Deobandi Books

انسانیت کا امتیاز

12 - 74
اختیار کریں۔ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر گھر میں بھی جنا۔ّت بسے ہوئے ہیں۔ چوں کہ وہ اپنے کام میں لگے رہتے ہیں اور ہم اپنے کام میں، اس لیے ہمیں پتہ نہیں چلتا کہ کوئی جن ہمارے گھر میں آباد ہے۔ البتہ جو بدطینیت اور شر۔ّی، فسادی ہوتا ہے اور ہمیں ستاتا ہے تو ہم کہنے لگتے ہیں کہ فلاں گھر میں آسیب کا اثر ہے اور پھر عاملوں کی طرف رجوع کرتے ہیں کہ وہ عملیات سے اس جن کو بند کریں یا جلا ڈالیں۔
بہر حال جب جنا۔ّت بدی پر آجائیں تو پھر ان کا مقابلہ، بلکہ ان سے مقاتلہ کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
جنات میں مختلف مذاہب: ورنہ جہاں تک نیک اور مؤمن جنا۔ّت کا تعلق ہے ہمیں کوئی حق نہیں کہ اپنے گھروں سے اُنھیں نکالنے کی فکر میں رہیں، بلکہ ان کی طاقت اور نیکی سے خود ہمیں بھی فائدہ پہنچے گا۔ رہی بدی اور ایذا رسانی، سو وہ انسان کی بھی گوارا نہیں کی گئی، چہ جائے کہ جنا۔ّت کی کی جاتی۔
بہر حال یہ واقعہ ہے کہ جنا۔ّت میں ہر قسم کے افراد ہیں، نیک ہیں اور بد بھی ہیں، مسلم بھی ہیں اور غیر مسلم بھی، مشرک بھی ہیں اور یہودی و نصرانی بھی۔ چناں چہ قرآنِ کریم نے اس طرف کھلا اشارہ فرمایا ہے۔ حضورﷺ  کی بعثت سے قبل جنا۔ّت آسمانوں کے دروازوں تک آجاسکتے تھے اور ملائکہ کی گفتگوؤں سے وحیٔ خداوندی کے کچھ الفاظ اُچک لاتے تھے جس میںاپنی طرف سے جھوٹ ملا کر اپنے معتقدوں کو سناتے اور پھر غیب دانی کے دعوے کرکے مخلوق کو اپنے دام میں پھانستے۔ حضورﷺ  کی بعثت کے وقت ان کا آسمانوں کی طرف چڑھنا بند کردیا گیا تو اُنھیں پریشانی ہوئی کہ یہ کیا نیا حادثہ پیش آیا ہے جس نے ہم پر یہ بند ش عائد کردی، اور یہ کون سی نئی بات ظہور میں آئی ہے جس کی بد ولت ہم پر یہ پابندی عائد کردی گئی ہے۔ چناں چہ کچھ جنا۔ّت اس وجہ کی تلاش میں نکلے اور مشرق و مغرب میں گھومے، کسی نے مغرب کی راہ لی اور کسی نے مشرق کی، کسی نے شمال کو چھانا اور کسی نے جنوب کو۔ ان میں سے ایک جماعت کا گزر مکہ میں ہوا تو دیکھا کہ حضورﷺ  قرآن پڑھ رہے ہیں۔اس کا طرز و انداز 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 انسانیت کا امتیاز 6 1
4 مقدمہ و تمہید 6 1
5 کائنات کا مقصدِ تخلیق 8 1
6 ذی شعور مخلوقات 8 1
7 اسلام میں حیوانات کے حقوق کی حفاظت 9 1
8 جنات کے حقوق 11 1
9 جنات میں مختلف مذاہب 12 1
10 فقہا کی بحث 14 1
11 جنات میں آں حضرتﷺ کی تبلیغ 14 1
12 حقوقِ ملائکہ 15 1
13 انسان کے حقوق 16 1
14 حیوانات کا مقصدِ تخلیق 17 1
15 حیوانات کو عقل وخطاب سے محروم رکھنے کی حکمت 18 1
16 ملائکہ سے نوعیتِ خطاب 19 1
17 جنات سے نوعیتِ خطاب 20 1
18 جنات میں نبوّت نہ رکھنے کی وجہ 21 1
19 انسان کو مستقلاً خطاب 21 1
21 اور کسی بشر کی حالتِ موجودہ میں یہ شان نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر تین طریق سے 21 1
22 علم اور وحیٔ الٰہی کے لیے انسان کا انتخاب 22 1
23 انسان کا ممتاز علم 23 1
24 ایک چشم دید مثال 25 1
25 فنِ سیاست بھی حیوانات میں پایا جاتا ہے 26 1
26 بطخوں میں سیاست وتنظیم 28 1
27 مکڑی کی صنعت کاری 29 1
28 طبعی علوم انسان کے لیے وجہ امتیاز نہیں ہیں 31 1
29 انسان کا امتیاز 31 1
30 علمِ شریعت کی حقیقت 32 1
31 دیگر مخلوقات پر انسان کی برتری 32 1
32 طبعی تقاضوں کی مخالفت کمال ہے 34 1
33 حجۃ الاسلام سیّدنا الامام حضرت نانوتوی ؒ کا بصیرت افروز واقعہ 34 1
34 حضرت نانوتوی ؒ کا عروجِ روحانی 37 1
35 انسان کی عبادت فرشتوں کی عبادت سے افضل ہے 39 1
36 انسان کی عبادت میں مزاحمتِ نفس ہے 40 1
37 انسان کی کائنات سے بازی لے جانے کا سبب 41 1
38 علمی ترقی صرف انسانی خاصہ ہے 42 1
39 آں حضرتﷺ پر علم اور خلافت کی تکمیل 43 1
40 مادّی ترقی کی اصل حقیقت تصادم و ٹکراؤ کا نتیجہ ہے 44 1
41 علم وجہل اور حق و باطل کے تصادم کی حکمت 46 1
42 قوموں کے مقابلوں میں درسِ عبرت 46 1
43 عقل کو ربانی علوم کا تابع ہونا چاہیے 50 1
44 اسلام کے دینِ فطرت ہونے کے معنی 51 1
45 خلافتِ انسانی کے بارے میں ملائکہ کا سوال 56 1
47 بارگاہِ الٰہی سے قولی و عملی جواب 57 1
48 انسانی اعمال پر فرشتوں کی گواہی کی حکمت 58 1
49 تکمیلِ خلافت کا مقام 59 1
50 مجددین علمائے ربانی انبیا کے نائب ہیں 62 1
51 دین کی حفاظت کا سامان 63 1
52 مادّہ و سائنس کی بے مائیگی 64 1
53 علمِ الٰہی کی مثال 65 1
54 مدارسِ دینیہ انسانیت کی فیکٹریاں ہیں 67 1
55 مدارسِ دینیہ سیرت سنوارنے کے لیے ہیں 69 1
56 خاتمہ 70 1
Flag Counter