ہاتھ اور اگر مہر کی نیت سے پہنے تو بایاں ہاتھ زیادہ موزوں ہے۔
(فتح الباری: ج1 ص402 باب من جعل فص الخاتم فی بطن کفہ)
3: امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے کہ انگوٹھی چھوٹی انگلی میں پہننا ہی سنت ہے۔
4: انگوٹھی کانگینہ اوپر کی جانب کرنا بھی حضرت ابنعباس رضی اللہ عنہ کی روایت سے ثابت ہے مگر اکثر روایات میں انگوٹھی کانگینہ ہتھیلی کی طرف رکھنا ہی ثابت ہے۔ علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ نگینہ کا ہتھیلی کی طرف رکھنا ہی افضل ہے کیونکہ اس میں نگینہ کی حفاظت بھی ہے او رعجب وتکبرسے بھی حفاظت ہے۔
(جمع الوسائل مع الہامش: ج1 ص188)
علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھاہے کہ مردوں کی انگوٹھی میں نگینہ ہتھیلی کی طرف اور عورتوں کی انگوٹھی میں نگینہ اوپر کی جانب ہوناچاہیے کیونکہ عورتوں کا مقصدہی زینت ہوتا ہے۔
(ردالمحتار: ج9 ص596)