ڈالنی چاہیے۔
4: ٹیک لگا کر کھانے کی احادیث میں ممانعت آئی ہے مگر اس جگہ چونکہ ضعف کے عذر کی وجہ سے تھا اس لیے کوئی اعتراض والی بات نہیں کیونکہ پہلے بھی یہ بتایا جاچکا ہے کہ عذر کی وجہ سے ٹیک لگا کر کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
5: ایک روایت میں یہ بھی آتا ہے کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھانے کےبعد اپنی کھانے والی انگلیاں کسی دوسرے شخص کو بھی پیش فرما دیتے تھے تاکہ وہ بھی ان بابرکت انگلیوں کو چاٹ لے۔ وہ کتنا خوش قسمت انسان ہوگا جسے حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیاں چاٹنے کا شرف حاصل ہوگیا۔