]٧١٨[ (٥) وان حلق ربع رأسہ فصاعدا فعلیہ دم وان حلق اقل من الربع فعلیہ صدقة۔
رکھنا مقصود ہوتا ہے اس لئے اس سے ارتفاق کامل نہیں ہوا اس لئے دم نہیں لازم ہوگا۔اسی طرح ایک دن سر کو نہیں ڈھانکا تو ارتفاق کامل نہیں ہوا اس لئے دم لازم نہیں ہوگا۔
فائدہ امام ابو یوسف کے نزدیک اکثر کل کے حکم میں ہے۔اس قاعدہ کو مد نظر رکھتے ہوئے دن کا اکثر حصہ سلا ہوا کپڑا پہنا تو دم لازم ہوگا۔
]٧١٨[(٥) اگر چوتھائی سر یا اس سے زیادہ منڈوایا تو اس پر دم لازم ہوگا،اور اگر چوتھائی سر سے کم کا حلق کرایا تو اس پر صدقہ ہے۔
تشریح چوتھائی سر کل سر کے حکم میں ہے کیونکہ لوگ چوتھائی سرمنڈواتے ہیں،اس لئے چوتھائی سر مندوایا تو گویا کہ کل سر منڈوایا اس لئے چوتھائی سر منڈوانے میں دم لازم ہوگا ۔
وجہ آیت میں ہے فمن کان منکم مریضا او بہ اذی من رأسہ ففدیة من صیام او صدقة او نسک (الف) (آیت ١٩٦ سورة البقرة٢) آیت میں ہے کہ سر میں تکلیف ہو اور سر منڈوانے کی ضرورت پڑے تو سر منڈوالے اور روزہ یا صدقہ یا ہدی میں سے کچھ ادا کرے۔لیکن یہ اس وقت ہے جبکہ مجبوری ہو۔لیکن اگر مجبوری نہ ہو اور سر منڈوا لیا تو ہدی ہی دینا ہوگا۔ اس کا اشارہ اس حدیث میں ہے عن عبد اللہ بن معقل قال جلست الی کعب بن عجرة فسألتہ عن الفدیة فقال نزلت فی خاصة وھی لکم عامة حملت الی رسول اللہ ۖ والقمل یتناثر علی وجھی فقال ما کنت اری لو جع بلغ بک ما اری او ما کنت اری الجھد بلغ ما اری تجد شاة؟ فقلت لا قال فصم ثلثة ایام او اطعام ستة مساکین لکل مسکین نصف صاع (ب) (بخاری شریف ، باب الاطعام فی الفدیة نصف صاع س ٢٤٤ نمبر ١٨١٦ مسلم شریف ، باب جواز حلق الرأس للمحرم اذا کان بہ اذی ص ٣٨٢ نمبر ٢٨٨٣١٢٠١)اس حدیث میں ہے کہ آپ نے پہلے پوچھا کہ تمہارے پاس بکری ہے ؟ تو کعب بن عجرہ نے فرمایا نہیں۔تب آپ نے فرمایا کہ تین روز روزہ رکھو۔یا چھ مسکین کو کھانا دو اور ہر مسکین کو آدھا صاع دو۔ اس سے معلوم ہوا کہ پہلے ہدی بکری لازم ہوگی وہ نہ ہو تو روزہ اور صدقہ لاز م ہے۔اور یہ جب ہے کہ مجبوری ہو،اور مجبوری نہ ہو تو بکری ہی لازم ہوگی۔
نوٹ ہدی کو حرم میں ذبح کرنا ضروری ہوگا۔کیونکہ آیت میں ہے ھدیا بالغ الکعبة (ج) (آیت ٩٥ سورة المائدة٥) اس لئے ان ہدی کو حدود حرم میں ہی ذبح کرنا ہوگا ۔
فائدہ امام مالک کے نزدیک یہ ہے کہ پوارا سر منڈوائے تب دم لازم ہوگا۔
وجہ آیت میں سر مطلق ہے اور مطلق سے پورا مراد ہوتا ہے اس لئے پورا سر منڈوائے گا تب دم لازم ہوگا۔امام شافعی کے نزدیک تین چار بال
حاشیہ : (الف) تم میں سے کوئی بیمار ہو یا اس کے سر میں تکلیف ہو تو فدیہ دینا ہے روزے کا یا صدقہ دینا ہے یا قربانی دینا ہے(ب) میں نے کعب بن عجرہ کو فدیہ کے بارے میں پوچھا ،فرمایا میرے بارے میں خاص نازل ہوا ہے اور تم لوگوں کے بارے میں عام ہے ،فرمایا مجھے حضور کے پاس اٹھا کر لے جایا گیا ۔حال یہ کہ میرے چہرے پر جوئیں رینگ رہی تھی ۔آپۖ نے فرمایا میں دیکھ رہا ہوں جو مشقت تم کو پہنچتی ہے ،کیا تم بکری رکھتے ہو ؟ میں نے کہا نہیں ۔ آپۖ نے فرمایا تین دن روزہ رکھو یا چھ مسکین کو کھانا کھلاؤ ،ہر مسکین کو آدھاصاع (ج) ہدی جو کعبہ تک پہنچنے والی ہو۔