واکثرہ عشرة ایام ومازاد علی ذلک فھو استحاضة]٩٩[ (٢) وما تراہ المرأةمن الحمرة والصفرة والکدرة فی ایام الحیض فھو حیض حتی تری البیض خالصا ]١٠٠[ (٣) والحیض یسقط عن الحائض الصلوة ویحرم علیھا الصوم وتقضی الصوم ولا تقضی
]٩٩[(٢) اور عورت حیض کے زمانہ میں جو سرخ خون ،زرد خون اور مٹیالا خون دیکھتی ہے وہ سب حیض ہیں۔یہاں تک کہ سفید خالص پانی دیکھے۔
وجہ حیض کے زمانے میں عورت کالا خون،سرخ خون ،زرد ، مٹیالا اور سبز رنگ کاخون دیکھتی ہے ان میںسے سفید پانی تو حیض نہیں ہے ۔لیکن کالا خون ،سرخ خون ،زرد خون اور مٹیالا خون امام ابو حنیفہ کے نزدیک حیض میں شمار کیا جائے گا۔ کیونکہ حضرت عائشہ کا قول ہے کہ سفید خالص کے علاوہ تمام حیض ہیں۔ کن نساء یبعثن الی عائشة بالدرجة فیھا الکرسف فیہ الصفرة فتقول لا یعجلن حتی ترین القصة البیضاء ترید بذلک الطہرمن الحیضة (الف)(بخاری شریف، باب اقبال المحیض وادبارہ، ص ٤٦،نمبر ٣٢٠)اس اثر سے معلوم ہوا کہ حیض کے زمانہ میں جب تک سفید پانی نہ نظر آئے باقی تمام رنگوں کا حال حیض ہے ۔
نوٹ ام عطیہ سے روایت ہے قالت کنالا نعد الکدرة والصفرة شیئا (ب) (بخاری شریف، باب الصفرة والکدرة فی غیر ایام الحیض ص ٤٧ نمبر ٣٢٦)اس قول میںحیض کے زمانے کے علاوہ میں مٹیالا اور زرد رنگ کا خون حیض شمار نہیں کرتے تھے۔اور حیض کے زمانے میں جو مٹیالا اور زرد خون ہے اس کو حیض شمار کریںگے جیسا کہ حضرت عائشہ کے قول سے معلوم ہوا ۔
فائدہ امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ مٹیالا خون حیض نہیں ہے۔ یہ غذا کی خرابی کی وجہ سے ہے ،حیض کے خون کا حصہ نہیں ہے ۔ان کی دلیل اوپر میں ام عطیہ کا قول ہے۔کنا لا نعد الکدرة والصفرة شیئا (بخاری شریف، نمبر ٣٢٦)
نوٹ عورت حیض والی ہو تو سبز خون خون حیض ہوگا اور اگر آئسہ ہو تو سبز خون استحاضہ ہوگا لغت الصفرة : زرد رنگ، الکدرة : مٹیالا رنگ کا خون۔
]١٠٠[(٣)حیض ساقط کر دیتا ہے حائضہ عورت سے نماز کو اور حرام کر دیاتا ہے اس پر روزہ۔ چنانچہ حائضہ قضا کرے گی روزہ اور نہیں قضا کرے گی نماز کو۔
تشریح حیض کی حالت میں نماز شروع ہی سے ساقط ہو جاتی ہے اس لئے بعد میں اس کی قضا نہیں ہے ۔اور روزہ واجب ہوتا ہے لیکن حیض کی حالت میں اس کو ادا نہیں کر سکتی ۔اس کا ادا کرنا حرام ہے اس لئے بعد میں قضا کرے گی
وجہ (١) دس روز کی نمازیں پچاس ہو جائینگی اور ہر ماہ میں پچاس نمازیں قضا کرنے میں حرج عظیم ہے اس لئے نماز شروع ہی سے ساقط ہو
حاشیہ : (الف) عورتیں حضرت عائشہ کو ڈبیہ بھیجتی تھیں۔جس میں کرسف ہوتا اور کرسف میں زرد رنگ کا خون ہوتا تو حضرت عائشہ فرماتی جلدی مت کرو یہاں تک کہ سفید اون نہ دیکھ لو ۔اس کا مطلب یہ ہوتا کہ تم تب حیض سے پاک ہوگی(ب) ہم مٹیالا اور زرد رنگ کے خون کو حیض نہیں شمار کرتے تھے۔