Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 1 - یونیکوڈ

382 - 493
]٦٠٤[ (٩) ومن اوجب علی نفسہ اعتکاف ایام لزمہ اعتکافھا بلیالیھا وکانت متتابعة وان لم یشترط التتابع فیھا۔

اس لئے بغیر ضرورت سے نکلنے سے اعتکاف فاسد ہوگا(٣) حدیث میں ہے   عن عائشة قال النفیلی قالت کان النبی ۖ یمر بالمریض وھو معتکف فیمر کما ھو ولا یعرج یسأل عنہ (الف) (ابو داؤد شریف، المعتکف یعود المریض ص ٣٤٢ نمبر ٢٤٧٢)اس حدیث میںحضور لوگوں کی عیادتکرتے جاتے اور چلتے جاتے،کہیں ٹھہرتے نہیں تھے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ دیر ٹھہرنا ٹھیک نہیں ہے۔اور اسی سے امام ابو حنیفہ نے استدلال کیا کہ بغیر ضرورت کے زیادہ ٹھہرنے سے اعتکاف فاسد ہو جائے گا۔
]٦٠٤[(٩) کسی نے اپنی ذات پر چند دنوں کا اعتکاف لازم کیا تو اس پر ان کی راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا۔ اور اعتکاف پے در پے کرنا ہوگا چاہے اس میں پے در پے کی شرط نہ لگائی ہو۔  
تشریح  مثلا چھ دنوں کا اعتکاف اپنے اوپر لازم کیا تو ان کی چھ راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا۔ اور چھ کے چھ دن پے در پے اعتکاف کرنا ہوگا۔ چاہے پے در پے کی نیت نہ کی ہو ۔
 وجہ  محاورے میں دن بولتا ہے تو اس میں رات بھی شامل ہوتی ہے۔اس لئے نیت کرنے والوں نے دن بولا تو اس کی رات بھی شامل ہوگی۔ اس لئے جتنے دنوں کی نیت کی ہے اس کی راتوں کا اعتکاف بھی لازم ہوگا (٢) روزہ متفرق طور پر ہوتا ہے ۔کیونکہ روزہ صرف دن میں ہوتا ہے اس کے بعد رات آتی ہے جس میں روزہ نہیں ہے اور دونوں کے درمیان فاصل ہے ۔ اس لئے روزہ متفرق طور پر ہوگا۔ لیکن اعتکاف رات اور دن دونوں میں ہوتا ہے اس لئے وہ مسلسل ہوتا ہے۔ اس لئے اعتکاف میں مسلسل ہے۔چاہے مسلسل کی نیت نہ کی ہو (٣) اثر میں ہے  عن عطاء فی المعتکف یشترط ان یعتکف بالنھار ویأتی اھلہ باللیل قال لیس ھذا باعتکاف (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ٨٧ ماقالوا فی المعتکف یأتی اہلہ بالنھار ج ثانی ص٣٣٦، نمبر٩٦٤٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دن کے ساتھ رات بھی شامل ہوگی۔ اور جب رات شامل ہوگی توپے در پے بھی ہو جائے گی  نوٹ  چند گھنٹوں کا اعتکاف بغیر روزے کے بھی ہوگا۔اثر میں ہے  عن یعلی بن امیة انہ کان یقول لصاحبہ انطلق بنا الی المسجد فنعتکف فیہ ساعة (ج) (مصنف ابن ابی شیبة ٨٧ ماقالوا فی المعتکف یأتی اھلہ بالنھار ص٣٣٦، نمبر٩٦٥٢)

حاشیہ  :  (الف) حضورۖ مریض کے پاس سے گزرتے اس حال میں کہ آپ معتکف ہوتے تو گزرتے ہی چلے جاتے اور ٹھہرتے نہیں ان کا حال پوچھتے جاتے(ب) حضرت عطاء سے منقول ہے اس معتکف کے بارے میں کہ شرط لگائے کہ اعتکاف کرے دن میں اور رات میں اہل کے پاس آئے تو فرمایا یہ اعتکاف نہیں ہے(ج)یعلی بن امیہ اپنے ساتھی سے کہتے ہمارے ساتھ مسجد چلو ایک گھنٹہ کا اعتکاف کر لیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ( کتاب الطھارة ) 35 1
3 ( باب التیمم ) 73 2
4 (باب المسح علی الخفین) 82 2
5 (باب الحیض) 90 2
6 (باب الانجاس) 101 2
7 (کتاب الصلوة) 113 1
8 (باب الاذان) 121 7
9 (باب شروط الصلوة التی تتقدمھا) 127 7
10 (باب صفة الصلوة) 134 7
11 (باب قضاء الفوائت) 192 7
12 (باب الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة) 195 7
13 (باب النوافل) 200 7
14 (باب سجود السھو) 209 7
15 (باب صلوة المریض) 216 7
16 (باب سجود التلاوة) 221 7
17 (باب صلوة المسافر) 226 7
18 (باب صلوة الجمعة) 238 7
19 (باب صلوة العدین ) 250 7
20 ( باب صلوة الکسوف) 259 7
21 ( باب صلوة الاستسقائ) 263 7
22 ( باب قیام شہر رمضان) 265 7
23 (باب صلوة الخوف) 268 7
24 ( باب الجنائز) 273 7
25 ( باب الشہید) 291 7
26 ( باب الصلوة فی الکعبة) 295 7
27 ( کتاب الزکوة) 298 1
28 (باب زکوة الابل ) 303 27
29 (باب صدقة البقر ) 308 27
30 ( باب صدقة الغنم) 312 27
31 ( باب زکوة الخیل) 314 27
32 (باب زکوة الفضة) 322 27
33 ( باب زکوة الذھب ) 325 27
34 ( باب زکوة العروض) 326 27
35 ( باب زکوة الزروع والثمار ) 328 27
36 (باب من یجوز دفع الصدقة الیہ ومن لایجوز) 337 27
37 ( باب صدقة الفطر) 347 27
38 ( کتاب الصوم) 354 1
39 ( باب الاعتکاف) 378 38
40 ( کتاب الحج ) 383 1
41 ( باب القران ) 426 40
42 ( باب التمتع ) 433 40
43 ( باب الجنایات ) 442 40
44 ( باب الاحصار ) 471 40
45 ( باب الفوات ) 478 40
46 ( باب الھدی ) 481 40
Flag Counter