Deobandi Books

انسانیت کا امتیاز

29 - 74
ہے، جب کوئی خطرہ پیش آتا ہے تو وہ آواز لگاتا ہے اور ساری قوم کو خطرے سے آگاہ کرتا ہے۔ ساری بطخیں بیدار ہوجاتی ہیں اور ۔َپر تول لیتی ہیں اور دوسری آواز میںاُٹھ کر پرواز میں آجاتی ہیں اور وہ بھی ایک قاعدے یعنی مثلث طریقے سے اُڑتی ہیں۔ امیر آگے آگے اور بطخیں دو لائن میں پیچھے پیچھے اُڑتی ہیں۔ جدھر امیر جاتا ہے اُدھر تمام بطخوں کا یہ قافلہ جاتا ہے۔ کسی کو امیر پر اعتراض نہیں ہوتا کہ وہ اس سمت میں کیوں جارہا ہے؟ پھر جہاں امیر بیٹھتا ہے تمام بطخیں وہیں اُتر پڑتی ہیں۔ یہ سیاست نہیں تو اور کیا ہے؟ اور اس سے بہتر سیاست اور تنظیم کیا ہوسکتی ہے؟ اپنی رعایا اور ماتحت قوم کو ہر خطرے سے آگاہ کرنا اور بچانا۔ خود بیدار رہنا، اُن کو چوکنا۔ّ رکھنا کیا اعلیٰ ترین ترقی یافتہ سیاست نہیں؟
اس لیے سیاسی تدابیر اور جوڑ توڑ انسان کے ساتھ مخصوص نہیں۔ اصولِ سیاست میں حیوانات بھی اس کی برابری کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ مکھیاں کہیں گی کہ ہم بھی سیاست دان ہیں۔ بطخیں کہیںگی کہ ہم بھی سیاست دان ہیں۔ زیادہ سے زیادہ آپ کی سیاست شاخ در شاخ ہے، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ملت میں جرائم زیادہ ہیں اس لیے روک تھام کی تدابیر بھی زیادہ ہیں۔ مکھیوں اور بطخوں میں جرائم کی انواع آپ سے کم ہے تدابیر بھی کم ہیں۔ سو اس سے کچھ ان مکھیوں اور بطخوں کی فضیلت ہی آپ پر ثابت ہوگی نہ کہ کم تری اور اصل سیاست میں برابری ثابت ہوگی، تو یہ دعویٰ بھی آپ کا غلط ہے کہ ہم چوں کہ فنِ سیاست سے واقف ہیں اس لیے افضل الحیوانات ہیں۔ 
مکڑی کی صنعت کاری: اگر آپ کہیں کہ ہم کپڑا ۔ُبننے کا فن جانتے ہیں لہٰذا ہم سب جانوروں میں افضل ہیں۔ تو مکڑی آکر یہ کہے گی کہ یہ کام تو میں بھی جانتی ہوں۔ دیکھئے! مکڑی سفید رنگ کا خیمہ تانتی ہے جس کی طنابیں چاروں طرف کھنچی رہتی ہیں۔ وہ اتنا صاف، باریک اور ملائم ہوتا ہے کہ مانچسٹر کی ململ بھی اتنی صاف اور باریک نہیں ہوتی، اور اتنا مضبوط جس کو آندھی، ہوا کے سخت جھونکے اور بڑی سے بڑی بارش بھی نہیں ہلا سکتی۔ اس کی طنابیں اپنی جگہ سے ذرا بھی نہیں سرکتیں۔ آپ تو ۔ُسوت سے کپڑا ۔ُبنتے ہیں وہ خدا جانے کس مادّے سے اپنا گھر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 انسانیت کا امتیاز 6 1
4 مقدمہ و تمہید 6 1
5 کائنات کا مقصدِ تخلیق 8 1
6 ذی شعور مخلوقات 8 1
7 اسلام میں حیوانات کے حقوق کی حفاظت 9 1
8 جنات کے حقوق 11 1
9 جنات میں مختلف مذاہب 12 1
10 فقہا کی بحث 14 1
11 جنات میں آں حضرتﷺ کی تبلیغ 14 1
12 حقوقِ ملائکہ 15 1
13 انسان کے حقوق 16 1
14 حیوانات کا مقصدِ تخلیق 17 1
15 حیوانات کو عقل وخطاب سے محروم رکھنے کی حکمت 18 1
16 ملائکہ سے نوعیتِ خطاب 19 1
17 جنات سے نوعیتِ خطاب 20 1
18 جنات میں نبوّت نہ رکھنے کی وجہ 21 1
19 انسان کو مستقلاً خطاب 21 1
21 اور کسی بشر کی حالتِ موجودہ میں یہ شان نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر تین طریق سے 21 1
22 علم اور وحیٔ الٰہی کے لیے انسان کا انتخاب 22 1
23 انسان کا ممتاز علم 23 1
24 ایک چشم دید مثال 25 1
25 فنِ سیاست بھی حیوانات میں پایا جاتا ہے 26 1
26 بطخوں میں سیاست وتنظیم 28 1
27 مکڑی کی صنعت کاری 29 1
28 طبعی علوم انسان کے لیے وجہ امتیاز نہیں ہیں 31 1
29 انسان کا امتیاز 31 1
30 علمِ شریعت کی حقیقت 32 1
31 دیگر مخلوقات پر انسان کی برتری 32 1
32 طبعی تقاضوں کی مخالفت کمال ہے 34 1
33 حجۃ الاسلام سیّدنا الامام حضرت نانوتوی ؒ کا بصیرت افروز واقعہ 34 1
34 حضرت نانوتوی ؒ کا عروجِ روحانی 37 1
35 انسان کی عبادت فرشتوں کی عبادت سے افضل ہے 39 1
36 انسان کی عبادت میں مزاحمتِ نفس ہے 40 1
37 انسان کی کائنات سے بازی لے جانے کا سبب 41 1
38 علمی ترقی صرف انسانی خاصہ ہے 42 1
39 آں حضرتﷺ پر علم اور خلافت کی تکمیل 43 1
40 مادّی ترقی کی اصل حقیقت تصادم و ٹکراؤ کا نتیجہ ہے 44 1
41 علم وجہل اور حق و باطل کے تصادم کی حکمت 46 1
42 قوموں کے مقابلوں میں درسِ عبرت 46 1
43 عقل کو ربانی علوم کا تابع ہونا چاہیے 50 1
44 اسلام کے دینِ فطرت ہونے کے معنی 51 1
45 خلافتِ انسانی کے بارے میں ملائکہ کا سوال 56 1
47 بارگاہِ الٰہی سے قولی و عملی جواب 57 1
48 انسانی اعمال پر فرشتوں کی گواہی کی حکمت 58 1
49 تکمیلِ خلافت کا مقام 59 1
50 مجددین علمائے ربانی انبیا کے نائب ہیں 62 1
51 دین کی حفاظت کا سامان 63 1
52 مادّہ و سائنس کی بے مائیگی 64 1
53 علمِ الٰہی کی مثال 65 1
54 مدارسِ دینیہ انسانیت کی فیکٹریاں ہیں 67 1
55 مدارسِ دینیہ سیرت سنوارنے کے لیے ہیں 69 1
56 خاتمہ 70 1
Flag Counter