ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی جسے آپ دائیں ہاتھ میں پہنتے تھے۔ آپ کے اتباع میں صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی سونے کی انگوٹھیا ں بنوالیں۔ پس آپ نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا: اب میں یہ کبھی نہ پہنوں گا، تو تمام صحابہ رضی اللہ عنہم نے اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
زبدۃ:
1: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہنی مگر یہ اس وقت تھا جب سونے کی حرمت نازل نہیں ہوئی تھی۔ سونے کی حرمت کے نازل ہونے کےبعدحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینک دی تھی۔ لہٰذااب اس کا استعمال مردوں کے لیے جائز نہیں۔
2: حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں ہاتھوں میں انگوٹھی پہننا ثابت ہے مگر حضرت امام ترمذی علیہ الرحمۃ کا رجحان دائیں ہاتھ میں پہننے کی طرف ہے۔ اس لیے تمام ایسی روایات ذکر کی ہیں جن میں انگوٹھی کےدائیں ہاتھ میں پہننے کا ذکرہے (سوائے حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہما والی موقوف روایت کے کیونکہ اس میں بائیں ہاتھ میں پہننے کا تذکرہ ہے)مگر صحیحین یعنی صحیح البخاری اور صحیح مسلم کی درجہ اول کی روایات میں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کاذکر موجودہے۔
حافظ ابن حجر علیہ الرحمۃ جو کہ فنِ حدیث کے امام ہیں، فرماتے ہیں: مجھے احادیث کے دیکھنےسے یہ بات معلوم ہوتی ہےکہ اگر زینت کے ارادہ سے پہنے تو دایاں