Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2015

اكستان

48 - 65
عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ یَقُوْلُ سَأَلْتُ اَبَا اَیُّوْبَ کَیْفَ کَانَتِ الضَّحَایَا عَلٰی عَھْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ  فَقَالَ کَانَ الرَّجُلُ یُضَحِّیْ بِالشَّاةِ عَنْہُ وَعَنْ اَھْلِ بَیْتِہ فَیَاْکُلُوْنَ وَیُطْعِمُوْنَ حَتّٰی تَبَاھَی النَّاسُ فَصَارَتْ کَمَا تَرٰی (جامع ترمذی ج ١ص ٢٧٦) 
عطاء بن یسار کہتے ہیں میں نے حضرت اَبو اَیوب اَنصاری سے پوچھا رسول اللہ  ۖ کے زمانے میں قربانی کیسے ہوتی تھی  ؟  حضرت اَبو اَیوب اَنصاری نے جواب دیا کہ ایک آدمی اپنی طرف سے اور اپنے سب گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا بس وہ خود کھاتے اور دُوسروں کو کھلاتے حتی کہ لوگوں نے ایک دُوسرے پر فخر کرنا شروع کردیا سو صورتِ حال وہ ہے جو آپ دیکھ رہے ہیں (یعنی اَب اُنہوں نے دُوسروں پر بر تری ظاہر کرنے کے لیے اور بطور ِ فخر کے ایک سے زیادہ بکریوں کی قربانی شروع کردی ہے)۔
اِس حدیث کا مفہوم و مطلب کیا ہے  ؟  اِس سلسلہ میں ایک رائے غیر مقلدین کی ہے دُوسری رائے اِمام اَعظم اور دیگر اَحناف حضرات کی ہے۔
 غیر مقلدین کی رائے کے مطابق اِس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ نبی پاک  ۖ  نے اپنی بکری کی قربانی میں اپنے گھر کے تمام لوگوں کو شریک کیا اور وہ بکری سب کی طرف سے کافی ہوگئی۔ اپنے اِس فہمیدہ مفہوم پر بنیاد رکھ کر اُنہوں نے مسئلہ یہ بتایا کہ اگر گھر کے اَفراد سو سے بھی زیادہ ہوں تو اُن سب کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کافی ہے جیسا کہ ایک گائے سات آدمیوں کے طرف سے کافی ہوتی ہے اور سات آدمی ایک گائے میں شریک ہوسکتے ہیں اور اِس سے ساتوں کا واجب اَدا ہوجاتاہے اِسی طرح بکری میں بھی گھر کے تمام اَفراد خواہ جتنے بھی ہوں سب شریک ہوسکتے ہیں اور اِس ایک بکری سے سب کا واجب اَدا ہوجاتا ہے۔
 جبکہ حدیث ِبالا کے مفہوم کے بارے میں حنفیہ کی رائے یہ ہے کہ نبی پاک  ۖ  نے قربانی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 6 1
5 گھل مل کر رہنا اور صبر کرنا : 7 4
6 مطلب کی وضاحت : 8 4
7 عیسائیوں کا فرسودہ طریقہ : 9 4
8 اِنسان کے مزاج پر اِس کا اَثر : 9 4
9 اللہ سے بے توجہی کا نقصان : 9 4
10 عید الاضحی ....... اَعمال،اَحکام ،فضائل 10 1
11 عیدالاضحی کی نماز : 10 10
12 قربانی کی فضیلت اور ثواب : 11 10
13 قربانی کس پر واجب ہے ؟ 12 10
14 قربانی کا وقت : 12 10
15 ذبح کا طریقہ : 13 10
16 قربانی کے جانور کو قبلہ رُخ لِٹاؤ اور یہ دُعا پڑھو : 13 10
17 نیت : 13 10
18 قربانی کے جانور اور اُن کے حصے : 14 10
19 تقسیم : 14 10
20 عمریں : 14 10
21 عیب دار جانور جن کی قربانی درست نہیں ہے : 15 10
22 قربانی کی کھال : 16 10
23 قربانی کا گوشت : 16 10
24 متفرق مسائل : 16 10
25 اِسلام کیا ہے ؟ 18 1
26 سولہواں سبق : جنت اور دوزخ 18 25
27 قصص القرآن للاطفال 26 1
28 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 26 27
29 ( حضرت اَیوب علیہ السلام کا واقعہ ) 26 27
30 خطباتِ حجة الوداع 31 1
31 وہ قیمتی اَسباق جنہیں مسلسل یاد رکھنے کی ضرورت ہے 31 30
32 حرمین شریفین میں تصویرکَشی کی وبا : 33 30
33 حج کا سفر ایک تربیتی سفر ہے : 34 30
34 خطباتِ حجة الوداع : 34 30
35 (١) حقوق العباد کا خیال رکھنے کی تاکید : 35 30
36 (٢) کتاب وسنت پر ثابت قدم رہنے کی وصیت : 36 30
37 (٣) آخرت کی فکر کی تلقین : 36 30
38 (٤) شیطان کے مکر وفریب سے بچنے کی تاکید : 37 30
39 (٥) جاہلیت کی ہر رسم پیروں تلے دفن : 38 30
40 (٦) قتل وغارت گری سے بچنے کی تلقین : 39 30
41 (٧) خواتین کی حرمت کا خیال : 40 30
42 (٨) حکام کی سمع واِطاعت کی تلقین : 40 30
43 (٩) حقیقی مساوات کا اعلان : 41 30
44 (١٠) متفرق ہدایات : 42 30
45 (١١) تبلیغ دین کی تلقین : 43 30
46 خد ا را ! مجھے قیامت میں رُسوا مت کرنا : 44 30
47 ہمارا فرض : 45 30
48 وفیات 46 1
49 بکری کی قربانی میں شرکت کا مسئلہ 47 1
50 بکری کی قربانی صرف ایک آدمی کے طرف سے ہو سکتی ہے یا اِس میں متعدد حصے دار شریک ہو سکتے ہیں ؟ 47 49
51 منشأ اِختلاف : 47 49
52 مفہومِ حدیث کے متعلق دونوں آراء کا تجزیہ : 50 49
53 دلیل نمبر ١ : 50 49
54 دلیل نمبر ٢ : 51 49
55 دلیل نمبر ٣ : 53 49
56 دلیل نمبر ٤ : 53 49
57 دلیل نمبر٥ : 54 49
58 دلیل نمبر ٦ : 55 49
59 دلیل نمبر ٧ : 56 49
60 دلیل نمبر ٨ : 57 49
61 دلیل نمبر ٩ : 59 49
62 دلیل نمبر ١٠ : 60 49
63 دلیل ١١ : 60 49
64 غیر مقلدین کا قیاس : 60 49
65 غیر مقلدین کا قیاس ملاحظہ کیجیے ! 61 49
66 اِس اِجمال کی تفصیل ملاحظہ کیجیے : 61 49
67 غیر مقلدین کا شکوہ : 62 49
68 جواب ِشکوہ : 62 49
69 ہمارے تین سوال : 63 49
70 بقیہ : عید الاضحی ... اَعمال،اَحکام ،فضائل 64 10
71 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter