]٥٩٧[(٢) ویحرم علی المعتکف الوطیٔ واللمس والقبلة ]٥٩٨[(٣) وان انزل بالقبلة او لمس فسد اعتکافہ وعلیہ القضائ۔
فائدہ امام محمد نے فرمایا کہ چند منٹوں بھی نفلی اعتکاف ہو سکتا ہے۔ اس اعتکاف کے لئے روزے کی شرط نہیں ہوگی۔ا س اثر سے اس کا ثبوت ہے عن یعلی بن امیة انہ کان یقول لصاحبہ انطلق بنا الی المسجد فنعتکف فیہ ساعة (مصنف ابن ابی شیبة ٨٧ ماقالوا فی المعتکف یاتی اہلہ بالنھار ج ثانی ص٣٣٦،نمبر٩٦٥٢ ) اس اثر میں ایک گھنٹہ کے اعتکاف کے لئے کہا گیا ہے۔ اور مسجد کے سلسلہ میں یہ حدیث ہے عن حذیفة قال سمعت رسول اللہ ۖ یقول کل مسجد لہ مؤذن وامام فالاعتکاف فیہ یصلح (الف) (دار قطنی ، باب الاعتکاف ج ثانی ص ١٧٩ نمبر ٢٣٣٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایسی مسجد میں جس میں پنج وقتہ نماز ہوتی ہو اس میں اعتکاف جائز ہے(٢) چونکہ جماعت کے ساتھ معتکف کو نماز پڑھنی ہوگی اس لئے جس مسجد میں پنج وقتہ نماز نہ ہوتی ہو وہاں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے میں دقت ہوگی ۔اس لئے پنج وقتہ جماعت والی مسجد میں اعتکاف کرے۔ البتہ اس مسجد میں جمعہ نہ ہوتا ہو تو معتکف جمعہ کے لئے جامع مسجد جا سکتا ہے۔ اور نیت کی شرط اس لئے ہے کہ اعتکاف عبادت ہے اور عبادت بغیر نیت کے نہیں ہوتی۔ چنانچہ اگر کوئی آدمی بغیر نیت کے مسجد میں ٹھہرا رہے تو اس کا اعتکاف نہیں ہوگا۔
]٥٩٧[(٢)اعتکاف کرنے والے پر وطی کرنا ، عورت کو شہوت سے چھونا اور بوسہ لینا حرام ہے۔
وجہ مسئلہ نمبر ایک میں حضرت عائشہ کی حدیث گزری جس میں تھا ولا یمس امرةولا یباشرھا (ب) (ابو داؤد شریف ،المعتکف یعود المریض ص ٣٤٢ نمبر ٢٤٧٣ دار قطنی ، باب الاعتکاف ج ثانی ص ١٨١ نمبر ٢٣٣٨ ٢٣٣٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اعتکاف کی حالت میں دن یا رات میں عورت کو نہ شہوت سے چھوئے نہ بوسہ دے اور نہ وطی کرے (٣) آیت ولا تباشروھن وانتم عاکفون فی المساجد (ج) (آیت ١٨٧ سورة البقرة٢ ) اس آیت سے بھی معلوم ہوا کہ اعتکاف کی حالت میں عورت کو شہوت سے چھویا نہ جائے۔
]٥٩٨[(٣) اور اگر بوسہ لینے یا چھونے سے انزال ہو گیا تو اعتکاف فاسد ہو جائے گا اور اس پر قضا لازم ہوگی۔
وجہ بوسہ لینے یا چھونے سے انزال ہو گیا تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا او ر بغیر روزہ کے اعتکاف نہیں ہوتا اس لئے اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔ اور نفلی اعتکاف کر لینے کے بعد نذرنفلی ہو گیا ۔ اس لئے کم از کم ایک دن رات کا اعتکاف لازم ہوگا(٢) اثر میں ہے عن ابن عباس قال اذا وقع المعتکف علی امرأتہ استأنف اعتکافہ (د) (مصنف عبد الرزاق ، باب وقوعہ علی امرأتہ ج رابع ص ٣٦٣ نمبر ٨٠٨١ مصنف ابن ابی شیبة ٩٢ ماقالوا فی المعتکف یجامع ما علیہ فی ذلک ج ثانی ص٣٣٨،نمبر٩٦٨٠ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ شہوت سے عورت کو چھونے سے اور انزال ہونے سے اعتکاف فاسد ہو جائے گا۔ اور فاسد ہوگا تو اس کی قضا لازم ہوگی۔اس حدیث سے استدلال کیا جا سکتا ہے۔ عن
حاشیہ : (الف) ّپۖ نے فرمایا ہر وہ مسجد جس کے لئے مؤذن ہو اور امام ہو تو وہ اعتکاف کے قابل ہے(ب) معتکف عورت کو شہوت سے نہ چھوئے اور نہ اس سے مباشرت کرے(ج) عورت سے مباشرت نہ کرو جب کہ تم مسجد میں اعتکاف کئے ہوئے ہوں(د) ابن عباس فرماتے ہیں کہ جب عورت سے جماع کیا تو شروع سے اعتکاف کرے۔