور سارے زمین کے اور فضاء کے وسائل اور اسباب حاصل ہونے کے باوجود اگر اسلام اور مذہب کی رہنمائی کی روشنی میں انسان عمل نہ کرے تو اس میں اور جانوروں میں فرق نہیں ہوتا۔
امتیازی شان نبی علیہ السلام کی پیروی سے حاصل ہوتی ہے  :
	امتیازی شان ،مرتبہ کی بلندی، دُنیا اور آخرت کی فلاح اور اشرف المخلوقات ہونے کاا عزاز وہ نبی آخرالزماں حضرت محمد  ۖ کی پیروی کے علاوہ کسی صورت میں نہیں مل سکتا۔ کتنے باکمال اور بااختیار اور بااقتدار ہم ہوجائیں اگر اس کی رہنمائی اور روشنی نہ ہو تو سب بیکارہے اور ایسے لوگوں کے بارے میں قرآن نے اعلان کیا  اولئک کا لانعام بل ہم اضل یہ لوگ جانوروں چوپایوںکی مانند ہیں بلکہ اُن سے بھی گئے گزرے ہیں کیونکہ چوپائے اور جانور چرند اور پرند کی

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
85 اس شمارے میں 3 1
86 حرف آغاز 4 1
87 درس حدیث 6 1
88 حضر ت عبدا للہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نبی علیہ السلام 6 87
89 مزید خصوصیت : 6 87
90 حضرت عمر کا کوفہ کے لیے ان کو منتخب فرمانا : 7 87
91 طلباء کے فرائض 8 1
92 طلبا کا پہلا فرض : 8 91
93 طلبا کادوسرا فرض : 9 91
94 بقیہ : درس حدیث 10 87
95 الوداعی خطاب 11 1
96 جنت کیاہے ؟ : 12 95
97 جہنم کیا ہے : 12 95
98 علماء اور طلباء پر کیا لازم ہے : 12 95
99 تفصیلاً علم سیکھنا فرضِ کفایہ ہے : 13 95
100 مثال سے ضاحت : 13 95
101 دُنیاوی کاموں سے اسلام نہیںروکتا : 13 95
102 عالم دین کی خدمت کو نہیں چھوڑ سکتا : 14 95
103 فتنہ کا دور، دجال کی آمد : 14 95
104 پورے عالم کے اعتبار سے صدیاں دنوں کی طرح ہوتی ہیں : 14 95
105 دجال کی آمد سے پہلے چھوٹے چھوٹے دجال پیدا ہوں گے : 14 95
106 دجالی قوتیں نبی علیہ السلام کی سیاسی اور اقتدارسے متعلق پیشین گوئیوں سے خوب آگاہ ہیں : 15 95
107 خراسان ہمارا پڑوس اور اس کی اہمیت : 15 95
108 ''این جی او ''دجالی فتنہ ، غریب مسلمان ان کا پہلا نشانہ : 15 95
109 فقرکبھی کفر کا سبب بن جاتاہے : 16 95
110 اب پچھلے لوگوں جیسا ایمان مضبوط نہیں ہے : 16 95
111 کفر کا طریقۂ واردات : 17 95
112 ان کے ایمان بچانے کی ترکیب : 17 95
113 دجالی فتنہ کا ایک واقعہ : 18 95
114 سندھ اور پنجاب : 18 95
115 غریبوں کی مدد - نبیوں کی ترجیحات : 19 95
116 نبی علیہ السلام کی معاشرتی فلاحی سرگرمیاں : 19 95
117 آپ حضرات نبی علیہ السلام کے وارث ہیں : 20 95
118 عبرتناک واقعہ : 21 95
119 ایک اور واقعہ : 22 95
120 آغا خانی اور شمالی علاقہ جات : 22 95
121 ایک اور ناپاک مقصد : 23 95
122 علماء اور طلباء کے اہم اہداف : 23 95
123 ذکر فکر کی طرف توجہ اور ا س کا فائدہ : 24 95
124 مثال سے و ضاحت : 24 95
125 ایک طالب علم کا اشکال اور اُس کا جواب : 24 95
126 بڑے حضرت کی ہر طالب علم اور مرید کو نصیحت : 28 95
127 حج 29 1
128 مفہوم اور فرضیت : 29 127
129 ١۔ احرام : 30 127
130 ٢۔ تلبیہ : 30 127
131 ٣۔ طواف : 31 127
132 ٤۔ حجرِاسود کا بوسہ : 31 127
133 ٥۔ سعی بین ا لصفّاوالمروہ : 31 127
134 ٦۔ وقوفِ عرفہ : 32 127
135 ٧۔ قیامِ مزدلفہ : 32 127
136 ٨۔ منٰی کا قیام اور قربانی : 32 127
137 ٩۔ حلق رأس : 33 127
138 ١٠۔ رمی جمار : 33 127
139 حج کے مصالح 33 127
140 انفرادی مصالح 34 127
141 ا۔ احساسِ عبدیت : 34 127
142 ٢۔ اظہارِمحبوبیت : 34 127
143 ٣۔ جہاد ِزندگی کی تربیت : 35 127
144 ٤۔ ماضی سے وابستگی : 36 127
145 اجتماعی مصالح 37 127
146 ١۔ اخوت کے جذبات کا پیدا ہونا : 37 127
147 ٢۔ غیر فطری عدمِ مساوات کا خاتمہ : 38 127
148 سیاسی مصالح 38 127
149 ١۔ احساسِ مرکزیت : 38 127
150 خالص دینی اور اُخروی مصالح 39 127
151 ١۔ یادِ آخرت : 39 127
152 ٢۔ گناہوں کی معافی : 39 127
153 ٣۔ حج کابدلہ جنت ہے : 40 127
154 ٤۔ حج کی جامعیت : 40 127
155 انتقال پر ملال 41 1
156 جیل سے حضرت اقدس کے نام ایک خط 42 155
157 ١٩٨٢ء میں ساہیوال جیل میں راقم نے ملاقات کی ۔اس موقع پر ایک خط 46 155
158 میجر جنرل (ریٹائرڈ) تجمل حسین 47 155
159 میجر جنرل ریٹائرڈتجمل حسین 48 155
160 سیّد العلماء والطلبائ 50 1
161 اہم اعلان 53 1
162 ولادتِ مسیح علیہ السلام اور ٢٥دسمبرتحقیقی جائزہ 55 1
163 دینی مسائل( جماعت کے احکام ) 60 1
164 جماعت ِثانیہ : 60 163
165 امامت کے فرائض : 61 163
166 عالمی خبریں 64 1
167 مسلم حکمران اور مقامِ عبرت 64 166
168 تنگ نظری کی انتہائ 64 166
Flag Counter