انگلیوں سے کھانے میں مشکل پیش آتی ہو تو کوئی حرج نہیں جیسے موجودہ دور میںمیانوالی (پاکستان کا ایک علاقہ جوصوبہ پنجاب میں واقع ہے) کا بنا ہوا مکھڈی حلوہ جب کہ وہ خشک ہو کر ریزہ ریزہ ہوجائے۔
2: کھانا کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنا بھی سنت ہے۔ بعض روایات میں تین مرتبہ چاٹنابھی ثابت ہے اور بعض روایاتمیں اس کی ترتیب بھی وارد ہوئی ہے کہ پہلے درمیانی انگلی، پھر انگشتِ شہادت پھر انگوٹھا مبارک کو چاٹ لیتے تھے۔
مسلم شریف میں کھانا کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کی وجہ بھی بیان کی گئی ہے۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلمنے انگلیاں چاٹنے کی ترغیب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:
فَإِنَّهُ لَا يَدْرِيْ فِيْ أَيِّ طَعَامِهِ الْبَرَكَةُ․
(صحیح مسلم: رقم الحدیث2033)
کہ انسان نہیں جانتا کہ اسکے کھانے کے کس حصہ میں اللہ تعالیٰ نےبرکت رکھی ہے۔ ممکن ہے کہ کھانے کا یہی حصہ زیادہ بابرکتہوجو انگلیوں کے ساتھ لگ گیا ہے۔ لہٰذا انکو چاٹنے کا حکم دیاہے۔
3: بعض بیوقوف انگلیاں چاٹنے کو ناپسند کرتے ہیں حالانکہ اتنی عقل نہیں کہ انگلیوں پر جو کھانا لگاہواہے یہ وہی تو ہے جو اتنی دیر سے کھایا جارہا ہے، اسمیں کیا نئی چیز ہے؟ دیکھیں!فیرنی کا سارا چمچہ منہ میں لے لیا جاتا ہے، پھر اسی لعاب سے بھرے چمچے کو رکابی میں ڈال دیا جاتا ہے ،پھر دوبارہ اور سہ بارہ یہ عمل دہرایا جاتا ہے۔
حافظ ابن حجر رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں: کوئی شخص اپنے فعل کو قبیح سمجھے تو اسکے متعلق تو کلام کیا جاسکتا ہے مگر حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلمکے فعل کو ناپسندیدگی کے ساتھ دیکھنے سے کفر کا خطرہ ہے، اس لیے اگر کسی کوطبعی طورپرکراہت بھی ہو تو عادت