ترجمہ: حضرت حسین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد محترم حضرت علی رضی اللہ عنہ سے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں تشریف لے جانے اور گھر کے اندر کے حالات کے بارے میں پوچھاتو انہوں نے فرمایا:آپصلی اللہ علیہ و سلم اپنے اوقات کوتین حصوں پر تقسیم فرمادیتے تھے؛ایک خالص اللہ تعالیٰ کی عبادت نماز وغیرہ کے لیے ، ایک اپنے گھر والوں کے حقوق کی ادائیگی (ہنسنے بولنے اور دیگر ضروریات) کے لیے اور ایک حصہ اپنی ذات مبارکہ کے لیے ۔ پھر اپنے حصہ کو بھی مزید دو حصوں میں تقسیم فرمادیتے تھے؛ایک حصہ اپنے آرام وغیرہ کے لیے اور ایک حصہ دوسرے لوگوں کے لیے۔ اسمیں بڑے اور خواص صحابہ کے ذریعہ عام لوگوں کو فائدہ پہنچاتے تھے۔
آپ لوگوں سے کوئی چیز بھی مخفی نہیں رکھتے تھے۔ (امت کے اس حصہ میں آپ کا)طریقہ کار یہ تھادین کے اعتبار سے علم و فضل والوں کو دوسروں پرترجیح دیتے تھے۔ پس کوئی شخص ایک ضرورت، کوئی دو اور کوئی زیادہ ضرورتیں لے کر آتاتھا۔پس آپ انکو ایسے امور میں مشغول رکھتے تھے جو خود انکی ذات اور پوری امت کے لیے فائدہ مند ہوتے تھے۔ وہ لوگآپ سے مسائل پوچھتے تھے اورآپ ان کے مناسب حال جواب دیتےاور ساتھ یہ بھی ارشاد فرماتے کہ تم لوگ جو یہاں موجود ہودوسرے ان لوگوں تک میری باتیں پہنچاؤ جو یہاں پر موجود نہیں ہیں۔اور یہ بھی ارشاد فرماتے کہ جو لوگ(کسی عذر، شرم یا رعب کی وجہ سے) مجھ تک اپنی بات نہیں پہنچاسکتے آپ مجھ تک ان لوگوں کی ضرورتیں پہنچاؤ اور جو شخص کسی ایسے شخص کی