Deobandi Books

انسانیت کا امتیاز

46 - 74
کوشش کرے گا کہ وہ دوسرے کے داؤ کی کاٹ کرے تاکہ مغلوب نہ ہو، تو ہر وقت نئے سے نیا داؤ اپنے فنی قواعد کے تحت ایجاد کرے گا اور اس طرح فن کے مخفی گوشے کھل کر فن ترقی کرے گا اور دنیا کے سامنے نئے نئے داؤ پیچ کھلتے رہیں گے۔ اگر پہلوانوں کا یہ تصادم اور ٹکراؤ نہ ہوتا تو فنِ سپہ گری کے راز نہ کھل پاتے۔ 
علم وجہل اور حق و باطل کے تصادم کی حکمت: تو اسی طرح ایک عالم کتنا ہی بڑا علم رکھتا ہوا اس میں خود بہ خود کوئی اضافہ نہ ہوگا، لیکن اگر اس عالم سے کسی جاہل کو لڑا دو جو اس پر اعتراضات اور سوالات کی بوچھاڑ کردے تو اس کے علم میں سے نئے نئے گوشے جوابوں کی بہ دولت پیدا ہو جائیں گے جن سے اس کے علم میں زیادتی ہوگی جو بغیر اس علم و جہل کی ٹکر کے کبھی نہ پیدا ہوتی۔ 
اسلام حق ہے، اس کا علم اور قانون سچا ہے، لیکن اگر اس کے مقابلے پر کفر نہ ہو اور وہ اس سے ٹکر نہ لیتا ہو تو اسلام کی قوّتوں کے مخفی گوشے اور اس کی حقائق کے سر بستہ راز جو اس میں پنہاں ہیں کبھی نہ کھل سکتے اور نہ ہی اس کی قوّت نمایاں ہوسکتی۔ اس لیے حق تعالیٰ نے اسلام کے مقابلے پر کفر، اخلاص کے مقابلے پر نفاق، سچ کے مقابلے پر جھوٹ، علم کے مقابلہ پر جہل، دیانت کے مقابلے پر خیانت، ملائکہ کے مقابلے پر شیاطین، انبیا کے مقابلے پر دجال رکھ دیے کہ یہ اضداد ان اصول سے ٹکراتی رہیں اور اس طرح ان کی پاکیزہ قوّتیں اس ٹکراؤ سے نمایاں ہو کر ان کی صداقت کھولتی رہیں۔ 
قوموں کے مقابلوں میں درسِ عبرت: اسی طرح وہ قومیں کتنی جاہ و جبروت کی حامل ہی کیوں نہ ہوں، لیکن اگر دوسری قوموں سے ان کی ٹکر نہ ہو تو ان کے مخفی جوہر جو مقابلے ہی کے وقت کھل سکتے ہیں، کبھی نہ کھلیں۔ اس لیے جب دو قومیں لڑتی ہیں تو غالب و مغلوب کے ملنے سے نئے نئے نظریات اور نئے نئے انکشافات ہوتے ہیں تاکہ دنیا کی وہ ترقیات جو عقلِ انسانی اور علمِ روحانی سے وابستہ ہیں، اپنے اپنے وقت پر ان تصادموں سے نمایاں ہوتی رہیں اور ہر قوم کے دماغی اور قلبی جوہر کھل کر وہ اگلی نسلوں کے لیے مزید ترقیات کا درسِ عبرت 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 انسانیت کا امتیاز 6 1
4 مقدمہ و تمہید 6 1
5 کائنات کا مقصدِ تخلیق 8 1
6 ذی شعور مخلوقات 8 1
7 اسلام میں حیوانات کے حقوق کی حفاظت 9 1
8 جنات کے حقوق 11 1
9 جنات میں مختلف مذاہب 12 1
10 فقہا کی بحث 14 1
11 جنات میں آں حضرتﷺ کی تبلیغ 14 1
12 حقوقِ ملائکہ 15 1
13 انسان کے حقوق 16 1
14 حیوانات کا مقصدِ تخلیق 17 1
15 حیوانات کو عقل وخطاب سے محروم رکھنے کی حکمت 18 1
16 ملائکہ سے نوعیتِ خطاب 19 1
17 جنات سے نوعیتِ خطاب 20 1
18 جنات میں نبوّت نہ رکھنے کی وجہ 21 1
19 انسان کو مستقلاً خطاب 21 1
21 اور کسی بشر کی حالتِ موجودہ میں یہ شان نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر تین طریق سے 21 1
22 علم اور وحیٔ الٰہی کے لیے انسان کا انتخاب 22 1
23 انسان کا ممتاز علم 23 1
24 ایک چشم دید مثال 25 1
25 فنِ سیاست بھی حیوانات میں پایا جاتا ہے 26 1
26 بطخوں میں سیاست وتنظیم 28 1
27 مکڑی کی صنعت کاری 29 1
28 طبعی علوم انسان کے لیے وجہ امتیاز نہیں ہیں 31 1
29 انسان کا امتیاز 31 1
30 علمِ شریعت کی حقیقت 32 1
31 دیگر مخلوقات پر انسان کی برتری 32 1
32 طبعی تقاضوں کی مخالفت کمال ہے 34 1
33 حجۃ الاسلام سیّدنا الامام حضرت نانوتوی ؒ کا بصیرت افروز واقعہ 34 1
34 حضرت نانوتوی ؒ کا عروجِ روحانی 37 1
35 انسان کی عبادت فرشتوں کی عبادت سے افضل ہے 39 1
36 انسان کی عبادت میں مزاحمتِ نفس ہے 40 1
37 انسان کی کائنات سے بازی لے جانے کا سبب 41 1
38 علمی ترقی صرف انسانی خاصہ ہے 42 1
39 آں حضرتﷺ پر علم اور خلافت کی تکمیل 43 1
40 مادّی ترقی کی اصل حقیقت تصادم و ٹکراؤ کا نتیجہ ہے 44 1
41 علم وجہل اور حق و باطل کے تصادم کی حکمت 46 1
42 قوموں کے مقابلوں میں درسِ عبرت 46 1
43 عقل کو ربانی علوم کا تابع ہونا چاہیے 50 1
44 اسلام کے دینِ فطرت ہونے کے معنی 51 1
45 خلافتِ انسانی کے بارے میں ملائکہ کا سوال 56 1
47 بارگاہِ الٰہی سے قولی و عملی جواب 57 1
48 انسانی اعمال پر فرشتوں کی گواہی کی حکمت 58 1
49 تکمیلِ خلافت کا مقام 59 1
50 مجددین علمائے ربانی انبیا کے نائب ہیں 62 1
51 دین کی حفاظت کا سامان 63 1
52 مادّہ و سائنس کی بے مائیگی 64 1
53 علمِ الٰہی کی مثال 65 1
54 مدارسِ دینیہ انسانیت کی فیکٹریاں ہیں 67 1
55 مدارسِ دینیہ سیرت سنوارنے کے لیے ہیں 69 1
56 خاتمہ 70 1
Flag Counter