ہو۔
4: حضرت عمر بن حریث رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ ہیں:
رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْنِ مَخْصُوفَتَيْنِ.
کہ میں نے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ ٹانکے لگے ہوئے جوتوں میں نماز پڑھ رہے تھے۔
لہٰذا یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیےکہ اگر جوتے پاک ہوں تو جوتے پہن کر نماز پڑھنے میں کوئی قباحت نہیں بلکہ جائز ہے۔
5: جوتے کےآداب میں سے ہےکہ جوتا پہلے دائیں پاؤں میں پہنا جائے مگر اتارتے وقت پہلے بائیں پاؤں سے اتاریں پھر دائیں پاؤں سے۔ ایک اہم ادب یہ بھی ہے کہ بلا وجہ صرف ایک پاؤں میں جوتا پہننا اور ایک میں نہ پہننا اخلاقاً معیوب ہے۔ حدیث شریف میں اس کی ممانعت آئی ہے۔ لہذادونوں جوتے ہی پہننے چاہییں۔