پیتےتھے۔ مہاجرین صحابہ رضی اللہ عنہم میں سب سے پہلے فوت ہوئے۔ آپ کا سنِ وفات سن 2 ہجری ہے۔ جنت البقیع میں دفن ہوئے تھے۔ انکی قبر پر حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نےشناخت کے لیے کالا پتھر بھی رکھ دیا تھا۔
زبدۃ:
آدمی کئی وجہ سے روتا ہے؛رحمت ومہربانی کی وجہ سے،محبت اور شوق کی وجہ سے،خوف کی وجہ سے، غلبہ خوشی کی وجہ سے، درد وتکلیف کی وجہ سے،کسی صدمہ اور رنج کی وجہ سے، کسی کے ظلم کی وجہ سے، گناہوں پر ندامت اور توبہ کی وجہ سے، اللہ تعالیٰ کے خوف اور محبت کی وجہ سےاور اللہ تعالیٰ سے ملاقات کے شوق کی وجہ سےرونا تو بہت ہی پسندیدہ بات ہے۔البتہ نفاق، دکھلاوے اور ریا کاری کا رونااور میت پر نوحہ یعنی میت کی خوبیوں وغیرہ کا تذکرہ کرکےبلند آواز سے بین کرنااور بے صبری کا رونایہ جائز نہیں ہے۔
اور حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم امت پر شفقت اور رحمت کی وجہ سےیا اللہ تعالیٰ کے خوف اور محبت کی وجہ سےیا اللہ تعالیٰ کی ملاقات کے شوق میں اکثر رویا کرتے تھے۔ اللہ کریم ہمیں بھی حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع نصیب فرمائے آمین۔